ویڈیو: بھوپال گیس سانحہ کے بعد کے سالوں میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ اور گیس کے سنگین مضر اثرات کو دیکھ کر سال 2010 میں اس وقت کی مرکزی حکومت نے اضافی معاوضے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ حال ہی میں، سپریم کورٹ نے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا۔بھوپال کے گیس متاثرین کی تنظیمیں بھی اس معاملے میں فریق تھیں، اس فیصلے کے حوالے سے ان کے نمائندوں سے بات چیت۔
راہل گاندھی کے بارے میں ابھی تک رائے نہیں بدلی ہے۔ ان کو اب بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ نریندر مودی کےمتبادل ہیں۔
شترمرغ کی طرح اس مسئلہ سے منہ چرانا کوئی حل نہیں ہے۔ابھی وقت ہے کہ کانگریس پارٹی کا خصوصی اجلاس طلب کر کے اپنے کارکنان کے خیالات جانے اور قرارداد لا کر ملک و قوم کے سامنے ایک نیا راستہ پیش کرے۔
آج تین دہائیوں سے زیادہ گزرنے کے بعد بھی یونین کاربایئڈ فیکٹری کا دیا ہوا زخم تازہ ہے، خاص طور پر ان ہزاروں متاثرین کے لیے جن کی زندگی اس حادثہ نے مکمل طور پر بدل دی۔
کانگریس کو اس وقت راہل گاندھی کی کمی کھل رہی ہے ۔دبے لفظوں میں کانگریس لیڈر یہ بھی کہتے پائے گئے ہیں کی اگر راہل کو اپنی شیو بھکتی ہی دکھانی تھی تو اجین کا شیو مندر مہاکل ایک مناسب جگہ ہو سکتی تھی۔
بےروزگار سیناکی تشکیل اسی سال ہوئی اور شروعات سے ہی اس نے بےروزگاری کے مسئلے پر مسلسل آواز اٹھائی۔ خاص طور پر صوبہ میں پڑھے لکھے نوجوانوں کو نوکری نہ ملنا اور بےروزگاری کی بڑھتی شرح کو لے کر اس نے احتجاج کئے۔
بیواؤں کی کالونی کا نام بدلکرجیون جیوتی کالونی رکھ دیا گیا ہے مگر بیواؤں کی حالت میں کوئی بھی بہتری نہیں آئی ہے۔ کچھ بیواؤں کو اپنی گزر بسر کے لئے بھیک تک مانگنی پڑ رہی ہے۔ بھوپال:یونین کاربائیڈفیکٹری سےزہریلی گیس کے لیک ہونے والے حادثہ کو تین […]