سال 2002 کے گجرات فسادات کے متاثرین کو سرکاری بھرتیوں میں عمر میں رعایت، اضافی ایکس گریشیا اور دیگر مراعات دی جاتی تھیں۔ وزارت داخلہ نے ایک حالیہ آرڈر میں فسادات میں ہلاک ہونے والوں کے بچوں یا رشتہ داروں کو مختلف سرکاری عہدوں پر بھرتی کے لیےدی گئی عمر میں رعایت کو رد کر دیا ہے۔
کانگریس کے خزانچی اجئے ماکن نے کہا کہ متعلقہ پیسے زمینی سطح کی کوششوں سے اکٹھے کیے گئے تھے، جس میں یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے ذریعے کراؤڈ فنڈنگ اور ممبرشپ کی مہم شامل تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت جمہوریت کی صورتحال کے بارے میں ایک اہم سوال اٹھاتی ہے۔ کیا یہ خطرے میں ہے؟ ہماری امید اب عدلیہ پر ہے۔
گجرات فسادات کے مسلمان گواہوں کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے قریب آتے ہی ان کی سکیورٹی واپس لے لینے کی کارروائی نے ان کے ڈر کو پھر سے بیدار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رام مندر کی مانگ نے ہی اس پورے باب کو جنم دیا تھا اور بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔
گجرات فسادات کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے فسادات سے متاثرہ آٹھ اضلاع میں ذکیہ جعفری کے علاوہ 159 لوگوں کو دی گئی سیکورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں نرودا پاٹیا قتل عام کیس میں مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی کو سزا سنانے والی ریٹائرڈ جج جیوتسنا یاگنک بھی شامل ہیں۔
جامع مسجد کی انتظامیہ کی جانب سے جمعرات کو مرکزی دروازوں پر لگائے گئے نوٹس میں کہا گیا تھاکہ مسجد میں لڑکیوں کا اکیلے یا گروپ میں داخلہ ممنوع ہے۔ اس فیصلے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر سے بات چیت کے بعد اسے واپس لے لیا گیا ہے۔