transparency

دہلی میں آر ٹی آئی ترمیم کے خلاف  مظاہرہ کرتے لوگ۔  (فوٹو : دی وائر)

آر ٹی آئی ترمیم کی مخالفت میں اترے کارکن، سابق انفارمیشن کمشنر نے لکھا صدر جمہوریہ کو خط

سابق سینٹرل انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریہ لو نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو خط لکھ‌کر انفارمیشن کمشنر کی تقرری اورآر ٹی آئی قانون میں ترمیم نہیں کرنے کی مانگ کی ہے۔

سپریم کورٹ اور وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے مرکز اور 8 ریاستوں سے پوچھا، انفارمیشن کمشنر کے عہدوں کو بھرنے کے لئے کیا کیا

سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ مرکز اور ریاست کے انفارمیشن کمیشن میں انفارمیشن کمشنر کے عہدوں کا خالی رہنا جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ پاس کرنے کااہم مقصد شفافیت متعین کرنا تھا۔

فوٹو: بہ شکریہ وکی پیڈیا

حکومت نے بدلا فیصلہ، اب این آر آئی بھی دائر کر سکتے ہیں آر ٹی آئی

گزشتہ 8 اگست کو مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا میں کہا تھا کہ این آر آئی ،آر ٹی آئی کے دائرے میں نہیں آتے ہیں۔ حالانکہ اس پر سوال اٹھنے کے بعد اب حکومت نے اس فیصلے کو واپس لیا اور کہا ہے کہ این آر آئی، آر ٹی آئی دائر کر سکتے ہیں۔

RTI_urdu

’آر ٹی آئی ایکٹ میں ترمیم عوام کے حقوق اور انفارمیشن کمیشن کی آزادی پر حملہ ہے‘

مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں ترمیم کو لے کر دی نیشنل کیمپین فار پیپلس رائٹ ٹو انفارمیشن ( این سی پی آر آئی)کی ممبر انجلی بھاردواج اور آرٹی آئی کارکنان سے دھیرج مشرا کی بات چیت۔

 (فوٹو : پی ٹی آئی / وکپیڈیا)

کیا حکومت آر ٹی آئی قانون میں ترمیم کر کے اس کو کمزور کرنے جا رہی ہے؟

مرکزی حکومت نے اس بات کو عام نہیں کیا ہے کہ وہ آخر آر ٹی آئی قانون میں کیا ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ ترمیمی بل کے اہتماموں کو نہ تو عام کیا گیا ہے اور نہ ہی عوام کی رائے لی گئی ہے۔ جان کار اس کو لمبی جدو جہد کے بعد ملے اطلاعات کے حق پر حملہ بتا رہے ہیں۔