خبریں

توتی کورن تشدد: مرنے والوں کی تعداد 13 ہوئی، 5دنوں کے لیے انٹرنیٹ بند

تمل ناڈو کے توتی کورن میں اسٹرلائٹ کاپر یونٹ کے خلاف مظاہرہ کے دوران پولیس کی گولی باری میں مرنے والوں کی تعداد 13ہو گئی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : تمل ناڈو کے توتی کورن میں اسٹرلائٹ کاپر یونٹ کے خلاف مظاہرہ کے دوران پولیس کی گولی باری میں مرنے والوں کی تعداد اب 13ہو گئی ہے۔ مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس کی گولی باری کا معاملہ اب طول پکڑتا جا رہا ہے اور چاروں طرف سے حکومت سے یہی سوال پوچھے جا رہے ہیں کہ آخر پولیس کو فائرنگ کا آرڈر کس نے دیا۔22مئی کو ہوئی گولی باری میں نہ صرف مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے بلکہ قریب 70لوگ اب بھی گھائل بتائے جا رہے ہیں،جن کا علاج چل رہا ہے۔حالانکہ معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، تمل ناڈو کے توتی کورن میں آئندہ 5 دنوں کے لیے انٹر نیٹ خدمات بھی بند کر دی گئی ہیں۔ اس کو کل رات یعنی بدھ کی رات 9بجے سے بند کیا گیا ہے ۔ اسٹر لائٹ تشدد معاملے میں ابھی تک 67لوگوں کی گرفتاری ہو چکی ہے۔ اسٹرلائٹ یونٹ کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں کی موت پر اب ڈی ایم کے نے بند بلایا ہے۔ ڈی ایم کے نے 25مئی کو اے آئی اے ڈی ایم کے کی حکومت کے خلاف پوری ریاست میں بند کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی ڈی ایم کے یہ بھی مانگ کریں گی کہ توتی کورن میں اسٹرلائٹ کاپر پلانٹ کو ہمیشہ کے لیے بند کر دیا جائے۔

توتی کورن تشدد کی جانچ کے لیے وزیر اعلی پلانی سوامی نے آرڈر دے دیے ہیں۔مظاہرہ کر رہے لوگوں پر فائرنگ کرنے کے حکم کی خوب تنقید ہو رہی ہے۔وزیر اعلی پلانی سوامی نے جوڈشیل جانچ کے حکم دیے اور کہا کہ موقعے پر ایسے حالات بنے، جس کو ٹالا نہیں جا سکا۔وہیں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ بھیڑ پر تشدد ہو گئی ،اس کے بعد اوپین فائرنگ کرنی پڑی ۔تمل ناڈو کو ایک’فاشسٹ حکومت ‘ اور پولیس  اسٹیٹ کی مثال دیتے ہوئے ڈی ایم کے رہنما سرونن نے کہا کہ ”حال کے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ تمل ناڈومیں سب سے زیادہ پروٹیسٹ ہوتے ہیں ۔ یہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ہے۔توتی کورن معاملہ ایک جلیان والا باغ قتل عام کی طرح ہے ۔ حکومت کو بوریا بستر سمیٹ کر حکومت چھوڑ دینی چاہیے۔“

واضح ہو کہ تمل ناڈو کے توتی کورن ضلع میں ویدانتا گروپ کی کمپنی اسٹر لائٹ کاپر کے خلاف مہینوں سے چل رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا۔ میڈیا میں آئی خبروں  کے مطابق اس دوران  پولیس نےلاٹھی چارج اور  گولی باری کی ، جس میں 13 لوگوں کی موت ہو گئی اور 70  لوگ زخمی ہو گئے ہیں ۔ زخمی لوگوں میں کئی صحافی  بھی شامل ہیں۔

دریں اثنا جمعرات کو چنئی میں تمل ناڈو سکریٹریٹ کے باہر مظاہرہ کر رہے ڈی ایم کے کے ایگزیکٹو چیئر مین ایم کے اسٹالن کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ توتی کورن میں 13لوگوں کی موت کے بعد ایم کے اسٹالن اپنی پارٹی کے دوسرے رہنماؤں کے ساتھ یہاں دھرنے پر بیٹھے تھے۔ اسٹالن کو حراست میں لینے کے بعد ڈی ایم کے کارکنان اور پولیس کے پیچ جھڑپ بھی ہوئی ہے۔