خبریں

بہار: مظفر پور کے شیلٹر ہوم میں 21 بچیوں سے ریپ کی تصدیق

پی ایم سی ایچ نے مظفر پور کے شیلٹر ہوم کی 21 بچیوں کے ساتھ ریپ کی تصدیق کر دی ہے۔ یہاں رہنے والی  بچیوں نے اپنی ایک ساتھی لڑکی کے قتل ہونے کا بھی الزام لگایا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: بہار کے مظفر پور ضلع بالیکا گریہہ میں بچیوں کے ساتھ ریپ کا انکشاف ہوا ہے۔ اس معاملے میں پی ایم سی ایچ نے شیلٹر ہوم کی 21 بچیوں کے ساتھ ریپ کی تصدیق کر دی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہاں رہنے والی بچیوں نے اپنی ایک ساتھی لڑکی کے قتل ہونے کا بھی الزام لگایا ہے۔ انکشاف کے بعد اس بالیکا گریہہ کی جانچ شروع ہو گئی ہے۔ فارینسک ٹیم نےآج یہاں کھدائی شروع کی ہے۔ فی الحال یہاں رہنے والی سبھی بچیوں  کو دوسرے شیلٹر ہوم میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق اس معاملے میں گزشتہ دنوں ضلع انتظامیہ کے ایک افسر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری طرف اس پورے معاملے کو لےکر آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت شیلٹر ہوم میں بچیوں کی حفاظت کرنے میں ناکامیاب رہی ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ شیلٹر ہوم میں 40 بچیوں کے ساتھ رہنماؤں اور افسروں کے ذریعے ریپ کے معالے کی جانکاری بہار حکومت کے پاس مارچ سے ہی ہے۔

کئی بچیوں کا ابارشن کرایا گیا لیکن اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور معاملے کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ واضح ہو کہ میڈیکل جانچ میں 16 بچیوں سے ریپ کی تصدیق کے بعد گزشتہ مہینے پولیس نے کئی ملزموں کو گرفتار کر لیا تھا۔ اب تک اس معاملے میں گرفتار لوگوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ مظفر پور کے سیوا سنکلپ اور وکاس سمیتی نام کے بالیکا گریہہ میں رہ رہی لڑکیوں کے ساتھ جنسی استحصال کا سامنے آیا تھا۔

یہ معاملہ تب سامنے آیا تھا جب ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس نےاسی سال مئی میں  بچیوں  سے بات چیت کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی تھی۔انکشاف کے بعد لڑکیوں کی میڈیکل جانچ کرائی گئی ۔ 21 لڑکیوں کی میڈیکل رپورٹ سے انکشاف ہوا کہ ان میں سے 16 لڑکیوں کے ساتھ بالیکا گریہہ میں ریپ ہوا تھا۔  اس کے بعد  بہار سوشل ویل فیئر ڈپاڑٹمنٹ نے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

پولیس افسروں کے مطابق معاملے میں دوسرے ملزموں کی تلاش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی معاملے کی جانچ کے لیے بھی ایس آئی ٹی کی تشکیل کی گئی ہے۔