نیپالی فوج اسی مہینے کی 17 سے 28 تاریخ کے درمیان چینی فوج کے ساتھ مشترکہ فوجی مشق کرنے والی ہے۔
نئی دہلی : نیپال نے ایک ہفتے ایک اندر ہندوستان کو دوسرا جھٹکا دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپالی فوج اسی مہینے کی 17 سے 28 تاریخ کے درمیان چینی فوج کے ساتھ مشترکہ فوجی مشق کرنے والی ہے۔غور طلب ہے کہ 10 ستمبر کو پونا میں شروع ہوئی BIMSTEC ملکوں کے مشترکہ مشق میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔
دی ٹائمز آف انڈیا کی ایک خبر کے مطابق نیپالی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل گوکل بھنڈاری نے اخبار کو بتایا کہ؛ چین کے ساتھ ان کا یہ دوسرا فوجی مشق ہے، جو چینگدو میں ہو رہا ہے۔ اس کا مقصد دہشت گردی مخالف مہم کے لئے فوج کو تیار کرنا ہے۔
نیپال کے اس فیصلے کو ہندوستان کے سابق خارجہ سیکرٹری کنول سبل نے افسوسناک قرار دیا ہے – انہوں نے کہا کہ ؛ BIMSTEC کے ایکسرسائز میں نیپال کے شریک ہونے سے ہندوستان اور چین کے درمیان ایک توازن برقرار رکھنے والے قدم کے طور پر دیکھا جاتا۔لیکن ہندوستان کو درکنار کر چین کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا یہ عمل آفسوناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ، مشکل حالات میں، نیپال کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔
غور طلب ہے کہ بی آئی ایم ایس ٹی ای سی؛ ہندوستان ، بنگلہ دیش، میانمار، سری لنکا، تھائی لینڈ، بھوٹان اور نیپال کی علاقائی تنظیم ہے۔ پونے میں ان ممالک کی مشترکہ فوجی مشق کا مقصد بھی دہشت گردانہ مہموں کے لیے فوج کو تیار کرنا ہی ہے۔ اس کے لیے نیپالی فوج کی ٹکڑی ہندوستان پہنچ گئی تھی۔ لیکن آخری موقع پر اس کو واپس بلا لیا گیا۔
کہا جا رہا ہے کہ نیپال بی آئی ایم ایس ٹی ای سی ممالک کے بیچ سکیورٹی اور اس سے متعلق تعاون بڑھانے کے لیے ہندوستان کے ذریعے کی گئی کوششوں سے خوش نہیں ہے۔ اس لیے اس نے یہ فیصلہ کیا۔ حالانکہ اس کو نیپال کی چین سے بڑھتی نزدیکی سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما او لی چین کے قریبی مانے جاتے ہیں۔
Categories: خبریں