اورنگ آباد ضلع کے گنگاپور اسمبلی حلقہ سے بی جے پی ایم ایل اے پرشانت بامب گنگاپور کوآپریٹو شوگر مل کے چیئرمین بھی ہیں۔ الزام ہے کہ انہوں نے 15 لوگوں کے ساتھ مل کر چینی مل سے وابستہ ایک معاملے میں کسانوں کے ذریعےجمع کی گئی نو کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مبینہ طور پردیگر لوگوں کے بینک کھاتوں میں جمع کی۔
بی جے پی نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ فصل بیچنے کے 14 دن کے اندر گنا کسانوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائےگی اور حکومت بننے کے 120 دنوں کے اندر گنا کسانوں کے بقایے کی ادائیگی کر دی جائےگی، لیکن اتر پردیش میں پارٹی کی حکومت بننے کے بعد بھی یہ وعدے کاغذوں سے باہر نہیں نکل سکے ہیں۔
گراؤنڈ رپورٹ: گزشتہ سال 10 اپریل کو بہار کے مشرقی چمپارن ہیڈ کوارٹر موتہاری میں بند پڑی چینی ملکے دو مزدوروں نے تنخواہ اور کسانوں کی بقایا ادائگی کے مدعا پر خودسوزی کر لی تھی۔
انڈین شوگر مل ایسوسی ایشن نے کہا کہ وہ وقت پر کسانوں کو گنّا کی قیمت کی ادائیگی کرنے میں نااہل ہیں۔
ہندوستان کی سیاست جھوٹ سے گھر گئی ہے۔ جھوٹ کے حملے سے بچنا مشکل ہے، اس لئے سوال کرتے رہیے کہ 14 دنوں میں گنّا ادائیگی اور ایتھانول سے ڈیزل بنانے کے خواب کا سچ کیا ہے ورنہ صرف جھانسے میں ہی پھانسے جائیںگے۔