ترک-افغان مذاکرات اور ٹریجڈی تھیٹر
بڑا سوال ہے کہ کیا امریکی فوجوں کے انخلاء سے افغانستان میں امن کا قیام ممکن ہوپائے گایا یہ بدنصیب ملک مزید گردآب میں گر جائےگا ۔
بڑا سوال ہے کہ کیا امریکی فوجوں کے انخلاء سے افغانستان میں امن کا قیام ممکن ہوپائے گایا یہ بدنصیب ملک مزید گردآب میں گر جائےگا ۔
ہندوستان افغانستان کے معاملات کو کشمیر کے ساتھ منسلک کرتا آیا ہے، اس لیے بین الاقوامی برادری کو بھی باور کرانے کی ضرورت ہے کہ اس خطے میں امن و سلامتی تبھی ممکن ہے جب کشمیر میں بھی سیاسی عمل کا آغاز کرکے اس مسئلہ کا بھی کوئی حتمی حل تلاش کرایا جائے۔
مسئلہ کشمیر اور اس کے انسانی عوامل کو نظر انداز کرنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ جتنی جلدی یہ عالمی برادی کی سمجھ میں آجائے، بہتر ہے۔ مانا کہ ہندوستان ایک بڑی تجارتی منڈی ہے، مگر تجارت کے لیے بھی تو امن لازمی ہے۔
’پشتون تحفط موومنٹ‘ اور حکومتی جرگے کے مابین ابتدائی ملاقات ہو چکی اور اب وہ تحریک کے ارکان سے مشاورت کے بعد مذاکرات شروع کریں گے۔ اس پیش رفت کے بعد منظور پشتین کی ڈی ڈبلیو کے نمائندہ مدثر شاہ سے گفتگو۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے جلسوں کے میڈیا بائیکاٹ سے ایک بار پھر آزادیء اظہارِ رائے کے حوالے سے سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔کئی تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ یہ غیر اعلانیہ بلیک آؤٹ ملک کے طاقتور ترین اداروں کے اشاروں پر کیا جا رہا ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا یہ حالیہ بیان کہ اسرائیل کو اس کی بقا کا حق حاصل ہے، اس امر کا واضح اشارہ ہے کہ سعودی عرب اب اسرائیل کے ریاستی وجود کو تسلیم کرنا چاہتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا آخر اب ہی کیوں؟