الیکشن کمیشن نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے انتخابی مہم کے گیت سے ‘جئے بھوانی، جئے شیواجی’ اور ‘ہندو ہا تجھا دھرم’ کے الفاظ ہٹانے کا نوٹس دیا ہے۔ پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پہلے کمیشن کو وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، جنہوں نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران ‘بجرنگ بلی کی جئے’ اور ایودھیا میں رام للا کے درشن کے نام پر ووٹ مانگا تھا۔
مرکز اور مہاراشٹر حکومت میں بطور معاون شیوسینا کے ذریعے بی جے پی حکومت کی کافی تنقید کرنے کے باوجود شیوسینا نے آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
اب تک ہماری جمہوریت کی تاریخ یہی رہی ہے کہ جس نے بھی اقتدار کے تکبر میں خود کو رائےووٹر سے بڑا سمجھنے کی حماقت کی،ووٹراس کو اقتدار سے بے دخل کرکے ہی مانے۔صاف ہے کہ ووٹ کی ایسی سیاست سے ووٹر کو نہیں، ان کو ہی ڈر لگتا ہے جو ڈرانے کی سیاست کرتے ہیں
ذرائع کے مطابق ؛بی جے پی نے شیو سینا سے ان کے لیے مہاراشٹر کابینہ میں اگلے پھیر بدل کے دوران جگہ بنانے اور مرکز میں شیو سینا کے سینئر لیڈروں کو جگہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