Media

Baat-Bharat-Ki-thumb

بات بھارت کی: جمہوریت کی بقا کے لیے صحافیوں کا پارلیامنٹ جانا ضروری کیوں ہے

ویڈیو: پارلیامنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران صحافی کانچ کے ’پنجرے‘ میں نظر آئے۔ کیا یہ صورتحال مودی حکومت میں میڈیا کی حالت کی عکاسی کرتی ہے؟ سینئر صحافی ونود شرما اور دی وائر کی صحافی شراوستی داس گپتا کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

ایودھیا کے رام جنم بھومی پولیس اسٹیشن میں جمع ہوئے چھینا جھپٹی کا نشانہ بننے والے تلنگانہ کے عقیدت مند۔ (تصویر: کرشن پرتاپ سنگھ)

ایودھیا آنے والے عقیدت مندوں کے ساتھ پیش آنے والے حادثات اور واقعات کو میڈیا رپورٹ کرنے سے گریز کیوں کر رہا ہے؟

ایودھیا میں میڈیا کے ایک حصے کی طرف سے ‘منفی’ خبروں سے انکار کرنے کا سلسلہ رام مندر کی پران —پرتشٹھاکی تقریب کے اگلے دن ہی شروع ہو گیا تھا۔ اسی وقت، جب رام للا کے درشن کے لیے جمع ہونے والے ہجوم کی دھکا مکی میں کچھ لوگ زخمی ہوگئے تھے اور ان میں سے ایک کی موت ہو گئی تھی، تو میڈیا نے اسےنشر کرنے سے گریز کیا تھا۔

Arfa-Ji-thumb-2

مودی سوالوں سے پاک میڈیا، مزاحمت سے پاک سڑکیں اور اپوزیشن سے پاک پارلیامنٹ چاہتے ہیں: منوج جھا

ویڈیو: پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس سے کل 146 اپوزیشن ممبران پارلیامنٹ معطل کر دیے گئے، جو پارلیامنٹ کی سکیورٹی میں کوتاہی کے معاملے پر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے بیان کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مودی حکومت نے اپوزیشن کے ارکان پارلیامنٹ کے بغیر بھی کئی اہم بلوں کو پاس کیا۔ اس سلسلے میں آر جے ڈی ایم پی منوج جھا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

Photo: Michael Dziedzic/Unsplash

براڈکاسٹنگ بل کا مسودہ ریگولیٹری عمل کو ہموار کرنے کے بجائے سنسرشپ نافذ کرنے کا خاکہ ہے

وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے مجوزہ براڈکاسٹنگ سروسز (ریگولیشن) بل، 2023 یا براڈکاسٹنگ بل کو سنسرشپ چارٹر کے طور پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے، جہاں ‘مرکزی حکومت’ آزاد خبروں کو سنسر بورڈ جیسے کسی دائرے میں لانا چاہتی ہے۔

'نئے لوگ' اور 'جن مورچہ' میں 1985 میں گمنامی بابا سے متعلق خبریں۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

’گمنامی بابا‘ کو نیتا جی ثابت کرنے کی کوششوں کے پس پردہ آخر منشا کیا تھی؟

تقریباً چالیس سال قبل ایودھیا میں رہنے والے ‘گمنامی بابا’ کو سبھاش چندر بوس بتائے جانے کی کہانی ایک مقامی اخبار کی سنسنی خیز سرخی کے ساتھ شروع ہوئی تھی۔ اس کے بعد نیتا جی کےلیے جذبات کی رو نے لوگوں کو اس مقام پر پہنچا دیا جہاں دلیل اور منطق کی گنجائش نہیں رہ جاتی۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

ٹی وی اینکرز کا بائیکاٹ: کیا چینلوں کے خلاف قدم اٹھانے کی ضرورت تھی

اینکرز کے بائیکاٹ کے بعد اپوزیشن جماعت کے اتحاد کے چند لیڈران نے چینل مالکان پر شکنجہ کسنے کی مانگ کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی 11 صوبوں میں حکومتیں ہیں۔ اگر وہ واقعی نفرت پھیلانے والے چینلوں کا اقتصادی بائیکاٹ کرتی ہیں اور ان کو اشتہارات دینے سے منع کرتی ہیں، تو ان مالکان کے لیے چینلوں کو چلانا مشکل ہو جائے گا۔

