جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں ضلع میں گزشتہ 18 جون کو چوری کے الزام میں تبریز انصاری نامی نو جوان کو بھیڑ نے ایک کھمبے سے باندھکر بےرحمی سے کئی گھنٹوں تک پیٹا تھا، جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔
ریاست میں گزشتہ تین سال میں گئوکشی، چوری، بچہ چوری اور افواہوں کی وجہ سے 21 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ جنوری 2017 سے لےکر اب تک ریاست میں جادو-ٹونا کرنے کے شک کی بنیاد پر ہوئی ماب لنچنگ میں 90 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
معاملہ جھارکھنڈ کے کوڈرما ضلع کاہے۔ ریلوے کالونی میں چوری کے شک میں مقامی لوگوں نے تقریباً 30 سالہ سنیل کمار یادو کی مبینہ طورپر پٹائی کر دی۔ اس کے بعد ہاسپٹل میں علاج کے دوران سنیل کی موت ہو گئی۔
قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی کے قریب کھونٹی میں اتوار کو بھیڑ نے جسمانی طور پر معذور شخص کو گئوکشی کے شک میں مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر مار ڈالاتھا۔
گجرات کے جام نگر میں ہوئے معاملے میں پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ نئی دہلی میں ہوئے معاملے میں پولیس نے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
یہ واقعہ جھارکھنڈ کے کھونٹی ضلع کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کی صبح تقریباً 10 بجے کے آس پاس بھیڑ نے تین لوگوں پر اس وقت حملہ کیا، جب یہ لوگ مبینہ طور پر ایک جانور کا گوشت کاٹ رہے تھے۔
یہ واقعہ ویشالی ضلع کے سرائے کا ہے، جہاں مرنے والے کو مبینہ طور پر لوہا کاٹنے والے اوزار کے ساتھ ایک گھر کے پاس دیکھا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ایک گھر میں چوری کی کوشش کی اور پکڑا گیا۔
جھارکھنڈ میں 24 سالہ نوجوان کا پیٹ-پیٹکر قتل کئے جانے کے واقعہ کو’ گھناؤنا جرم ‘قرار دیتے ہوئے مودی حکومت میں وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ جو بھی لوگ اس میں شامل ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہو۔