مودی حکومت نے ملک میں ٹی بی کے خاتمے کے لیے 2025 کا ہدف طے کیا ہے، حالانکہ گلوبل ٹیوبرکلوسس رپورٹ 2024 بتاتی ہے کہ یہ ممکن نہیں ہوگا۔ دنیا بھر میں ٹی بی کے کل معاملوں کا 26 فیصد معاملہ ہندوستان میں ہے۔ اس وقت ملک میں ایک اندازے کے مطابق ٹی بی کے 20 لاکھ کیس ہیں جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
دہلی میں مرکزی حکومت کے تین بڑے اسپتالوں – صفدر جنگ، ڈاکٹر رام منوہر لوہیا، اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج اینڈ ایسوسی ایٹیڈ ہاسپٹلز میں- ڈاکٹروں کے 903، نرسنگ اسٹاف کے 476 اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے 695 عہدے خالی ہیں۔
ویڈیو: ملک میں منکی پوکس کے کیس بڑھ رہے ہیں۔ کیرالہ میں تین معاملات کے علاوہ دارالحکومت دہلی میں بھی ایک کیس سامنے آیا ہے۔ اس وائرل بیماری کی علامات اور علاج کے بارے میں ڈاکٹر چندرکانت سے دی وائر کے یاقوت علی کی بات چیت۔
ویڈیو: اس بیماری کی شروعات 1970 میں ایک افریقی ملک میں ہوئی۔ رواں سال کے قبل تک یہ بیماری صرف 11 افریقی ممالک تک محدود تھی۔ لیکن اب یورپ کے کئی ممالک سمیت 75 ممالک میں 19000 سے زائد افراد اس کا شکار ہو چکے ہیں۔ حالانکہ صرف 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ آخر ایسا کیا ہوا کہ یہ بیماری اتنے ممالک میں داخل ہو گئی؟ اس سے لڑنے کے لائحہ عمل کیا ہو سکتے ہیں؟ ہندوستانی حکومت اس سلسلے میں کیا کر رہی ہے؟ ان تمام سوالوں کا جواب جاننے کے لیےدی وائر کی یہ رپورٹ دیکھیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نےمنکی پوکس کو عالمی ایمرجنسی کا درجہ دے دیا ہے۔ عالمی سطح پر 75 ممالک میں منکی پوکس کے 16000 سے زیادہ معاملے رپورٹ ہوئے ہیں اور اس کی وجہ سے ابھی تک پانچ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا اندازہ ہے کہ 2020 میں ہی ہندوستان میں 8.30 لاکھ لوگ کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔دی رپورٹرز کلیکٹو کے ایک تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ ان اندازوں کو حقائق سے پرے قرار دے کر مسترد کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے جن اعداد وشمار کا استعمال کیا ، ان کی صداقت مشتبہ ہے۔
رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں رجسٹرڈ کل اموات میں سے تقریباً 1.3 فیصد لوگوں کو ایلوپیتھی یا دیگر طبی شعبوں کے اہل پیشہ ور افراد سے طبی سہولیات ملی تھیں۔ مرنے والوں میں سے 45 فیصد کو ان کی موت کے وقت کوئی طبی سہولت نہیں مل پائی تھی۔ 2019 میں طبی سہولیات کے فقدان میں مرنے والوں کی تعداد 35.5 فیصد تھی۔
ہندوستان نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مصدقہ اعداد و شمار کی دستیابی کے باوجود کورونا وائرس کی وبا سے متعلق اموات کی اعلیٰ شرح کے تخمینے کو پیش کرنے کے لیے ریاضیاتی ماڈل کے استعمال پر شدید اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اس ماڈل اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا طریقہ کارمشکوک ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوموار کو پارلیامنٹ میں خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹراور دہلی حکومتوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انہوں نے مزدوروں کو لوٹنے کے لیے اکسایا تھا، جس کی وجہ سے کورونا کا انفیکشن پھیلا۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے مودی سرکار کے ایجنڈے کےمدنظر کووڈ 19 کے خطرے کو کم دکھانے کے لیےسائنسدانوں پر دباؤ ڈالا۔ اخبار نے ایسے کئی شواہد پیش کیےہیں، جو دکھاتے ہیں کہ کونسل نے سائنس اور شواہد کےمقابلےحکومت کےسیاسی مقاصدکو ترجیح دی۔
پچھلے سال مارچ میں دہلی کا نظام الدین مرکز کو رونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کئی لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد 31 مارچ 2020 سے ہی یہ بند ہے۔
ایمس رشی کیش میں ہونے والے اورمحکمہ سائنس اورٹکنالوجی کی طرف سے فنڈ کیے گئے اس مطالعے میں ہلکی علامتوں والے کو رونا مریضوں پر پرانایام کے اثرات کا بھی جائزہ لیا جائےگا۔
