South India

گریش کرناڈ [مئی 1938- جون 2019] (فوٹو بہ شکریہ: آکسفورڈ یونیورسٹی پریس)

گریش کرناڈ: جس نے تخیل اور اسطوری کلامیہ سے عصری مسائل کو نمایاں کیا

گریش کرناڈ کے ڈراموں میں بےحد خوبصورت توازن دیکھنے کو ملتا ہے، جہاں وہ ہندوستان کے اور مبینہ سنہری ماضی یا اسطوری دنیا کو خام موادکی طرح استعمال تو کرتے ہیں، لیکن اس کے پس پردہ عصری مسائل یا عصری سماج کے تضادات کو نمایاں کرتے ہیں۔

Girish-Karnad-Twitter-1-e1560164919531

رام چندر گہا کا کالم: گریش کرناڈ کی یادیں

ہمیں گریش کرناڈ کو ایک عظیم ڈرامہ نگار، ایک زبردست اداکار کے ساتھ بے حد مہذب انسان کے طور پر یاد رکھنا چاہیے۔ ایک ایسا انسان جو ہندوستانی تہذیب کے بارے میں اتنا تو بھول ہی گیا تھا، جتنا آج بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامیوں کو یاد ہے۔

exit-polls-kxHC--621x414@LiveMint

‘ویڈیو : ’صرف یو پی اور بہار میں ہی نہیں، جنوبی ہند میں بھی لوگ ذات کی بنیاد پر ووٹ کرتے ہیں

ان دنوں کے اس ایپی سوڈ میں سنیے انتخابات میں ذات پات کی بنیاد پر ووٹنگ اور لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک کے سیاسی ماحول پر سیاسی تجزیہ نگار اور سی ایس ڈی ایس کے ڈائریکٹر سنجئے کمار کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت۔

girish-karnad_LiveMint

گریش کرناڈ: 6 ہندوستانی زبانوں میں لکھنے پڑھنے والا فنکار

مجھے تو دوسرا کوئی نہیں دکھتا، جس کو شمال سے لےکر جنوبی ہندوستان تک کے آرٹ ، مثلاً موسیقی، ادب، رقص، عوامی ادب اور بصری آرٹ کے ساتھ ہی اپنی گہری کلاسیکی روایت کی بھی اتنی باریک سمجھ ہو۔ وہ کم سے کم 6ہندوستانی زبانوں میں لکھ، پڑھ اور بول سکتے ہیں۔