گزشتہ 25 ستمبر کو ریپ کے بعد ستنا ضلع کی رہنے والی ایک 12 سالہ لڑکی کو زخمی حالت میں اجین کی سڑکوں پر گھومتے ہوئے اور مدد مانگتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس کے تین دن بعد اس سلسلے میں ایک آٹورکشہ ڈرائیور کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری زمین پر بنائے گئے ملزم کے ایک گھراور دکان کو مسمار کر دیا گیا ہے۔
یہ مبینہ واقعہ مدھیہ پردیش میں اجین کتاب میلے کے دوران پیش آیا۔ کتاب میلے میں ایک خاتون کا ہاتھ پکڑنے اور اس کا نمبر مانگنے کے الزام میں دائیں بازو کی ہندو تنظیم درگا واہنی کے ارکان نے ملزم کے ساتھ مار پیٹ کی۔ احمدیہ مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اس شخص نے میلے میں ا سٹال لگا رکھا تھا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
اکتوبر 2022 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے عظیم الشان مہاکال لوک کاریڈور کی نقاب کشائی کی تھی۔ اتوار کی آندھی میں یہاں نصب سپت رشی کی 6 مورتیاں گر گئیں۔ اپوزیشن کانگریس نے مندر راہداری کی تعمیر میں بڑی بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔
اداکار رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ اپنی فلم کے پرموشن کے دوران اجین پہنچے تھے، جہاں انہیں مہاکال مندر جانا تھا، لیکن بجرنگ دل کے کارکنوں نے انہیں اندر جانے سے روک دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا رنبیر کے ‘بیف’ کھانے اور عالیہ کے فلم ‘برہمسترا’ دیکھنے کے بارے میں مبینہ ریمارکس کی وجہ سے کیا گیا۔
یہ واقعہ 14 جنوری کو اجین ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا۔ الزام ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک مسلمان پر ‘لو جہاد’ کا الزام لگا کرمار پیٹ بھی کی۔ دونوں شادی شدہ ہیں اور فیملی فرینڈ ہیں۔
سول سوسائٹی گروپوں نے مارچ 2017 اور مارچ 2018 کے بیچ میں اتر پردیش میں پولیس انکاؤنٹر کے 17معاملوں کا مطالعہ کیا،جن میں18 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ ان میں سے کسی میں بھی کسی پولیس اہلکار پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ان معاملوں کی جانچ نیشنل ہیو من رائٹس کمیشن نے بھی کی تھی۔ ان میں سے 12 معاملوں میں کمیشن نے پولیس کو کلین چٹ دے دی ہے۔
مدھیہ پردیش کے اجین شہر کا معاملہ۔الزام ہے کہ گزشتہ19 اگست کو اجین میں محرم کے موقع پر ایک پروگرام کے دوران کچھ لوگوں نے پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے تھے۔ کانگریس کے سینئر رہنمااور سابق وزیر اعلیٰ دگ وجئے سنگھ کا کہنا ہے کہ فرضی خبر کی بنیادپر‘قاضی صاحب زندہ باد’کو ‘پاکستان زندہ باد’بتاکر کئی لوگوں پر مقدمے دائر ہو گئے ہیں۔ مدھیہ پردیش پولیس کو کارروائی کرنے کےپہلے حقائق کا پتہ لگا لینا چاہیے تھا۔
ایک ملک اور ایک مجرم میں یہی فرق ہوتا ہے کہ ملک قانون کا پابند ہوتا ہے جبکہ مجرم اس کو توڑتا ہے۔ اگر ملک ایک بار بھی قانون توڑ دےتو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ بھی مجرم کےخانے میں آ گیا اور اس کو حکومت کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔
اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی مدت کارمیں انکاؤنٹر کے 61 معاملوں میں پولیس نے کلوزر رپورٹ بھی دائر کر دی ہے، جس کوعدالتوں نے قبول بھی کر لیا تھا۔