مرکزی وزارت صحت کےسکریٹری نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 1 سے 15 مارچ کے بیچ 17ریاستوں کے 55اضلاع میں 100-150 فیصدی کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے کچھ حصوں میں کووڈ 19 کے بڑھتے معاملوں پر تشویش کا اظہار کیا اور اسے پھر سے پھیلنے سے روکنے کے لیےتیز اورفیصلہ کن قدم اٹھانےکی اپیل کی ہے۔
ویڈیو:گزشتہ سال نظام الدین مرکز کورونا وائرس کا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ یہاں تبلیغی جماعت کےاجتماع میں دنیا بھر سے لوگ شامل ہوئے تھے، جن کے خلاف انفیکشن پھیلانے کو لے کر کیس درج کیا گیا تھا۔ ملزمین میں شامل کئی غیر ملکی شہری آج بھی اپنے گھر لوٹنے کے لیےجد وجہد کر رہے ہیں۔
پچھلے سال مارچ میں دہلی کا نظام الدین مرکز کو رونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کئی لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد 31 مارچ 2020 سے ہی یہ بند ہے۔
کورونا پرکرناٹک کے وزیر صحت بی شری راملو کے بیان کے بعد کانگریس نے کہا کہ ان کا بیان دکھاتا ہے کہ سرکار کووڈ بحران سے لڑنے میں ناکام رہی ہے۔ بعد میں وزیر صحت نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے ایک طبقے نے ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا۔
ڈبلیو ایچ او نے متنبہ کیا ہے کہ کووڈ19کی صورت حال عالمی سطح پر مسلسل بگڑتی جارہی ہے اور اگرجلد ہی ٹھوس اور واضح اقدامات نہیں کیے گئے تو آنے والے دنوں میں حالات بد سے بدتر ہوجائیں گے۔
معاملہ نیو میرٹھ ہاسپٹل کا ہے، جہاں کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ اس میں پیسے لےکر کورونا کی نگیٹو رپورٹ تیار کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ہاسپٹل کو سیل کر دیا گیا ہے۔
معاملہ آسام کے نگاؤں ضلع کا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، ضلع کے ڈھینگ اسمبلی حلقہ سے اےآئی یوڈی ایف پارٹی کے ایم ایل اے کےوالد87 سالہ امیر شریعت خیرالاسلام کے جنازے میں تقریباً 10 ہزار افراد شامل ہوئے تھے۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کو لےکر دو معاملے درج کیے گئے ہیں۔
معاملہ سپیتی ضلع کے کازہ گاؤں کا ہے، جہاں مقامی کمیٹی نے یہاں آنے والوں کے لیےلازمی کورنٹائن کا ضابطہ بنایا ہے۔گزشتہ دنوں ریاست کے وزیر زراعت رام لال مارکنڈہ یہاں پہنچے تھے اور اس ضابطہ کو نہ ماننے پر آدیواسی خواتین کے گروپ نے ان کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
معاملہ کولکاتہ کا ہے، جہاں 29 جون کو ایک71 سالہ شخص کی موت ہو گئی تھی، جنہیں کورونا ہونے کا شبہ تھا۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے انہوں نے آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پولیس، مقامی کونسلر اورمحکمہ صحت سےرابطہ کیا، لیکن کسی نے مدد نہیں کی۔
معاملہ پٹنہ ضلع کے پالی گنج کا ہے۔محکمہ صحت کے افسران نے کہا کہ دولہے کی موت کے بعد کانٹیکٹ ٹریسنگ سے 350 سے زیادہ لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جا چکا ہے جس میں سے 100 سے زیادہ لوگ متاثر پائے گئے ہیں۔
‘ان لاک 2’کے گائیڈلائنز01 جولائی سے 31 جولائی تک نافذ ہوں گے۔ ان کے مطابق سماجی، سیاسی، کھیل،تفریح،تعلیمی، ثقافتی، مذہبی تقریبات اوردوسری بڑی تقریبات کو ابھی منظوری نہیں ملے گی۔
‘کوویکسین’کو بھارت بایوٹیک نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی کے ساتھ مل کرتیار کیا ہے۔
معاملہ حیدرآباد کے چیسٹ ہاسپٹل کا ہے، جہاں 35 سالہ وی روی کمار کو تیز بخار اور سانس لینے میں دقت کے بعد بھرتی کیا گیا تھا۔ 26 جون کو ان کی موت ہو گئی۔ ہاسپٹل میں ان کے ذریعےبنایا گیا ایک ویڈیوسامنے آیا ہے، جس میں وہ ڈاکٹروں کے ذریعے وینٹی لیٹر ہٹانے کے بعد سانس نہ لے پانے کی بات کہہ رہے ہیں۔
پانچ سوہندوستانی ایم ایس ایم ای اکائیوں سے بات چیت پر مبنی ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ بنیادی طور پر میٹرو سٹی،خوردہ اورمینوفیکچرنگ کے ایم ایس ایم ای کا کاروبارکووڈ 19بحران کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
