سابق سینٹرل انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریہ لو نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو خط لکھکر انفارمیشن کمشنر کی تقرری اورآر ٹی آئی قانون میں ترمیم نہیں کرنے کی مانگ کی ہے۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ مرکز اور ریاست کے انفارمیشن کمیشن میں انفارمیشن کمشنر کے عہدوں کا خالی رہنا جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ پاس کرنے کااہم مقصد شفافیت متعین کرنا تھا۔
انٹرویو: کام کرنے کی جگہ پر جنسی استحصال اور می ٹو تحریک سے جڑے مختلف پہلوؤں پر معروف مؤرخ اور حقوق نسواں کی علمبرداراوما چکرورتی اورامبیڈکریونیورسٹی کی استادوسودھا کاٹجو سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت۔
گزشتہ 8 اگست کو مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا میں کہا تھا کہ این آر آئی ،آر ٹی آئی کے دائرے میں نہیں آتے ہیں۔ حالانکہ اس پر سوال اٹھنے کے بعد اب حکومت نے اس فیصلے کو واپس لیا اور کہا ہے کہ این آر آئی، آر ٹی آئی دائر کر سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سینٹرل انفارمیشن کمیشن اور اسٹیٹ انفارمیشن کمیشن کے 156 عہدوں میں سے تقریباً 48 عہدے خالی ہیں۔ وہیں 2005 سے 2016 کے درمیان 2.5 کروڑ سے زیادہ آر ٹی آئی ڈالے گئے ہیں۔
آر ٹی آئی ریٹنگ میں ہندوستان کا مقام گزشتہ کچھ سالوں سے لگاتار نیچے جا رہا ہے۔اس سال ہندوستان اس میں 6 نمبر پر ہے جبکہ 2011 میں اس رینکنگ کی شروعات میں ہندوستان دوسرے مقام پر تھا۔
انٹرویو:ڈیٹا تحفظ بل،آرٹی آئی اورپرائیویسی سے متعلق مختلف پہلوؤں پرسینٹرل انفارمیشن کمشنر پروفیسر مدابھوشنم شری دھر آچاریہ لو سے دھیرج مشرا کی بات چیت۔
مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں ترمیم کو لے کر دی نیشنل کیمپین فار پیپلس رائٹ ٹو انفارمیشن ( این سی پی آر آئی)کی ممبر انجلی بھاردواج اور آرٹی آئی کارکنان سے دھیرج مشرا کی بات چیت۔
مرکزی حکومت نے اس بات کو عام نہیں کیا ہے کہ وہ آخر آر ٹی آئی قانون میں کیا ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ ترمیمی بل کے اہتماموں کو نہ تو عام کیا گیا ہے اور نہ ہی عوام کی رائے لی گئی ہے۔ جان کار اس کو لمبی جدو جہد کے بعد ملے اطلاعات کے حق پر حملہ بتا رہے ہیں۔