مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے جھارکھنڈ کے بہراگوڑہ میں منعقد ‘پریورتن سبھا’ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو ریاست میں این آر سی کو نافذ کیا جائے گا تاکہ غیر ملکی ‘درانداز’ آدھار کارڈ اور ووٹر شناختی کارڈ نہ بنوا پائیں۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش میں بدعنوانی اور گھوٹالوں کی بات آتی ہے تو ‘ویاپم’ کا نام سب سے پہلےلیا جاتا ہے۔ تعلیمی دنیا کے اس سب سے بڑے گھوٹالے کی دہائیوں سے جاری تحقیقات پر بھی سوال اٹھتے رہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی حکومت کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے درمیان ویاپم گھوٹالے کو سامنے لانے والوں میں شامل آر ٹی آئی کارکن آشیش چترویدی کے ساتھ بات چیت۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش کے سینئر صحافی دیپک تیواری نے ریاست کی سیاست اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی پوری سیاسی زندگی پر دی وائر کے اجے کمار کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وہ بتاتے ہیں کہ مودی گروپ نے کس طرح شیوراج سنگھ چوہان کو الگ تھلگ کرنے کا کام کیا ہے؟
مدھیہ پردیش کے ہائر ایجوکیشن منسٹر موہن یادو نے کہا کہ جب نئی ایجوکیشن پالیسی کے تناظر میں نیا نصاب لایا جا رہا ہے تو ہم اپنے شاندار ماضی کو بھی سامنے لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ناسا کی ایک تحقیق میں یہ ثابت ہو گیا ہے کہ رام سیتو لاکھوں سال پہلےانسانوں کے ذریعے بنایا گیا پل تھا۔
مدھیہ پردیش کے اجین شہر کا معاملہ۔الزام ہے کہ گزشتہ19 اگست کو اجین میں محرم کے موقع پر ایک پروگرام کے دوران کچھ لوگوں نے پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے تھے۔ کانگریس کے سینئر رہنمااور سابق وزیر اعلیٰ دگ وجئے سنگھ کا کہنا ہے کہ فرضی خبر کی بنیادپر‘قاضی صاحب زندہ باد’کو ‘پاکستان زندہ باد’بتاکر کئی لوگوں پر مقدمے دائر ہو گئے ہیں۔ مدھیہ پردیش پولیس کو کارروائی کرنے کےپہلے حقائق کا پتہ لگا لینا چاہیے تھا۔
مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر کے ایک میڈیکل کالج کا معاملہ۔آر ٹی آئی کارکن گوالیارواقع گجرا راجہ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس داخلے میں مبینہ دھاندلی کی جانچ چاہتے ہیں کہ باہری لوگوں نے دھوکہ دھڑی کرکے مقامی لوگوں کے کوٹے میں داخلہ حاصل کر لیا ہے۔
جہاں ملک ایک طرف‘گجرات ماڈل’کی شکل میں پیش کیے گئے چھلا وے کو لےکر آج سچائی سے واقف ہورہا ہے، وہیں گجرات کے کیوڑیا گاؤں کے آدی واسیوں نے بہت پہلے ہی اس کے کھوکھلے پن کو سمجھ کر اس کے خلاف کامیابی کے ساتھ ایک مزاحمتی تحریک شروع کی تھی۔
اس سال مارچ میں جیوترادتیہ سندھیا کی قیادت میں کانگریس کے22ایم ایل اے کے اسمبلی سےاستعفیٰ دےکر بی جے پی میں شامل ہونے کی وجہ سے کمل ناتھ سرکار گر گئی تھی۔ اب اندور میں ہوئے ایک پروگرام میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئےورگیہ نے کہا کہ اس میں دھرمیندر پردھان کا نہیں، وزیر اعظم مودی کا اہم رول تھا۔
مدھیہ پردیش کے شہڈول ضلع اسپتال کا معاملہ۔ یہ اموات27 سے 30 نومبر کے بیچ ہوئی ہیں۔وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ جانچ میں اسپتال کا کوئی ڈاکٹر یاا سٹاف قصوروارپایا جاتا ہے تو اسے سزا دی جائےگی۔
بدھ کو سامنے آئے ایک آڈیو کی بنیاد پر مدھیہ پردیش کانگریس نےبی جے پی کی مرکزی قیادت پر کمل ناتھ کی سرکار گرانے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس آڈیو میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ مرکزی قیادت نے طے کیا تھا کہ سرکار گرنی چاہیے۔