گزشتہ مارچ مہینے میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹرجنرل نے کہا تھا کہ اگر ہمیں پتہ ہی نہیں ہوگا کہ کون متاثر ہے تو ہم اس وبا کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت پرزوردیا تھا، لیکن اس وقت ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کی اس صلاح کے برعکس ہوتا دکھ رہا ہے۔
اڑیسہ کے لیے ایک ڈیجیٹل ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘ایک راشٹر، ایک جن اور ایک من’ کے ساتھ کووڈ 19 کے خلاف لڑائی کو آگے بڑھایا جس کی وجہ سے آج ہندوستان ، دنیا میں اچھی حالت میں ہے۔
حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق بدھ کی شام تک ریاست میں کو روناانفیکشن سے 25 موتیں ہوئی ہیں۔ حکومت کے ذریعے کورنٹائن سینٹرس میں ہوئی موت کے بارے میں کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن میڈیا رپورٹس کی مانیں تو اب تک 10 اضلاع کے کورنٹائن سینٹرس میں 20 سے زیادہ جانیں جا چکی ہیں۔
اسلامک سینٹر آف انڈیا نے مسجدوں میں نماز ادا کرنے کو لےکر ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اسلامک سینٹر کے چیئرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے اپیل کی ہے کہ 65 سال سے زیادہ عمر اور 10 سال سے کم عمر کے بچے مسجدوں میں نہ آئیں۔
آل انڈیا مینوفیکچررس ایسوسی ایشن کی جانب سے کرایا گیایہ سروے ایم ایس ایم ای،سیلف ایمپلائمنٹ، کارپوریٹ سی ای او اور اسٹاف سے ملےکل 46525 جوابات پر مشتمل ہے۔
گزشتہ 25 مئی کو ایمس میں ایک سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر راج کمار شری نواس نے کرکے ہندوستان میں بنے این 95 ماسک کی کوالٹی اوراسٹینڈرڈ کو لےکر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے مرکزی وزارت صحت اور آئی سی ایم آر کی طرف سےجاری این 95 ماسک سے متعلق اعدادوشمار کو بھی جھوٹ بتایا تھا۔
پندرہ جون کے بعد بہار میں کورنٹائن سینٹرز کو بند کیا جائےگا۔ ساتھ ہی ریلوے اسٹیشنوں پر تھرمل اسکریننگ بھی بند کی جائےگی۔ ریاستی حکومت کا فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں کورونا انفیکشن کے 3872 پازیٹو معاملوں میں سے 2743 لوگ وہ ہیں جو تین مئی کے بعد دوسری ریاستوں سے لوٹے ہیں۔
انڈین پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن(آئی پی ایچ اے)، انڈین ایسوسی ایشن آف پریوینٹو اینڈ سوشل میڈیسن (آئی اے پی ایس ایم) اور انڈین ایپی ڈیمیولوجیکل ایسوسی ایشن(آئی ای اے)کے ماہرین کی جانب سے مرتب کردہ ایک رپورٹ وزیر اعظم کو سونپی گئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکار نے اس وبا سے نپٹنے کی تدابیرسے متعلق فیصلہ لیتے وقت ماہرین سے صلاح نہیں لی۔
ہندوستان ایک دن میں ریکارڈ تقریباً ساڑھے آٹھ ہزار نئے کیسز کے ساتھ جرمنی اور فرانس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ساتواں ملک بن گیا ہے۔
آئی سی ایم آر کے مطالعہ میں یہ بھی پایا گیا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور دواؤں کے مضر اثرات کے بیچ کوئی خاص تعلق نہیں ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرمریضوں پر ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا کے ٹیسٹ پر حال ہی میں ڈبلیو ایچ او نے عارضی طور پر روک لگا دی ہے۔ حالانکہ حکومت ہند کا کہنا ہے کہ اس کے استعمال کے بارے میں ملک میں خاطر خواہ تجربہ ہے، مختلف مطالعے اس کے استعمال کو سہی ٹھہراتے ہیں۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کا ایک آڈیو کلپ گزشتہ مہینے سوشل میڈیا پر وائرل ہواتھا۔ الزام ہے کہ اس کلپ میں مولاناسعد جماعت کے لوگوں سے لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل نہیں کرنے کو کہہ رہے ہیں۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے، پچھلے 24 گھنٹوں میں تقریباً چار ہزار نئے معاملے سامنے آئے جب کہ 195افراد لقمہ اجل بن گئے۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کی پریشانیوں کے فوری حل کی مانگ کرتے ہوئے سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کے سیندھوا قصبے کےقریب احتجاج کیا۔