سال 2015 اور 2018 میں لگاتار دو بھرتی سائیکل میں، مرکزی حکومت نے کوئی وجہ بتائے بغیر ہزاروں سیٹ خالی چھوڑ دی ہیں۔ دریں اثنا، ہزاروں اہل امیدوار بے روزگاری کا بوجھ لیے گھوم رہے ہیں۔
ویڈیو: ان دنوں ملک میں ایک بحث چھڑی ہوئی ہے کہ ہندوستان کی اقلیتیں کون ہیں؟ مرکز کی مودی حکومت نے حال ہی میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی کے جواب میں کہا تھا کہ جن ریاستوں میں ہندوؤں کا تناسب کم ہے وہاں کی حکومتیں انہیں اقلیت قرار دے سکتی ہیں۔
بی جے پی لیڈر اور ایڈوکیٹ اشونی کمار اپادھیائے نے ایک عرضی میں قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات ایکٹ 2004 کی دفعہ 2 (ایف) کے قانونی جواز کو چیلنج کیا ہے۔ اس کے جواب میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایاکہ ریاستی حکومتیں بھی ہندوؤں سمیت دیگر مذہبی اور لسانی برادریوں کو اپنی ریاستی حدود میں اقلیت قرار دے سکتی ہیں۔
پالیسی سےمتعلق فیصلوں میں اعدادوشمار کااہم رول ہے۔اگر حکومت عوام کی زندگی ،بالخصوص صحت ،تعلیم اور روزگار میں بہتری لانا چاہتی ہے، تو ضروری ہے کہ ان کے پاس ان کا درست تخمینہ لگانے کی صلاحیت ،درست اعداد وشمار اور جانکاری ہوں۔موجودہ حکومت جس طرح سے مختلف ڈیٹا اور ریکارڈ نہ ہونے کی بات کہہ رہی ہے، وہ ملک کو اس ‘ڈیٹا بلیک ہول’کی جانب لے جا رہے ہیں، جس کے اندھیرے میں بہتری کی راہ گم ہو گئی ہے۔
ان زمروں کے لیے لوک سبھا اور اسمبلی میں ریزرویشن کی مدت 25 جنوری 2020 کو ختم ہونے والی تھی۔ حکومت ریزرویشن کی میعاد بڑھانے کے لیے اس سیشن میں ایک بل لائے گی۔