ویڈیو: دہلی ملک کی راجدھانی ہے، لیکن ہر سال گرمیوں کے موسم میں مانسون شروع ہونے سے پہلے یہاں پانی کی قلت شروع ہو جاتی ہے۔ دہلی کو پانی کی جتنی ضرورت ہے، اتنی سپلائی نہیں ہوتی ۔ اس کی وجہ سے ہر سال دہلی میں پانی کا بحران پیدا ہوتا ہے۔
انڈین ایکسپریس اخبار نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ بہار کے کم از کم 20اضلاع میں ایسے ٹھیکے دیے گئے ہیں جس کا فائدہ رہنماؤں کےقریبی لوگوں کو ہو رہا ہے۔اس میں بی جے پی اور جے ڈی یو سے لےکرآر جے ڈی تک کے سینئررہنماؤں کے رشتہ دار شامل ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق،بہار میں بی جے پی رہنمااور صوبے کے ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد کےرشتہ داروں اور قریبی لوگوں کو‘ہر گھر نل کا جل’اسکیم کے تحت 53 کروڑ روپے سے زیادہ کا ٹھیکہ دیا گیا، جس میں ان کی بہو پوجا کماری اور ان کے سالے پردیپ کمار بھگت بھی شامل ہیں۔
گجرات سرکار نے اس سال کل 11.15 لاکھ فیملی میں نل لگانے کی تجویز وزارت جل شکتی کے پاس بھیجی تھی ، جس میں صرف 62043 ایس سی/ایس ٹی فیملی شامل ہیں۔ اس کو لےکر وزارت نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور تجویز میں تبدیلی کرنے کے لیے کہا ہے۔
مہاراشٹرسرکار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بےموسم برسات سے 4433549 کسان متاثر ہوئے اور آٹھ ضلعوں میں 4149175 ہیکٹر زمین پر فصل برباد ہوئی۔
نیتی آیوگ نے 14 جون، 2018 کو شائع ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ 2020 تک دہلی، بنگلور، چنئی اور حیدر آباد کے علاوہ 21 شہروں کا گراؤنڈ واٹر ختم ہو سکتا ہے۔
تمل ناڈو حکومت نے پیشکش ٹھکرانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو وزیراعلیٰ اس پر مناسب فیصلہ لیںگے۔
اگر حکومت نے جلد ہی کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا تو ملک کے 21 شہر کیپ ٹاؤن کی طرح ہوجائیں گے جہاں پانی بالکل نہیں ہے۔ ان شہروں میں دہلی ، گڑگاؤں ، میرٹھ اور فریدآباد سب سے زیادہ متاثر ہوں گے ۔ نئی دہلی : پورے ملک […]
چنئی میں گزشتہ کچھ مہینوں سے جاری پانی کی کمی کے سبب لوگ بےحال ہیں ۔ آئی ٹی کمپنیوں نے ملازمین سے گھر سے کام کرنے کو کہا، ہوٹل نے دوپہر کا کھانا بند کر دیا ہے، کئی نے اپنے کام کے گھنٹے بھی گھٹائے ہیں۔
گزشتہ سال اسی مدت میں 896 کسانوں نے خودکشی کی تھی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیےجموں و کشمیر میں گورنر کی حکومت نافذ ہونے اور پانی کی کمی پر نیتی آیوگ کی رپورٹ پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اندر دیو اور ورون دیو کو خوش کرنے کے لیے 33اضلاع میں 41یگیہ کروانے کا فیصلہ کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا ہے۔
ریاست کی کل 378 شہری بلدیات میں سے 11 میں چار دن میں ایک بار پانی کی فراہمی ہو رہی ہے۔ 50 بلدیات میں تین دن میں ایک بار اور 117 بلدیات میں ایک دن چھوڑکر پانی کی فراہمی کی جا رہی ہے۔