(السٹریشن: دی وائر)

جب فرقہ واریت اور صحافت میں فرق مٹ جائے، تب اس کی مخالفت کیسے کی جانی چاہیے؟

جب صحافت فرقہ واریت کی علمبردار بن جائے تب کیا اس کی مخالفت سیاست کے سوا کچھ اورہو سکتی ہے؟ اور عوام کے درمیان لائے بغیر کیا اس احتجاج کا کوئی مطلب رہ جاتا ہے؟ کیا اس سوال کا جواب دیے بغیر یہ وقت برباد کرنے جیسا نہیں ہے کہ ‘انڈیا’ اتحاد کا طریقہ ٹھیک ہے یا نہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@CMO UP)

’منفی‘ خبروں کی جانچ کریں افسران، غلط پائے جانے پر میڈیا سے جواب طلب کریں: یوپی سی ایم او

یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے پرنسپل سکریٹری کے ذریعے جاری کردہ ایک ہدایت میں ڈویژنل کمشنروں اور ضلع مجسٹریٹوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں کے اخبارات میں شائع ہونے والی ‘منفی خبروں’ کی جانچ کریں۔ اگر پتہ چلےکہ یہ غلط حقائق پر مبنی ہےیا اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے تو میڈیا گروپ/اخبار سے وضاحت طلب کریں۔

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی (تصویر: پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر کو اب صرف عدلیہ کا ہی سہارا ہے

محبوبہ مفتی لکھتی ہیں، جموں و کشمیر کے لوگوں نے جمہوریت اور سیکولرازم کی مشترکہ اقدار پرجس ملک میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا، اس نے ہمیں مایوس کر دیا ہے۔ اب صرف عدلیہ ہی ہمارے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا ازالہ کرسکتی ہے۔

15 جون کو مجوزہ 'مہاپنچایت' کے وقت پرولا میں بند مقامی بازار ۔ (تصویر: اتل ہووالے/دی وائر)

اتراکھنڈ: کیو ں پرولا کے مسلمان بی جے پی لیڈر ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں؟

اترکاشی ضلع کے پرولامیں ہندوتوا تنظیموں کے ذریعےمسلمانوں اور ان کی املاک کو نقصان پہنچائے جانے کے بعد متعددمسلم خاندان قصبے سےجا چکے ہیں۔ ان میں بی جے پی کے اقلیتی محاذ سے وابستہ لیڈران بھی شامل ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ریاستی حکومت مسلمانوں کی مدد کرنا چاہتی تو ایسا نہیں ہوتا۔

purola-video-thumb

اتراکھنڈ: پرولا میں مہاپنچایت ملتوی ہونے کے بعد دکانداروں نے کہا – میڈیا نے گمراہ کیا

ویڈیو: اتراکھنڈ کے پرولا میں دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سے مجوزہ ‘مہاپنچایت’ کے ملتوی ہونے کے ایک دن بعد مقامی بازار کھلے ہوئے نظر آئے۔ دی وائر سے بات چیت میں دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس علاقے نے پہلے ہندو اورمسلم کے درمیان دشمنی نہیں دیکھی اور اب میڈیا کے ذریعے کچھ لوگوں نے یہ مشتہر کیا کہ یہاں کچھ غلط ہو رہا ہے۔

ری پبلک انڈیا کی اینکر شویتا۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: ٹوئٹر)

رویش کمار کا بلاگ: کیا اسٹوڈیو کے طوفان میں لرزاں اینکر ملکی صحافت کی تصویر پیش کر رہی ہے؟

شویتا اسٹوڈیو میں ہل رہی ہیں۔ یہ دیکھ کر لوگ ہنس رہے ہیں،مگر شویتا ویڈیو میں سنجیدگی سے ہلی جا رہی ہیں۔ یہ نریندر مودی کا آج کا ہندوستان ہےاور ان کے دور کا میڈیا ہے۔ آج کے ہندوستان کی ذہنی اور فکری سطح یہی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ(فوٹو : رائٹرس)

مودی اور شاہ کی جوڑی ایک ’ناقابل تسخیر الیکشن مشین‘ ہے، یہ میڈیا کا پھُلایا ہوا غبارہ ہے

