جھارکھنڈ کے سمڈیگا ضلع کےبھیڑی کدر گاؤں میں 16 ستمبر کو سات آدی واسی عیسائیوں کے ساتھ گئو کشی کے الزام میں مبینہ طور پر مارپیٹ کی گئی تھی۔ متاثرین نے الزام لگایا ہے کہ ان سے جبراً ‘جئے شری رام’کے نعرے لگوائے گئے۔ حالانکہ پولیس نے ان الزامات کو خارج کر دیا۔
لاتیہار ضلع انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ بھوک سے موت کو ثابت کرنے کے لیے کافی جانکاری نہیں ہے۔
سمڈیگا ضلع کا معاملہ۔ دونوں خاتون سنیچر سے لاپتہ تھیں۔ رشتہ داروں کا الزام ہے کہ ان کا قتل کیا گیا ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ :سرکاری دعوے سے الگ جھارکھنڈ میں زمینی حقیقت یہ ہے کہ آدھار اور نیٹ ورک جیسی تکنیکی دقتوں اور انتظامیہ کی لاپروائی کی وجہ سے بڑی تعداد میں غریب ،مزدور بھوک سے جوجھنے کو مجبور ہیں۔ کیدار ناگ نے پھٹی پرانی تھیلی میں راشن کارڈ جتن […]