Union Minister for Information and Broadcasting

modi

ٹی وی کی زہریلی بحثیں محض علامت ہیں، سیاست اور معاشرے کو کھارہی بیماری تو کہیں اور ہے

حال ہی میں مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات نے کئی پرائم ٹائم ٹی وی اینکروں اور بڑے چینلوں کے مدیران کو اس بات پر تبادلہ خیال کے لیے بلایا کہ کیا نیوز چینلوں پر فرقہ واریت اور پولرائزیشن کو فروغ دینے والے مباحث کو کم کیا جا سکتا ہے۔ وزیر موصوف واضح طور پر غلط جگہ پر علاج کا نسخہ آزما رہے ہیں جبکہ اصل بیماری ان کی ناک کے نیچے ہی ہے۔

ایم ایچ آر ڈی منسٹر  پرکاش جاویڈکر (فوٹو : پی ٹی آئی)

کسی سے رابطہ نہ کر پانا یا کمیونی کیشن کا کوئی ذریعہ نہ ہونا سب سے بڑی سزا: پرکاش جاویڈکر

دہلی میں ایک پروگرام میں انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ منسٹر پرکاش جاویڈکر نے کہا،’کسی سے رابطہ نہ ہو،کسی سے بات نہ کر سکتے ہوں اور آپ کے پاس کمیونی کیشن کا کوئی ذریعہ نہ ہو،یہ سب سے بڑی سزا ہو سکتی ہے۔‘