معاملہ کانپور شیلٹر ہوم کا ہے، جہاں 12 جون کو رینڈم سیمپلنگ کے دوران ایک لڑکی کو رونا پازیٹو پائی گئی تھی، جس کے بعد تمام171 لڑکیوں کا ٹیسٹ کرایا گیا۔ اب تک یہاں 57 لڑکیاں اور ایک اسٹاف کو رونا پازیٹوپائی گئی ہیں۔
کورٹ نے کلیدی ملزم برجیش ٹھاکر کوجنسی استحصال اورگینگ ریپ کے کئی معاملوں میں مجرم قرار دیا ہے،جبکہ ایک ملزم محمد ساحل عرف وکی کو شواہد کے فقدان میں بری کر دیا ہے۔
گزشتہ چھ جنوری کو سی بی آئی نے بہار میں 17 شیلٹر ہوم کی جانچکر ان میں سے 13 معاملوں میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ سی بی آئی نے بہار کے 25 ڈی ایم اور دیگر سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق، مختلف شیلٹر ہوم میں بچوں کے جنسی استحصال اور ظلم و ستم کو روکنے میں سرکاری افسر ناکام رہے ہیں۔
بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ میں جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ریاست کے 17 شیلٹر ہوم میں بچوں کے جنسی استحصال اور ظلم و ستم کے معاملے سامنے آئے تھے۔ سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ان کی جانچکا حکم دیا تھا۔
بہار کے مظفرپور بالیکا گریہہ سے بچائی گئی متاثرہ بتیا شہر میں اپنے ایک رشتہ دار کے یہاں رہ رہی تھی ۔ پولیس نے 4 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
سی بی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے میں کلیدی ملزم بر جیش ٹھاکر اور اس کے ساتھیوں نے 11 لڑکیوں کا مبینہ طور پر قتل کیا ہے۔
گزشتہ سنیچر کو ایک نیوز ایجنسی کے ذریعے خبر نشر کی گئی تھی کہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے خلاف مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے میں سی بی آئی کو جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹ: یہ نیوز خبر رساں ایجنسی بھاشا کی جانب سے غلطی سے جاری کر دی گئی تھی ۔ قارئین تک غلط خبر پہنچانے کے لیے ہمیں افسوس ہے۔
ٹی آئی ایس ایس کی آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر بہار میں شیلٹر ہوم پر معاملے درج کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں ان شیلٹر ہوم کی بدانتظامی، وہاں رہنے والی خواتین کے استحصال کی بات سامنے آئی تھی۔
سی بی آئی نے 73 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے بالیکا گریہہ کے مالک برجیش ٹھاکر نے لڑکیوں کو کھلے کپڑے پہننے ،بھوجپوری گانوں پر ناچنے، نشہ کرنے اور مہمانوں کے ذریعے ریپ کرنے کے لیے مجبور کیا۔
بہار کے مظفرپور کے شیلٹر ہوم میں بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات سے متعلق معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر موجودہ نظام کافی ہوتا، تو مظفرپور میں جو بھی ہوا، وہ نہیں ہوتا۔
یونین منسٹری آف وومین اینڈ چائلڈ ویلفیئر نے اس معاملے کی جانکاری لیتے ہوئے 15ستمبر تک رپورٹ مانگی ہے ۔
مظفرپور بالیکا گریہہ میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر روک کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو ایک مقامی صحافی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
اتر پردیش کے دیوریا میں غیررجسٹرڈشیلٹر ہوم میں 24 لڑکیوں کے مبینہ جنسی استحصال کا واقعہ سامنے آنے کے بعد وزارت نے ایک بار پھر تمام اداروں سے رجسڑیشن کی اپیل کی ہے۔
منجو ورما جے ڈی یو کی لیڈر ہیں ،مظفر پور معاملے میں ان کے شوہر کا نام سامنے کے بعد انہیں سوشل ویلفیئر منسٹرکے عہدے سے استعفی ٰ دینا پڑا تھا۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ سال تمام ریاستوں کے چائلڈ شیلٹر ہوم کے سوشل آڈٹ کا حکم دیا تھا۔بہار اور اتر پردیش کے علاوہ ہماچل پردیش، منی پور، میگھالیہ، کیرل، مغربی بنگال، چھتیس گڑھ اور دہلی بھی سوشل آڈٹ کی مخالفت کر رہی ہے۔
ہردوئی ضلع مجسٹریٹ کی جانچ میں ایک این جی او کے ذریعے بےسہارا خواتین کے لئے چلائے جا رہے شیلٹر ہوم میں 21 میں سے 19 خواتین غائب پائی گئیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گرانٹ پانے کے لئے ادارے نے رجسٹر میں خواتین کے فرضی نام دکھائے تھے۔