سونم وانگچک کی بیوی گیتانجلی نے ان کی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا
ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی بیوی گیتانجلی آنگمو نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ان کی حالیہ گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ وانگچک 26 ستمبر سے جودھ پور جیل میں بند ہیں۔
ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی بیوی گیتانجلی آنگمو نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ان کی حالیہ گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ وانگچک 26 ستمبر سے جودھ پور جیل میں بند ہیں۔
معروف ماحولیاتی کارکن اور ریمن میگسیسےایوارڈ یافتہ سونم وانگچک کو قومی سلامتی ایکٹ کے تحت گرفتار کیے جانے اورانتہائی عجلت میں لداخ سے باہر لے جانے کے دو دن بعد ان کی اہلیہ گیتانجلی جے آنگمو نے بتایاکہ ان پر اپنے لوگوں کی آواز بننےکی وجہ سے ‘ہندوستان مخالف’ ہونے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ موجودہ قوانین کے تحت کسی بھی طرح کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کی منظوری دینے کا کوئی جواز موجود نہیں ہے۔ اس لیے سونم وانگچک اور دوسرے لوگوں کو جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کی منظوری نہیں دی جا سکتی۔
لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور آئین کے چھٹے شیڈول میں توسیع سمیت مختلف مطالبات کو لے کر ‘دلی چلوپیدل مارچ’ کے دوران دہلی پولیس کی طرف سے حراست میں لیے جانے کے بعد سونم وانگچک کے ساتھ ان کے حامیوں نے منگل سے غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
لداخ کو ریاست کا درجہ دینے، آئین کے چھٹے شیڈول میں توسیع اور لیہہ اور کارگل اضلاع کے لیے الگ لوک سبھا سیٹوں سمیت مختلف مطالبات کے سلسلے میں ‘دلی چلو پیدل مارچ’ کے تحت سونم وانگچک اور ریاست کے سینکڑوں لوگ قومی دارالحکومت کی جانب مارچ کر رہے ہیں۔