گزشتہ کئی سالوں میں میڈیا کے ذریعے عوام کے ذہنوں میں یہ تاثرپیدا کرنے کی کوشش کی گئی کہ مودی-شاہ کی جوڑی ایک ایسی ناقابل تسخیر انتخابی مشین ہے، جسے کوئی بھی پارٹی شکست نہیں دے سکتی، لیکن ہماچل پردیش اور کرناٹک کے لوگوں نے ثابت کر دیا کہ جمہوریت میں کسی ایک شخص کا چہرہ نہیں ،عام لوگوں کامفاد سب سے اوپر ہوتاہے۔

Dadan-Poha-.00_13_02_15.Still005

زی نیوز سے نکالا گیا صحافی آخر کیوں ہوا پوہا بیچنے پر مجبور ؟

ویڈیو: تقریباً تین ماہ قبل زی نیوز میں اسسٹنٹ نیوز ایڈیٹر کے طور پر کام کرنے والے ددن وشوکرما نے نوئیڈا فلم سٹی میں کئی میڈیا اداروں کے دفاتر کے درمیان ایک اسٹال لگا کر پوہا بیچنے کا شروع کیا ہے اور اس کا نام ‘پترکر پوہا والا’ رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب انہیں طویل عرصے تک کسی نے نوکری نہیں دی تو آخر کار انہوں نے اپنا کاروبار شروع کرنے کا سوچا۔ ان کی کہانی۔

کرن تھاپر اور انورادھا بھسین۔ (تصویر: دی وائر)

’کشمیر میں میڈیا کو چپ کرایا گیا، نیویارک ٹائمز میں میرے مضمون کی تنقید صحیح نہیں‘

دی کشمیر ٹائمز کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھسین کی طرف سےکشمیر میں صحافیوں کی صورتحال پرنیویارک ٹائمز میں لکھے گئے مضمون کو مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے ‘شاطرانہ اور فرضی پروپیگنڈہ’ قرار دیا تھا۔ بھسین نے کہا کہ وزیر کا ردعمل ان کے معروضات کو درست ثابت کرتا ہے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

گزشتہ پانچ سالوں میں مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 3723.38 کروڑ روپے خرچ کیے

راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ رواں مالی سال میں اب تک مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 154.07 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ منگل کو ٹھاکر نے لوک سبھا میں بتایا تھاکہ 2014 سے مرکز نے پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کے اشتہارات پر 6491.56 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔

'کسان آندولن گراؤنڈ زیرو' کتاب اور تحریک کے دوران 2021 میں سنگھو بارڈر پر بیٹھے کسان۔ (تصویر: راج کمل پرکاشن/پی ٹی آئی)

’کسان آندولن، گراؤنڈ زیرو‘ کسانوں کی جدوجہد کو پُر اثر انداز میں پیش کرنے والی ضروری کتاب ہے

بک ریویو: تحریک کے ساتھ ہی تحریکوں کو دستاویزی پیرہن عطا کرنا ایک اہم اور ذمہ دارانہ کام ہے۔ صحافی مندیپ پنیا نے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے سفر کو تخلیقی انداز میں حقائق کے ساتھ پیش کرکے اس سمت میں کوشش کی ہے۔

صحافی رویش کمار۔ (فوٹو بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

چڑیا کو اس کا گھونسلہ نظر نہیں آ رہا ہے، لیکن اس کے سامنے کھلا آسمان ضرور ہے: رویش کمار

اڈانی گروپ کے ذریعے این ڈی ٹی وی کی حصہ داری خریدنے کے بعد این ڈی ٹی وی انڈیا کے گروپ ایڈیٹر رویش کمار نے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو چونی سمجھنے والے جگت سیٹھ ہر ملک میں ہیں۔ اگر وہ دعویٰ کریں کہ وہ صحیح معلومات پہنچاناچاہتے ہیں تواس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی جیب میں ڈالر رکھ کر آپ کی جیب میں چونی ڈالنا چاہتے ہیں۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کٹھوعہ گینگ ریپ–قتل معاملہ: سپریم کورٹ نے ’نابالغ‘ ملزم کو بالغ مانا، مقدمہ چلانے کا حکم

بتادیں کہ 17 جنوری 2018 کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں ایک آٹھ سالہ بچی کی لاش ملی تھی۔ میڈیکل رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ قتل سے قبل لڑکی کے ساتھ کئی بار گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ جون 2019 میں اس کیس کے کلیدی ملزم سانجی رام سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو قصوروارٹھہرایا گیا تھا۔

