اترکاشی میں مسجد کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کے لیے دائیں بازو کی تنظیموں نے مظاہرہ کیا، اس حوالے سے اترکاشی کے ڈی ایم نے اس ماہ کے شروع میں ہی کہا تھا کہ مسجد کے پاس تمام ضروری دستاویز ہیں اور یہ وقف بورڈ کے تحت رجسٹرڈ بھی ہے۔
ٹیبلائڈ ‘ڈیلی میل’ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اگست 2022 میں لیسٹر شہر میں بھڑکے دنگوں میں برطانوی ہندوؤں کو مسلم نوجوانوں سے الجھنے کے لیے اکسانے کا شبہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے قریبی عناصر پر ہے۔ اس وقت مسلمانوں اور ان کے گھروں پر حملوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں کے مندروں اور گھروں پر حملے اور توڑ پھوڑ کی خبریں آئی تھیں۔
دہلی کے جنتر منتر پر گزشتہ 5 فروری کو باگیشور دھام کے سربراہ دھیریندر شاستری کے حامیوں نے ‘سناتن دھرم سنسد’ کا اہتمام کیا تھا، جس میں کلیدی خطبہ دینے والے مقررنے اقلیتوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی۔ دہلی پولیس نے اس سلسلے میں مقررین اور منتظمین کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے خبر دینے والے ٹوئٹر ہینڈل کو ہی نوٹس بھیج دیا ہے۔