حقوق انسانی

ایک تہائی سزا کاٹ چکی خاتون قیدیوں کو ضمانت دینے کی تیاری میں حکومت

 2015 کے اعداد و شمار کے مطابق،  ہندوستان کی جیلوں میں 419623 قیدی ہیں جس میں قریب 17834 (قریب 4.3 فیصد ) خاتون قیدی ہیں۔ اس میں بھی قریب 11916 (66.8 فیصد ) خاتون قیدیوں کا ٹرائل چل رہا ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی : منسٹری آف وومین  اینڈ چائلڈ ویل فیئر نے ان زیر سماعت خواتین کو ضمانت دینے کی سفارش کی ہے جو اپنی سزا کا ایک تہائی وقت جیل میں گزار چکی ہیں۔ یہ سفارش ‘ Women in Prison ‘ عنوان والی ایک  رپورٹ میں کی گئی ہے۔ پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کی جانب سے جاری ایک ریلیز کے مطابق،  اس رپورٹ میں جیل میں خواتین کو پیش آ رہے مسائل  کو اٹھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی اس میں اپاہج خواتین اور بزرگوں کی ضروریات پر بھی بات کی گئی ہے۔

 اس رپورٹ میں سی آر پی سی کی دفعہ 463 اے میں کچھ ضروری تبدیلی کرنے کے مشورے دئے گئے ہیں جس میں آدھی سزا کاٹ لینے کے بعد رہائی کا اہتمام ہے۔ وزارت نے یہ سفارش غریب اور اقتصادی طور پر کمزور خواتین کو قید سے آزادی دلانے کے لئے کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سزایافتہ خواتین  کو اپنے بچوں کے رہنے کے انتظام کرنے کی بھی چھوٹ کی تجویز ہے۔ ساتھ ہی اس طرح کے انتظام کو پورا کرنے کے لئے سزا کو ختم کرنے  کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ اب اس رپورٹ کی سفارش کو ریاستوں کے پاس بھیجنے کے لئے وزارت داخلہ کو بھیجا جائے‌گا۔

وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گاندھی نے اس رپورٹ کو خاتون قیدیوں کے لئے اہم بتایا ہے۔ 2015 کےاعداد و شمارکے مطابق،  ہندوستان کی جیلوں میں 419623 قیدی ہیں جس میں قریب 17834 (قریب 4.3 فیصد ) خاتون قیدی ہیں۔ اس میں بھی قریب 11916 (66.8 فیصد ) خاتون قیدیوں کا ٹرائل چل رہا ہے۔ زیادہ تر خاتون قیدیوں کی عمر 50-30 کے درمیان ہے۔ رپورٹ میں جنسی استحصال، تشدد کے معاملوں کے لئے اور زیادہ قدم اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