ثنا ارشاد مٹو۔ پس منظر میں پولٹزر پرائز کی تقریب کی ایک تصویر اور مٹو کی طرف سے ٹوئٹ کردہ ان کے پاسپورٹ کی تصویر۔ (تصاویر: Twitter/@mattoosanna، @PulitzerPrizes اور @hrw)

پولٹزر نے کشمیری صحافی مٹو کو روکے جانے کی مذمت کی، کہا — یہ امتیازی سلوک کی انتہا ہے

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو 18 اکتوبر کو دہلی کے ہوائی اڈے پر ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود روک دیا گیا تھا۔ وہ پولٹزر پرائز کی تقریب میں شرکت کے لیے نیویارک جا رہی تھیں۔

ثنا ارشاد مٹو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کشمیری صحافی مٹو کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکے جانے  کے واقعے کی سی پی جے نے مذمت کی

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے بتایا تھا کہ انہیں قانونی طور پرصحیح ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود دہلی ہوائی اڈے پر نیویارک جانے سے روک دیا گیا۔مٹو خبررساں ایجنسی ‘رائٹرس’کی اس ٹیم کا حصہ تھیں جسے ہندوستان میں کووڈ–19کی کوریج کے لیے ‘فیچر فوٹوگرافی’ کے زمرے میں پولٹزر پرائز سے نوازا گیا تھا۔

ثنا ارشاد مٹو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کشمیری صحافی نے کہا، پولٹزر پرائز لینے کے لیے امریکہ جانے سے روکا گیا

پولٹزر ایوارڈیافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے منگل کے روز کہا کہ انہیں ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود دہلی ہوائی اڈے پر روک دیا گیا۔ وہ پولٹزر پرائز کی تقریب میں شرکت کے لیے نیویارک جا رہی تھیں۔ اس سے قبل جولائی میں انہیں پیرس جانے سے روکا گیا تھا۔

راجناتھ سنگھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

میڈیا، این جی او اور عدلیہ کا غلط استعمال تفرقہ انگیز خیالات کی تشہیر میں ہو رہا ہے: راجناتھ سنگھ

مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ایک تقریب میں کہا کہ میڈیا کو آزاد ہونا چاہیے، لیکن اگر میڈیا آزاد ہے تو اس کا غلط استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔ اگر این جی اوآزاد ہیں تو ان کو اس طرح استعمال کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ملک کا سارا نظام ٹھپ ہو جائے۔ اگر عدلیہ آزاد ہے تو قانونی نظام کا استعمال کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں کو روکنے یا سست کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

The Wire

میٹا کے اب تک کے جواب پر دی وائر کا بیان

میٹا نے دی وائر کی جانب سے عام کیے گئے شواہد کے بارے میں بے بنیاد دعوے کیے ہیں، شاید اس توقع کے ساتھ کہ ہم آگے کی جانکاری جمع کرنے اور شائع کرنے کو پابندہوں گے اور وہ آسانی سے ہمارے ذرائع کے بارے میں جان سکیں گے۔ لیکن ہم یہ کھیل کھیلنے کو تیار نہیں ہیں۔

(السٹریشن: دیویش کمار/ دی وائر)

میٹا کی جانب سے انٹرنل ای میل، یو آر ایل کو ’غلط‘ بتانے کے دعوے کی تردید کرنے والے شواہد موجود ہیں

خصوصی رپورٹ : بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کی میٹا کے خصوصی ‘کراس چیک’ پروگرام میں شمولیت کے بارے میں دی وائر کی رپورٹس پر میٹا کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں ہم پرکئی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ دی وائر نے ان تمام سوالوں کے جوابات شواہد کے ساتھ دیے ہیں۔

(السٹریشن: دیویش کمار/ دی وائر)

میٹا نے کراس چیک پر دی وائر کی رپورٹ کو ’من گھڑت‘ بتایا، اندرونی ای میل میں شواہد کے لیک ہونے کی بات تسلیم کی

