خصوصی تحریر: وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست میں کی گئی ایک تقریر میں کہا تھا کہ اگر نہرونہ ہوتے، تو پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے قبضے میں ہوتا۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر آج کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو یہ صرف نہرو کی وجہ سے ہی ہے۔
ایک دوسرے حکم میں مرکزی وزارت داخلہ نے تمام نیم فوجی دستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے کینٹین اور دفتروں میں غیر ملکی برانڈ کو چھوڑکر دیسی سامان اپنائیں۔ حالانکہ، وزارت نے ان دستوں اور نیم دستوں کی جی ایس ٹی میں چھوٹ کی مانگ کو ٹھکرا دیا ہے۔
ملک کی یکجہتی اور سالمیت میں اہم خدمات دینے والوں کو ملے گا سردار پٹیل نیشنل یونٹی ایوارڈ۔ ایوارڈ کا اعلان سردار پٹیل کی یوم پیدائش 31 اکتوبر کو کی جائے گی۔
آمر اور آمریت آنی جانی چیزیں ہیں؛ جبکہ جذبہ حریت و آزادی پائیدار اور مستحکم ہوتا ہے۔ نریندر مودی و امت شاہ کی آمرانہ گرفت میں آنے سے قبل ایک گجرات تھا۔ جیسے ہی یہ گرفت کمزور ہوگی؛ ایک نئے اور آزاد گجرات کا طلوع ہوگا۔ میں اسی گجرات کو دیکھنے اور (اس میں بولنے) کے انتظار میں ہوں۔
مصنف نے سقوط حیدرآباد کے واقعات سے جو نتیجہ اخذکیا ہے کہ’یہ حملہ ناقابل گریزتھا ‘اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے مگرانہوں نے اپنی بات جس سنجیدگی کے ساتھ پیش کی ہے اس کا تقاضاہے کہ یہ کتاب سنجیدگی سے پڑھی جائے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کانگریسی رہنما ششی تھرور کے ہندو پاکستان والے بیان اور آموں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
بی جے پی نے کانگریس رہنما اور سابق مرکزی وزیرششی تھرور پر بولا حملہ۔ تھرور نے کہا، اگر بی جے پی ہندو راشٹر کے نظریے میں اعتماد نہیں کرتی ہے تو ان کو یہ بات سب کے سامنے کہنی چاہیے کہ ہم ہندو راشٹر میں نہیں بلکہ سیکولرازم میں یقین رکھتے ہیں۔ یہ بحث ختم ہو جائےگی۔
سوشل میڈیا :’جن غدار وطن کو گجرات ماڈل کا سچ جاننا ہو وہ جان لیں کہ راہل گاندھی مسلمان ہیں۔ جن بےروز گاروں کو روزگار چاہئے وہ جان لیں کہ راہل گاندھی مسلمان ہیں…… نئی دہلی:ایک ریلی میں راہل گاندھی کے سوم ناتھ مندر جانے پر تبصرہ کرنے […]