خبریں

کانوڑیوں کے ہنگامے پر سپریم کورٹ نے کہا : اپنا گھر جلا کر ہیرو بنو

اس سال  کانوڑیوں نے اتنا ہنگامہ مچایا کہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: اس سال ساون میں کانوڑیوں نے اتنا ہنگامہ مچایا کہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ کانوڑیوں کے ہنگامے پر سپریم کورٹ نے کہا کہ پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانا سنجیدہ بات ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ الہ آباد میں نیشنل ہائی وے کے ایک حصے کو کانوڑیوں نے بند کر دیا۔ سخت لہجے میں جسٹس چندر چوڑ نے کانوڑیوں کے لیے کہا کہ آپ اپنے گھر کو جلا کر ہیرو بن سکتے ہیں۔ لیکن تیسرے فریق کی جائیداد نہیں جلا سکتے۔

کورٹ نے آگے کہا کہ ہم قانون میں تبدیلی کا انتظار نہیں کریں گے ۔ ہم اس پر کارروائی کریں گے۔  سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کی طرف سے کے کے وینو گوپال نے اس کو منظور کیا۔ سپریم کورٹ نے پولیس کو ہدایت دی کہ ان سبھی کانوڑیوں کے خلاف کارروائی کرے جنھوں نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیا۔

کورٹ نے کہا کہ ملک ہر ہفتے پڑھے لکھے لوگوں کے ذریعے فسادات دیکھ رہا ہے۔ ہم نے ویڈیو میں کانوڑیوں کو کار پلٹتے ہوئے دیکھا ، کیا کارروائی ہوئی؟ اتنا ہی نہیں پدماوت فلم کو لے کر ہنگامہ کیا گیا، فلم کی ہیروئن کی ناک کاٹنے کی دھمکی دے دی گئی۔ مراٹھا  یزرویشن اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کو لے کر تشدد ہوا۔ کیا ان سب میں کارروائی ہوئی؟ ہمیں ذمہ داری طے کرنی ہوگی۔

دراصل سپریم کورٹ میں کوڈونگ لور فلم سوسائٹی نے عرضی داخل کر کہا ہے کہ جس طرح سے فلموں کو لوگوں اور تنظیموں کے ذریعے بین کرنے کے نام پر اور دوسرے مظاہروں کے دوران پبلک پراپرٹی سے توڑ پھوڑ کی جاتی ہے، اس کو روکنے کے لیے گائیڈ لائن جاری کی جانی چاہیے۔ اس پر سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ 2009 میں سپریم کورٹ نے آرڈر جاری کر کہا تھا کہ کسی مظاہرے وغیرہ میں کوئی لاٹھی ڈنڈا یا ہتھیار نہیں لے جا سکتا۔ اس کے باوجود اس طرح کے واقعات ہو رہے  ہیں۔