مسلم فیملی کا الزام، علی گڑھ ریلوے اسٹیشن پر بھیڑ نے کی مار پیٹ
مسلم فیملی طبی خدمات کے لیے علی گڑھ کا سفر کر رہی تھی۔پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 147، 352،394کے تحت نا معلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
مسلم فیملی طبی خدمات کے لیے علی گڑھ کا سفر کر رہی تھی۔پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 147، 352،394کے تحت نا معلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر کی گئی عرضی پر یہ فیصلہ دیا ہے۔ اس سے پہلے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے ان لوگوں کو مجرم قرار دیا تھا اور پانچ سال جیل کی سزا سنائی تھی۔
دہلی ہائی کورٹ نے 1984 سکھ مخالف فسادات معاملے میں ایک نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف کی گئی مجرموں کی 22 سالہ پرانی اپیلوں کو خارج کر دیا اور سزا کاٹنے کے لیے سرینڈر کرنے کو کہا۔
دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نےاس معاملے میں مجرم یشپال سنگھ کو موت کی سزا سنائی ہے جبکہ نریش سہراوت کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
2015میں مرکزی حکومت کی ہدایت پر ایس آئی ٹی بننے کے بعد سے یہ پہلا مقدمہ ہے جس میں 3 سال کے اندر کوئی فیصلہ آیا ہے۔