کھیل کی دنیا:ڈیویلرس کے اس فیصلے سے صرف کرکٹ شائقین ہی نہیں بہت سے سابق کرکٹر بھی حیران ہیں۔سابق انگلش کپتان مائیکل وان اس فیصلے سے اتنے حیران ہیں کہ انہوں نے ڈیویلیئرز کی ریٹائرمنٹ کو انٹرنیشنل کرکٹ کے لئے شرمناک قرار دے دیا۔صومالیہ نژاد برطانوی خاتون جواہر روبل فٹ بال میچ میں ریفری کے فرائض انجام دینے والی پہلی مسلم خاتون بن گئی ہیں۔
کھیل کی دنیا:ایک اہم سوال یہ ہے کہ اگر ٹاس نہیں ہوگا تو پھر اس بات کا فیصلہ کیسے ہوگا کہ کون سی ٹیم پہلے بلے بازی کرےگی یا گیند بازی۔اس تعلق سے ایسا مانا جا رہا ہے کہ مہمان ٹیم کو بلے بازی یا گیند بازی کا انتخاب کرنے کو کہا جا سکتا ہے۔
کھیل کی دنیا:افغانستان کے خلاف واحد ٹسٹ میچ کے لیے جس ٹیم کا اعلان کیا گیا ہے اس میں وراٹ کوہلی کی جگہ اجنکیا رہانے کو کپتان بنایا گیا ہے۔اٹالین کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے فائنل میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے یوونٹس نے اے سی میلان کو شکست دے کر لگاتار چوتھے سال یہ خطاب جیت لیا۔
دولت مشترکہ کھیلوں میں ہندوستانی نشانے بازوں نے جس شاندار کارکردگی کا مظاہر کیا تھا اس کا ٹھیک الٹا بہت ہی مایوس کن مظاہرہ ورلڈ کپ نشانے بازی میں کیا۔
آئی سی سی کو امید ہے کہ اگر دنیا کے104ممالک میں کرکٹ نے بہت جلد ہی مقبولیت حاصل کر لی تو ہو سکتا ہے 2028کے اولمپک میں اس کھیل کو شامل کر لیا جائے۔
کھیل کی دنیا:2022 میں دولت مشترکہ کھیلوں میں نہیں ہوگی نشانے بازی ۔نیلامی میں نظر انداز کئے گئے کرس گیل نے کی شاندار بلےبازی ،11چھکوں کی مدد سے صرف 63گیندوں پر104رن بنائے۔وراٹ بنے آئی پی ایل میں سب سے زیادہ رن بنانے والے کھلاڑی۔ اگر کسی ملک کو […]
صرف 16سال کی منو بھاکر نے شاندار کارکردگی مظاہرہ کرتے ہوئے 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں سونے کا تمغہ جیتا۔
سالہ میرابائی چانو اور پھر اس کے بعد 24سالہ سنجیتا چانو نے ہندوستان کو گولڈ میڈل دلا کر ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ بھلے ہی نارتھ ایسٹ کی لڑکیوں کو بہت اہمیت نہیں دی جاتی ہو مگر بین الاقوامی سطح پر یہاں کی لڑکیاں ہندوستان کا نام روشن کرنے میں کبھی بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کرکٹ یا کسی دوسرے کھیل کو صرف کھیل ہی کیوں نہیں سمجھا جاتا؟اگر ان کھیلوں کو کھیل سے زیادہ کچھ سمجھا جانے لگے گا تبھی کھلاڑی ان کھیلوں میں کچھ الگ’ کھیل ‘کرنے کی سوچیں گے۔
دوران بی سی سی آئی کی اینٹی کرپشن یونٹ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ سمیع کا میچ فکسنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ان پر یہ الزام بے بنیاد ہے۔
ہمارے عظیم کھلاڑیوں کو عوام سرآنکھوں پر بٹھاتی ہے، مگر عوام پر جب ایسا کوئی برا وقت آتا ہےجس کے لئے حکومت یا سماج کا ایک طبقہ ذمہ دار ہو تو وہ ایسے غائب ہو جاتے ہیں، گویا اس دنیا میں رہتے نہ ہوں۔