ویڈیو: 16 -17 دسمبر کی درمیانی شب ہریانہ کے میوات کے نوح میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ میں شدیدآگ لگ گئی تھی،جس کی وجہ سے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد بے گھر ہو گئے۔ دی وائر کی ٹیم نے سردی کے موسم میں بے گھر ہونے والے ان پناہ گزینوں کا حال جاننے کی کوشش کی۔
ہریانہ کے میوات ضلع کے نوح میں واقع ایک روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں16 -17 دسمبر کی درمیانی شب لگی آگ میں ہندوستان میں ان کےقیام سےمتعلق دستاویز، راشن کپڑے اور دیگر ضروری اشیا جل کر خاکستر ہو گئے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے انہیں پھر سےشناختی کارڈ تقسیم کرنے کے لیے ایک ڈیسک کا قیام کیا ہے۔
یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنر فار ہیومن رائٹس کے ذریعے شہریت ترمیم قانون پر سپریم کورٹ میں مداخلت کی عرضی دائر کرنے پر وزارت خارجہ نے کہا کہ سی اے اے ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ قانون بنانے والی ہندوستانی پارلیامنٹ کی خودمختاریت کے دائرے سے متعلق ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق؛ دنیا بھر میں اس وقت سات کروڑ سے زائد انسان جنگوں اور دیگر تنازعات کے باعث بے گھر ہیں، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ ایسے انسانوں کی مجموعی تعداد دنیا کے بیس ویں بڑے ملک کی آبادی کے برابر ہے۔
حکومت ہند غیر قانونی روہنگیا پناہ گزینوں کے بارے میں ریاستوں سے جٹائے گئے بایوگرافک اعداد و شمار کو میانمار حکومت کے ساتھ شیئر کرےگی۔ اس کی بنیاد پر ان کی شہریت کی تصدیق کی جا سکےگی۔
سپریم کورٹ نے آسام میں غیر قانونی طور پر آئے 7 روہنگیاؤں کو ان کے ملک میانمار بھیجنے کے حکومت کے فیصلے میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا۔
ان بے گھر افراد میں سے 70 فیصد کا تعلق صرف 10 ملکوں سے ہے۔ جس میں سیریا، میانمار ، ایران، جنوبی سوڈان وغیرہ شامل ہیں۔
اتوار کی صبح دہلی کے کالندی کنج علاقے کے پاس روہنگیا پناہ گزینوں کی بستی میں آگ لگ گئی تھی، جس سے یہاں سات سال سے رہ رہے تقریباً 250 روہنگیا پناہ گزیں بےگھر ہو گئے۔
دورۂ میانمار سے پہلے وزیراعظم مودی کو اس اہم سوال کا جواب ڈھونڈنا ہوگا ورنہ ہندوستان کو دنیا کے سامنے شرمندگی اٹھانی پڑ سکتی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اس ہفتے چین میں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد میانمار کا دورہ کرنے والے ہیں جہاں وہ […]