مدھیہ پردیش کے سونی میں کسانوں نے امپورٹ کی وجہ سے مکئی کی فصل کی واجب قیمت نہ ملنے پر ایک آن لائن مظاہرہ شروع کیا ہے، جس کو کسان ستیاگرہ کا نام دیا گیا ہے۔ کو روناانفیکشن کے دور میں یہ لوگ متاثرہ کسانوں کی مانگوں اور پریشانیوں کو آن لائن شیئر کرتے ہوئے اپنے لیےحمایت جمع کررہے ہیں۔
جیوترادتیہ سندھیا اور ان کے قریبی ایم ایل اے کے ذریعے بغاوت کرنے کے بعد اس وقت کی کانگریس حکومت نے کچھ نئی تقرریاں کی تھیں، جس کی حزب مخالف نے سخت مخالفت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے 20 مارچ کو مدھیہ پردیش کی کانگریس کی قیادت والی کمل ناتھ حکومت کو اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دی تھی۔ گزشتہ 10 مارچ کو جیوترادتیہ سندھیا کے ساتھ 22 ایم ایل اے کے استعفیٰ دینے کے بعد کمل ناتھ حکومت بحران میں آ گئی تھی۔
گورنر نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کو لکھے خط میں کہا ہے کہ اگر آپ 17 مارچ کو فلور ٹیسٹ نہیں کریں گے تو یہ مانا جائے گا کہ اصل میں آپ کو اسمبلی میں اکثریت حاصل نہیں ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر پی سی شرما نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ گورنر دباؤ میں ہیں۔
مدھیہ پردیش اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کرانے کی بی جے پی کی مانگ اور ریاستی حکومت کے ذریعے اسپیکر کی توجہ کورونا وائرس کے خطرے کی طرف دلائے جانے کے درمیان اسمبلی اسپیکر نے ایوان کی کارروائی 26 مارچ تک ملتوی کر دی۔ وہیں سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے 12 گھنٹے کے اندر فلور ٹیسٹ کرانے سے متعلق عرضی پر منگل کو سماعت کرنے پر سپریم کورٹ راضی ہو گیا ہے۔
کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد جیوترادتیہ سندھیا کےسیاسی مستقبل کو لےکر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا بی جے پی میں بھی ان کا وہی رتبہ قائم رہ پائےگا، جو کانگریس میں تھا؟
ایک شکایت گزار نے سال 2014 میں الزام لگایا تھا کہ جیوترادتیہ سندھیا نے گوالیار میں ایک پراپرٹی کے دستاویزوں میں ہیر پھیر کرکے 6000 فٹ کی زمین کا حصہ ان کو بیچا تھا۔ حال ہی میں جیوترادتیہ سندھیا کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔
کانگریس نے کرناٹک میں تین ورکنگ پریسیڈنٹ کی بھی تقرری کی ہے۔ وہیں دہلی کانگریس میں پانچ نائب صدر کی بھی تقرری ہوئی ہے۔
بی جے پی کی رکنیت لیتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ کانگریس میں حقیقت سے انکار کیا جا رہا ہے اور نئے نظریات، نئی قیادت کو قبول نہیں کیا جا رہا ہے۔
کانگریس کے کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ 9 بار ممبر آف پارلیامنٹ رہ چکے نئے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ صوبے کی سیاست میں بھی نئے ہیں۔انہیں کئی معاملوں میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
اپنے والد اور دادی کے برخلاف بطور کانگریس صدر راہل گاندھی نے تمام مدعیان کی باتیں سنیں، جس کی امید قدیم اورتاریخی پارٹی کے ہائی کمانڈ جیسے عہدےدار سے کم ہی رہتی ہے۔
ریاستی حکومت کے اس منصوبے کا فائدہ تقریباً 10 لاکھ کسانوں کو ملے گا۔ وہیں اس منصوبے میں 1200 کروڑ روپے کا سالانہ خرچ آئے گا۔
تیرہ سال تک حکومت کرنے کے بعد شیوراج کو ایسے سلوک کی امید نہیں رہی ہوگی۔ان کو جب بالکل سامنے کی نشست دی گئی جہاں ملک کے کونے کونے سے آئے بڑے یو پی اے لیڈر تھے،تو شروعات میں کچھ پریشان نظر آئے۔
اس قرض معافی کی وجہ سے مدھیہ پردیش حکومت پر56 ہزار کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
صوبائی صدر کو ان کارکنان سے ہمدردی ہے، لیکن پارٹی باہر سے آنے والے بہت سارے لوگوں کی امیدوں کو پورا نہیں کر سکتی۔وہیں ناراض لوگوں سے اب یہ وعدہ کیا جا رہا ہے کہ صوبے میں کانگریس کی سرکار بننے پر انہیں مختلف بورڈس اور کارپوریشن میں موقعہ دیا جائے گا۔