خصوصی رپورٹ: انسٹا گرام نے کرنج آرکیوسٹ نامی اکاؤنٹ کی سات پوسٹ بغیر کسی تصدیق کےصرف اس وجہ سے ہٹا دیا کہ اسے بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امیت مالویہ نے رپورٹ کیا تھا، مالویہ کو میٹا کے متنازعہ ‘کراس چیک پروگرام’ کے تحت خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔ اب میٹا نے کراس چیک لسٹ کی بات کو’من گھڑت’ بتایا ہے۔

(السٹریشن: دیویش کمار/ دی وائر)

بی جے پی کے امت مالویہ کے رپورٹ کرنے پر انسٹاگرام بغیر کسی چُوں چراں کے پوسٹ ہٹا دیتا ہے

خصوصی رپورٹ : انسٹا گرام نے کرنج آرکیوسٹ نامی اکاؤنٹ کی سات پوسٹ بغیر کسی تصدیق کےصرف اس وجہ سے ہٹا دیا کہ اسے بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امیت مالویہ نے رپورٹ کیا تھا، مالویہ کو میٹا کے متنازعہ ‘کراس چیک پروگرام’ کے تحت خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہیٹ اسپیچ پر مودی حکومت خاموش ہےکیوں کہ اس کاسب سے زیادہ فائدہ وہی اٹھا رہی ہے

سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ کی بات کر کے ملک کی دکھتی نبض پر ہاتھ رکھا ہے، لیکن جہاں تک اس سلسلے میں’مرکز کے خاموش تماشائی بن کر بیٹھنے’ والے سوال کی بات ہے تویہ سوال پوچھنے والے کو بھی پتہ ہے اور ملک کی عوام کو بھی کہ اس سے کس کو فائدہ ہو رہا ہے۔

شہلا رشید، فوٹو: انسٹا گرام

ہائی کورٹ نے شہلا رشید کے خلاف پروگرام پر زی نیوز اور سدھیر چودھری سے جواب طلب کیا

نومبر 2020 میں زی نیوز کی ایک نشریات میں شہلا رشید کے والد کا انٹرویو دکھایا گیا تھا، جس میں انہوں نے شہلا پر دہشت گردانہ فنڈنگ سے متعلق سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔ شہلا نے دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ چینل ان سےغیرمشروط معافی مانگے۔

کے کے شیلجا۔ (فوٹو کریڈٹ: وکی پیڈیا)

سی پی آئی (ایم) لیڈر نے میگسیسے ایوارڈ قبول کرنے سے انکار کیا، پارٹی نے کمیونسٹوں کے خلاف بربریت کو وجہ بتایا

کیرالہ کی سابق وزیر صحت اور کمیونسٹ پارٹی آف مارکسسٹ کی سینئر لیڈر کے کے شیلجا نے کہا کہ انہوں نےاس ایوارڈکو لینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ اسے حاصل کرنے میں انفرادی طور پر کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

گزشتہ تین سالوں میں مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 911.17 کروڑ روپے خرچ کیے

اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ حکومت نے 2019-20 میں 5326 اخبارات میں اشتہارات پر 295.05 کروڑ روپے، 2020-21 میں 5210 اخباروں میں اشتہارات پر 197.49 کروڑ روپے، 22-2021 میں 6224اخبارات میں اشتہارات پر 179.042 کروڑ روپے اور جون 2022-23 تک 1529 اخبارات میں اشتہارات پر 19.25 کروڑ روپے خرچ کیےتھے۔

ماریہ ریسا اور عارفہ خانم شیروانی۔ (تصویر: دی وائر)

جھوٹ اور فرضی خبریں عدم اعتماد کو ہوا دیتی ہیں: نوبل امن انعام یافتہ صحافی ماریہ ریسا

انٹرویو: حال ہی میں نوبل امن انعام یافتہ اور فلپائن سے تعلق رکھنے والی صحافی ماریا ریسا کی ویب سائٹ ریپلر کو وہاں کی حکومت نے بند کرنے کا فیصلہ صادر کیا ہے۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے ساتھ بات چیت میں ماریہ نے کہا کہ صحافیوں کو لوگوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ اگر وہ آج اپنے حقوق کے لیے نہیں لڑیں گے تو وہ انھیں ہمیشہ کے لیے کھو دیں گے۔

ثنا ارشاد مٹو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

پولٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو بیرون ملک جانے سے روکا گیا

