خبریں

الور ماب لنچنگ: لاپرواہی سامنے آنے پر 4 پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی

الور معاملے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ آئی ،مارپیٹ کے دوران لگی چوٹ کے صدمے سے ہوئی اکبر کی موت۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی :راجستھان کے الور ضلع میں رام گڑھ تھانہ حلقے میں گئو تسکری کے الزام میں بھیڑ کے ذریعے پیٹ پیٹ کر مار دیے جانے کے معاملے میں پولیس کی لاپرواہی سامنے آئی ہے ۔جس کے بعد 4پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ،حالاں کہ پولیس نےکہا کہ یہ حراست میں موت کا معاملہ نہیں ہے جو کچھ بھی ہوا وہ مقامی پولیس کی صورت حال سے نپٹنے میں لیے گئے غلط فیصلوں کی وجہ سے ہوا۔

وہیں پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اکبر خان کی موت مار پیٹ کے دوران لگی چوٹ کے صدمے سے ہوئی ہے۔میڈیکل بورڈ نے سنیچر کو خان کا پوسٹ مارٹم کیا ۔اس کی رپورٹ میں موت کی وجہ جسم پر لگی چوٹ اور صدمے کو بتایا گیا ہے۔الور ہاسپٹل کے تین رکنی میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر سنجے گپتا ،ڈاکٹر امت متل اور ڈاکٹر راجیو گپتا شامل ہیں۔

دوسری جانب راجستھان کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ نے بتایا کہ پولیس کے سینئر افسروں کی ایک ٹیم نے سوموار کو رام گڑھ کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد متعلقہ پولیس اہلکار کو معطل کر دیا گیا اور تین پولیس اہلکاروں کو لائن میں بھیج دیا گیا ۔ کٹاریہ نے کہا کہ پولیس کی طرف سے کچھ لاپرواہی ہوئی ۔پولیس نے پہلے گائے کو گئو شالہ پہنچایا اور اس کے بعد مظلوم کو ہاسپٹل پہنچایا۔پولیس کو پہلے مظلوم کو تھانے سے ہاسپٹل لے کر جانا چاہیے تھا،وہیں اس معاملے میں اب پولیس اور رام گڑھ کے مقامی بی جے پی ایم ایل اے گیان دیو آہوجہ آمنے سامنےہیں۔

غورطلب ہے کہ الور معاملے میں پولیس پر کئی طرح کے سوال اٹھائے جارہے ہیں ۔بتایا جا رہا ہے کہ الور پولیس نے شدید طو رپر زخمی اکبر کو 3 گھنٹے میں ہاسپٹل پہنچایا ۔ اس سے پہلے پولیس نے گایوں کو گئو شالہ پہنچانے کو ترجیح دی ۔ رپورٹ کے مطابق اگر پولیس نے صحیح وقت پر اکبر کو ہاسپٹل پہنچایا ہوتا تو اس کی جان بچائی جاسکتی تھی۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے پہلے دو گائے کو 10کیلو میٹر دور گئو شالہ پہنچایا اس کے بعد اکبر ہاسپٹل لے کر گئے ۔ہیلتھ سینٹر کے او پی ڈی رجسٹر کے مطابق اکبر کو صبح 4 بجے وہاں لایا گیا ،حالاں کہ نول کشور شرمانے رات 12بج کر 42منٹ پر پولیس کو اس معاملے کی جانکاری دی تھی۔

رام گڑھ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع ملنے کے 15سے 20منٹ کے اندر پولیس جائے واردات پر پہنچ گئی تھی ۔ اتوارکو میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس سوال کا جواب نہیں دے پائی کہ اکبر کو ہاسپٹل پہنچانے میں اتنی دیر کیوں لگی۔ایف آئی آر کے مطابق پولیس نے موقع پر پہنچ کر اکبر کی لاش کو فوری طر پر ہاسپٹل پہنچایا۔ایف آئی آر درج کرنے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹر موہن سنگھ نے کہا کہ مظلوم نےخود اپنی پہچان اکبر خاں بتائی تھی اور اپنے والد کا نام سلیمان خان اور گاؤں کول میوات بتایا تھا۔جبکہ او پی ڈی رجسٹر میں کہا گیا ہے کہ پولیس ایک نامعلوم شخص کو صبح 4 بجے ہاسپٹل لے کر آئی تھی۔ ڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹر حسن علی کا کہنا ہے کہ پولیس نامعلوم شخص کو صبح 4 بجے لے کر آئی تھی ۔ ہاسپٹل آنے سےپہلے ہی اس کی موت ہو چکی تھی ۔

اس طرح کی کئی متضاد باتیں پولیس کو سوالوں کے گھیرے میں کھڑا رہی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ راجستھان کے الور میں گائےاسمگلنگ کے شک میں ایک آدمی کو پیٹ پیٹ کر مار دیا گیاتھا ۔یہ معاملہ الور کے رام گڑھ کا ہے۔اس وقت میڈیا میں آئی خبروں کےمطابق الور کے رام گڑھ کے لال ونڈی گاؤں میں اکبر دو گائے لے کر جارہا تھا۔کسی طرح مقامی لوگوں کو اس کی خبر لگ گئی اس کے بعد وہاں بھیڑ جمع ہوگئی ۔ پھر بھیڑ نے اکبر پر حملہ کر دیا اور اس کو پیٹنے لگے ،جس میں اکبر کی موت ہوگئی ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)