آر ایس ایس لیڈر کلڈکا پربھاکر بھٹ نے منگلورو کے مضافاتی علاقے کٹر میں وشو ہندو پریشد کے کرنیکا کورگجا مندرکی جانب سےہندو اتحاد کے لیےمنعقدایک بڑے پیدل مارچ کے دوران کہا کہ اگر ہندو سماج متحد ہو جائے تو ایسا ہو سکتا ہے۔
مہاتما گاندھی کے پسندیدہ بھجن ‘ابائیڈ ود می’ کو رواں سال بیٹنگ دی ری ٹریٹ کی تقریب سے ہٹادیا گیا ہے۔اس تقریب میں بجائی جانے والی 26 دھنوں کی فہرست میں ‘ابائیڈ ود می’ کا ذکر نہیں ہے۔معروف داستان گو محمود فاروقی نےاسے انگریزی سے اُردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔
بیٹنگ دی ری ٹریٹ تقریب میں بجائی جانے والی دھن ‘ابائیڈ ود می’ مہاتما گاندھی کی پسندیدہ دعاتھی۔ 1950 سےمسلسل تقریب کا حصہ رہی اس دھن کو 2020 میں بھی ہٹا دیا گیا تھا، لیکن شدید احتجاج کے بعد اسے 2021 میں دوبارہ شامل کر لیا گیا۔ اس سال تقریب میں بجائی جانے والی 26 دھنوں کی فہرست میں اس کا ذکر نہیں ہے۔
حب الوطنی پر سوشل میڈیا ٹرالز کی اجارہ داری نہیں ہو سکتی ۔ انہیں یہ حق ہر گز نہیں دیا جا سکتا کہ وہ ان لوگوں کو پاکستان چلے جانے کو کہیں جو وطن پرستی کومختلف چشمے سے دیکھتے ہیں۔
اویسی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ، ‘یہ اچھی بات ہے کہ جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو ان کو ایسی چیزیں یاد آتی ہیں ، مجھے امید ہے کہ وہ آئین اور مظفرپور میں بچوں کی موت کو بھی یاد کرتے ہوں گے ۔’
بہار کے ایجوکیشن منسٹر کے این پرساد ورما نے کہا کہ اگر اس طرح کا کوئی معاملہ ہوا ہے تو کارروائی کی جائے گی ، قومی گیت کی بے عزتی برداشت نہیں کی جائے گی۔
کانگریس کے کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ 9 بار ممبر آف پارلیامنٹ رہ چکے نئے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ صوبے کی سیاست میں بھی نئے ہیں۔انہیں کئی معاملوں میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
ایسے میں اسٹریٹجک سوال یہ بنتا ہے کہ آخر عدم اطمینان اور ناپسندیدگی کی اس لہر کو قابو میں کیسے کیا جائے؟ وسط اکتوبر سے لےکر اب تک ہماری اجتماعی سیاسی توانائی، انتخابی سرگرمیوں میں کھپ گئی ہے۔ سرکاری ترجیحات گجرات الیکشن کی وجہ سے شدید طور پر […]
یہ ہیں آنند مٹھ کے اقتباسات ‘ اب آپ خود ہی اندازہ لگا لیجیے کہ بندے ماترم میں ہندوستان کتنا ہے ؟خیراس کتاب کو ہندو مذہب کے لحاظ سے صحیح مان بھی لیا جائے تو ہندوؤں کی مذہبی عقیدت میں دوسرے مذہب کے لوگ کیوں شریک ہوں‘اور کیا اس ستیہ سناتن دھرم میں دلتوں کے لیے کوئی جگہ ہے؟