سال 2022 کے لیے ‘فیچر فوٹوگرافی کے زمرے’ میں پولٹزر ایوارڈجیت چکیں کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو ہندوستان سے فرانس کے لیے اڑان بھرنے والی تھیں۔ ان کے پاس یہاں کا ویزا بھی تھا، اس کے باوجود امیگریشن حکام نے کوئی وجہ بتائے بغیران سے کہا کہ وہ بین الاقوامی سفر نہیں کر سکتی ہیں۔

پولٹزر ایوارڈ جیتنے والے  فوٹو جرنلسٹ (بائیں سے دائیں) عدنان عابدی، ثنا ارشاد مٹو، امت دوے اور دانش صدیقی۔ (تصویر: pulitzer.org)

فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کو دوسرا پولٹزر ایوارڈ، والد نے کہا – وہ اپنے کام سے ہمیشہ زندہ رہے گا

خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی اور ان کے ساتھیوں عدنان عابدی، ثنا ارشاد مٹو اور امت دوے کو ‘فیچر فوٹوگرافی کے زمرے’ میں پُلٹزر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ گزشتہ سال افغانستان میں افغان فوجیوں اور طالبان کے بیچ گولی باری کی تصویریں لینے کے دوران دانش کی موت ہو گئی تھی۔

(فوٹو: رائٹرس)

مرکزی حکومت  کی نیلامی میں مل مالکان کو ملی غریبوں کے لیے مختص دال، سرکاری ایجنسی نے کی تھی تصدیق

خصوصی رپورٹ: مرکزی وزیر پیوش گوئل کی قیادت والی قومی پیداواری کونسل کا کہنا ہے کہ وزارت زراعت کے تحت آنے والے نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن نے جو نیلامی ضابطہ فروغ دیا ہے، اس سے مل مالکان کو بے تحاشہ منافع حاصل کرنے میں مدد مل رہی تھی۔ کونسل کی سفارش ہے کہ این اے ایف ای ڈی 2018 سے جاری نیلامی کے اس ضابطہ کورد کرے۔

(کلاک وائز) پون ہنس کے دفتر میں سدرشن نیوز کی نامہ نگار، پون ہنس کے دفتر کے گیٹ پر چڑھتے رائٹسٹ، مظاہرہ کے دوران راگنی تیواری، سریش چوہانکے۔

نوکری کے لیے منتخب 38 میں سے 13 امیدوار مسلمان، سدرشن نیوز نے چھیڑا ’نوکری جہاد‘ کا راگ

سدرشن نیوز کے سریش چوہانکے نے ایک نیا تنازعہ اس وقت کھڑا کردیا، جب ہفتہ روزقبل سوشل میڈیا پر 10 امیدواروں کی فہرست وائرل ہوئی۔ اس فہرست میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالبعلموں کے نام تھے،جنہیں پون ہنس لمیٹڈ کمپنی کے اپرنٹس شپ پروگرام کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ یہ سب مسلمان ہیں۔ چینل کا الزام ہے کہ ہندوؤں کو سرکاری اداروں کی جانب سے نوکریوں سے محروم کیا جا رہا ہے۔

شہلا رشید، فوٹو: پی ٹی آئی

شہلا رشید کے خلاف زی نیوز کی نشریات سے این بی ڈی ایس اے ناراض، ویڈیو ہٹانے کی ہدایت

نومبر 2020 میں زی نیوز کی ایک نشریات میں شہلا رشید کے والد کا انٹرویو دکھایا گیا تھا، جس میں انہوں نے شہلا پر دہشت گردانہ فنڈنگ ​​سے متعلق سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔این بی ڈی ایس اے نے یہ کہتے ہوئے کہ اس نشریات میں غیرجانبداری کا فقدان تھا، چینل سے اس کی ویب سائٹ سمیت تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارموں سے اس ویڈیو کو ہٹا نےکوکہا ہے۔

دانش صدیقی۔ (فوٹو: رائٹرس)

فوٹو جرنلسٹ  دانش صدیقی کے والدین طالبان کے خلاف انٹرنیشنل کورٹ پہنچے

افغانستان کے شہر اسپن بولدک میں ہلاک ہونے والے صحافی دانش صدیقی کے والدین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں طالبان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ اس شکایت میں چھ طالبان رہنماؤں کے ناموں کا ذکر کرتےہوئے کہا گیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