خبریں

مظفر پور شیلٹر ہوم: سپریم کورٹ نے سبھی معاملوں کی جانچ سی بی آئی کو سونپی

سپریم کورٹ نے بہار کے شیلٹر ہوم سے جڑے سبھی 17 معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا حکم دیا ہے۔ معاملے کی شنوائی کے دوران   کورٹ نے کہا کہ بہار پولیس اپنا کام نہیں کر رہی ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بہار کے شیلٹر ہوم سے جڑے سبھی 17 معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا حکم دیا ہے۔ کورٹ نے بدھ کو معاملے کی شنوائی کے دوران بہار حکومت کے ذریعے سبھی معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے نہیں کرانے کی اپیل کو خارج کر تے ہوئے یہ حکم دیا ہے۔ بہار حکومت کو جھٹکا دیتے ہوئے کورٹ نے یہ بھی حکم دیا کہ جانچ کے دوران کسی بھی جانچ افسر  کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔

معاملے کی شنوائی کے دوران کورٹ نے کہا کہ بہار پولیس اپنا کام نہیں کر رہی ہے۔ کورٹ نے مزید کہا کہ سی بی آئی سبھی معاملوں کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ اب وہی سبھی معاملوں کی جانچ کرے گی۔ غور طلب ہے کہ کورٹ نے مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے میں ریاستی حکومت کو منگل کو شنوائی کے دوران جم کر پھٹکار لگائی تھی۔ شیلٹر ہوم معاملے میں صحیح طریقے سے ایف آئی آر درج نہیں ہونے پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے بہار حکومت کے رویے کو غیر انسانی اور شرمناک بتایا تھا۔

سپریم کورٹ نے 14 شیلٹر ہوم میں نابالغوں کے استحصال کی رپورٹ پر مناسب کارروائی نہ کرنے پر بہار حکومت کو کڑی پھٹکار لگائی تھی۔ کورٹ نے کہا کہ بہار حکومت کی ذہنیت افسوس ناک ہے۔ کورٹ نے کہا کہ بچوں کے ساتھ اتنا بڑا حادثہ ہوا اور حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے۔ معاملے کی شنوائی کے دوران کورٹ میں بہار حکومت نے کہا کہ آج حکم جاری مت کیجیے، ہمیں ایک موقع دیجیے۔ ہمیں ایک ہفتے کا وقت دیا جائے۔ لیکن سپریم کورٹ نے کہا کہ حکومت نے اپنی ڈیوٹی صحیح طریقے سے نہیں نبھائی، اس لیے معاملے کی جانچ سی بی آئی کو دینے کی نوبت آئی۔

واضح ہو کہ منگل کو معاملے کی شنوائی کے دوران کورٹ نے چیف سکریٹری سے کہا تھا کہ ،’ آپ نے وقت پر ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی؟ تاخیر سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطلب کیا رہ جاتا ہے؟ رپورٹ کہتی ہے کہ شیلٹر ہوم میں بچوں کے ساتھ ریپ ہوا  لیکن پولیس نے دفعہ 377 کے تحت مقدمہ درج کیوں نہیں کیا؟ یہ بہت غیر انسانی ہے۔ بے حد شرمناک ہے۔آپ نے ایف آئی آر میں ہلکی دفعات جوڑی ہیں۔

آئی پی سی کی دفعہ 377 کے تحت بھی مقدمہ ہونا چاہیے۔ تقریباً 17 شیلٹر ہوم میں ریپ کے واقعات ہوئے، کیا حکومت کی نظر میں وہ ملک کے بچے نہیں؟’ان باتوں سے محسوس ہوتا ہے کہ اس معاملے کو پورے طور پر سی بی آئی کو سونپ دینا چاہیے۔سپریم کورٹ نے معاملے کی شنوائی  بدھ دوپہر 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی تھی اور  کورٹ نے بہار حکومت کو 24 گھنٹے میں ایف آئی آر میں بدلاؤ کرنے کے لیے بھی  کہا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی اے این آئی  کے ان پٹ کے ساتھ)