انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ کے طالبعلموں کے ایک گروپ نے منگل کی رات کو رام مندر تحریک پر مبنی آنند پٹ وردھن کی ڈاکیومنٹری ‘رام کے نام’ کی اسکریننگ کا اہتمام کیا تھا۔ طالبعلموں کے مطابق، دوپہر کے وقت تقریباً 25 لوگ کیمپس میں داخل ہوئے اور ‘جئے شری رام’ کے نعرے لگاتے ہوئے طالبعلموں کے ساتھ بدسلوکی کی اور مارپیٹ شروع کردی۔
تلنگانہ کے رچاکونڈہ کے ایک ریستوراں میں آنند پٹ وردھن کی ڈاکیومنٹری ‘رام کے نام’ کی اسکریننگ کی گئی تھی۔ پولیس کو دی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی پران—پرتشٹھا کی تقریب سے قبل فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے لیے اس ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔
کیرالہ کے سری ناتھ اور ارچنا روی کو گوا پولیس نے حراست میں لے لیا اور بعد ازاں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) سے باہر کر دیا، کیوں کہ انہوں نے فیسٹیول میں ‘دی کیرالہ اسٹوری’ فلم کی اسکریننگ کی مذمت کرتے ہوئے ریڈ کارپٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
ویڈیو: حال ہی میں دہلی یونیورسٹی نے کیمپس میں بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کرنے والے دو طالبعلموں پر ایک سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ دونوں طالبعلم- لوکیش چگھ اور رویندر سنگھ ایک سال تک کوئی امتحان نہیں دے سکیں گے۔ دونوں طالبعلموں نے یونیورسٹی کے اس فیصلے پر سوال اٹھائے ہیں۔ ان کے ساتھ بات چیت۔