جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں چارہ گھوٹالہ کے تمام پانچوں معاملے میں اب آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کو ضمانت مل گئی ہے۔ اب ان کے خلاف پٹنہ میں ہی چارہ گھوٹالہ کے معاملے زیر سماعت رہ گئے ہیں۔
سی بی آئی عدالت نے آر جے ڈی سپریمو اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کے علاوہ 74 دیگر کو چارہ گھوٹالہ سے متعلق 139.5 کروڑ روپے کے ڈورانڈا ٹریژری غبن معاملے میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔ لالو کو چارہ گھوٹالہ کے دیگر چار معاملوں میں 14 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ ان کے علاوہ بانکا– بھاگلپور کی ٹریژری سے غیر قانونی طور پر پیسہ نکالنے سے متعلق ایک اور معاملہ سی بی آئی پٹنہ کے سامنے زیرغور ہے۔
گزشتہ اپریل مہینے میں چارہ گھوٹالے سےمتعلق معاملوں میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعدآر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے پارٹی کی سلور جوبلی کےموقع پر تین سال میں پہلی بار کسی عوامی تقریب سے خطاب کیا۔ مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے بعد کچھ لوگ متھرا کی بات کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے لوگ نہیں ہیں۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے چائیباسا ٹریزری غبن معاملے میں سزا کی آدھی مدت مکمل کرنےکی بنیاد پر بہار کےسابق وزیر اعلیٰ اورراشٹریہ جنتا دل کےصدر لالو پرساد یادو کو ضمانت دے دی ہے، حالانکہ دمکا ٹریزری غبن معاملے میں ضمانت نہ ملنے کی وجہ سے انہیں عدالتی حراست میں رہنا ہوگا۔
اس تازہ فیصلے سے چارہ گھوٹالہ سے ہی جڑے دیوگھرٹریزیری معاملے میں سزا ملنے کے بعد جیل میں بند لالو پرساد یادو کے رہا ہونے کا امکان بہت کم ہو گیا ہے۔
چارا گھوٹالہ میں کئی بار جیل جانے والے لالو جیسےقدآور کا یہ طلسم ہی ہے کہ ایک بڑی جماعت ان کو زمینی لیڈرماننے سے گریز نہیں کرتی۔ تبھی جیل میں ان سے ملنے والوں کا تانتا لگا ہے۔