آئین کی تمہید سے لفظ ‘سیکولر’ اور ‘سوشلزم’ کو ہٹانے کا مطالبہ جمہوریت اور آئین کے لیے خطرے کی علامت ہے۔ الفاظ میں تبدیلی کے بجائے اپنی ذہنیت میں تبدیلی کا سامان کیا جانا چاہیے۔
دھومل اتنے’سادہ مزاج‘تھے کہ اہل خانہ تک کو ان کے بڑے شاعر ہونے کا ’علم ‘تب ہوا، جب ریڈیو پر موت کی خبر آئی!
سال 1976 میں آئین کی تمہید میں‘سوشلزم’اور‘سیکولر’لفظ42ویں آئینی ترمیم کے تحت جوڑے گئے تھے۔ اب دو وکیلوں نے انہیں ہٹانے کی مانگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترمیم ہندوستان کے تاریخی اورثقافتی موادکے منافی تھا۔
لبرل دانشور جماعت کے لئے ہندوستان بھلےہی اب تک ہندو راشٹر نہ بنا ہو، لیکن گلیوں میں گھومنے والے ہندتووادیوں کے لئے یہ ایک ہندو راشٹر ہے۔ اس کی علامت بھلے چھپی ہوئی ہوں، لیکن اس کے حمایتی اور متاثرین، دونوں ہی بہت واضح طور پر اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