کیا واقعی سڑکوں پر ہر طرح کی مذہبی تقریبات پر پابندی لگا سکتے ہیں؟ پھر تو بیس منٹ کی نماز سے زیادہ ہندوؤں کی سینکڑوں مذہبی تقریبات متاثر ہونے لگ جائیں گی، جو کئی دنوں تک جاری رہتی ہیں۔ پابندی لگانے کی بے چینی سڑکوں کے انتظام کو بہتر بنانے کی خواہش بالکل نہیں ہے، بلکہ ایک کمیونٹی کے تئیں تعصب اور زہر اگلنے کی ضد ہے۔
آج ایودھیا کے ‘بڑےبڑے’ مسائل نے کئی ‘چھوٹے’ مسائل کو اتنا چھوٹا بنا دیا ہے کہ وہ نہ صحافی کو نظر آتے ہیں اور نہ ہی سرکاری عملے کو۔ ایسے میں ایودھیا کے ان عام باشندوں کے مسائل بے توجہی کا شکار ہیں جو ‘اونچی اڑانوں’ پر نہیں جانا چاہتے یا جن کو ان اڑانوں کے منتظمین اپنے ہمراہ نہیں لے جانا چاہتے۔
کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر نلن کمار کتیل نے ایک تقریب میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں لوگوں کو سڑکوں، نالوں اور دیگر چھوٹے مسائل پر بات نہیں کرنی چاہیے، ‘لو جہاد’ کو روکنے کے لیے لیے بی جے پی کی ضرورت ہے۔