خاص رپورٹ: ظاہری طور پر شیوراج سنگھ چوہان آر ایس ایس کے طے شدہ معیارات سے زیادہ سیکولر لگتے ہیں، لیکن نجی طور پر وہ نریندر مودی کی طرح کٹر ہندوتوا میں یقین رکھتے ہیں۔
اسپیشل رپورٹ : مدھیہ پردیش میں کانگریس کے آخری وزیراعلیٰ رہے دگوجئے سنگھ انتخابی تشہیر سے پوری طرح سے غائب ہیں۔ کیا ان کو حاشیے پر دھکیلا جا چکا ہے یا پھر ان کو پردے کے پیچھے رکھنا انتخابی حکمت عملی کا حصہ ہے؟
بی جے پی اور کانگریس دونوں نے ہی مدھیہ پردیش کوہندوتوا کے لیب میں تبدیل کر دیا ہے۔ نقل مکانی، آدیواسی حقوق، غذائی قلت، بھوک مری،کھیتی کسانی جیسے مدعوں پر کوئی بھی بات نہیں کر رہا ہے۔
بی جے پی کی مدھیہ پردیش اکائی نے انتخابی ماحول میں’سمردھ مدھیہ پردیش’مہم کی شروعات کی ہے جس کے تحت ریاست کی عوام سے حکومت بننے پر حکومت کیسے چلایا جائے، اس کو لے کر مشورہ مانگے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کا ریکارڈ اچھا نہیں ہے۔ عوام میں بےچینی ہے کیوں کہ چوہان نے وعدے تو خوب کیے لیکن پورے بہت کم کیےویاپم کی وجہ سے نوجوان خاص طور پرمایوس ہیں اور کسانوں میں حکومت کے خلاف بہت غم اور غصّہ ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ : سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2016 سے جنوری2018 کے درمیان ریاست میں 57،000 بچوں نے غذائی قلت کی وجہ سے دم توڑ دیا تھا۔ غذائی قلت کی وجہ سے ہی شیوپور ضلع کو ہندوستان کا ایتھوپیا کہا جاتا ہے۔
خاص رپورٹ : مدھیہ پردیش میں پچھلے تین اسمبلی انتخابات ہارکر 15 سالوں سے بنواس کاٹ رہی کانگریس اس بار اقتدار میں واپسی کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ لیکن، سرخیوں میں پارٹی کی اندرونی اٹھا پٹک ہی حاوی ہے۔
ایس سی/ایس ٹی ایکٹ میں ہوئی ترمیم کی مخالفت ملک کے کئی حصوں میں ہو رہی ہے لیکن الیکشن کی دہلیز پر کھڑے مدھیہ پردیش میں اس کا اثر زیادہ ہے۔ بی جے پی-کانگریس دونوں ہی جماعتوں کے رہنماؤں کو ریاست میں جگہ جگہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ضلع کے وجئے پور وکاس کھنڈ کی اکلود پنچایت کے جھاڑبڑودا گاؤں میں دو ہفتوں کے اندر 5 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ انتظامیہ غذائی قلت کی بات سے انکار کر رہی ہے اور اموات کی وجہ بخار بتا رہی ہے۔
راجدھانی بھوپال کے کملا نہرو گرلس ہاسٹل کی طالبات نے وزیر اعلیٰ کو لکھا ہے کہ وارڈن مذہب بدلنے اور ان کے مذہب کے بارے میں تبلیغ کرنے کا دباؤ بناتی ہے ،منع کرنے پر بدسلوکی کی جاتی ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم نے کہا کہ اس سے بچوں میں حب الوطنی کا جذبہ بیدار ہوگا۔ ‘ یس سر ‘ یا ‘ یس میڈم ‘ جیسے انگریزی الفاظ سے کیا ملےگا۔
کانگریس کے اس فیصلے نے پارٹی کے اندر ایک نظریہ کو جنم دیا ہے کہ کمل ناتھ اور دگوجئے سنگھ کے خیمے نے سندھیا خیمے پر ایک بڑی جیت حاصل کی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر او پی راوت پر سال 2009 میں ڈپارٹمنٹ آف ٹرائبل ویلفیئر کا چیف سکریٹری رہتے ہوئے نا اہل لوگوں کوایس سی کے ریزرویشن کا فائدہ دینے کا الزام لگایا تھا۔
ساگر کےڈاکٹر ہری سنگھ گور یونیورسٹی میں 40 طالبات کے ساتھ ہوئے اس واقعہ پر طالبات نے غصہ کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے واقعہ کو شرمناک بتاتے ہوئے معافی مانگی ہے۔
وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے نیشنلزم کے ڈسکورس میں راشٹر ماتا لفظ کا اضافہ کر دیا ہے ۔ خوشی سے جھوم اٹھیے کہ اب ہمارے پاس راشٹر ماتا بھی ہیں۔راشٹرماتا پد ما وتی۔ پچھلے ایک ہفتے سے اخبارات اور ٹیلی ویژن والوں کے یہاں خبروں […]