rural india

SwachBharat

سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کھلے میں قضائے حاجت سے نجات کا دعویٰ قابل اعتماد نہیں ہے

خصوصی رپورٹ: ڈیٹا بیس میں درج اطلاعات کی صداقت مشکوک ہے۔ لیکن اگر ہم حکومت کی بات مان بھی لیتے ہیں، توبھی اس علاقے میں حکومت کامظاہرہ اتنا بےداغ نہیں ہے، جتنا دعویٰ حکومت کر رہی ہے۔

farmers_in_Karajgaon_PARI

گراؤنڈ رپورٹ : مراٹھواڑہ میں نوٹ بندی کا بھوت

مراٹھواڑہ میں ہر سال، فصلوں کی خرید و فروخت نقدی میں ہوتی ہے۔ غذائی اجناس کے مقابلے کپاس اور موسمی جیسی فصلوں کے پیسے زیادہ ہوتے ہیں، اس لیے نوٹ بندی کے بعد، جب نقدی کی کم سپلائی ہو رہی تھی، تب کپاس اور موسمی پیدا کرنے والے کسانوں پر اس کا اثر سب سے زیادہ ہوا۔ نومبر وہ مہینہ ہوتا ہے جب مراٹھواڑہ کے کسان کپاس کی فصل کاٹتے ہیں، اور یہ فروری ۔ مارچ میں سال کی پہلی موسمی کی پیداوار سے کچھ مہینے پہلے اعلان کیا گیا (دوسری فصل عموماً اگست ۔ ستمبر میں ہوتی ہے)۔