خبریں

نرودا پاٹیا فساد: 10 سال کی سزا پانے والے 4 مجرموں کو ملی ضمانت

سال 2002 میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے ایک دن بعد ریاست میں ہوئے  فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیا علاقے میں بھیڑ نے 97 لوگوں کا قتل کر دیا۔ مارے گئے زیادہ تر لوگ اقلیت کمیونٹی کے تھے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گجرات کے نرودا پاٹیا فساد معاملے میں مجرم  قرار دئے گئے چار لوگوں کو ضمانت دے دی۔ گجرات ہائی کورٹ نے ان چاروں ملزمین کو 10 سال کی سزا سنائی تھی۔ 2002 کے گجرات فسادات سے جڑے اس معاملے میں 28 فروری، 2002 کو بھیڑ نے 97 لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

جسٹس اے ایم کھانولکر کی صدارت والی بنچ نے منگل کو جن چار مجرموں  کو ضمانت دی ان کے نام امیش بھائی سرابھائی بھارواڑ، راج کمار، پدمیندرسنگھ جسونت سنگھ راجپوت اور ہرشد عرف منگڈا ضلع گووند چھاڑا پرمار ہے۔ بنچ نے کہا، ‘ ان چاروں کو مجرم  قرار دیے  جانے پر ان کو شک ہے۔ معاملے میں بحث کی بھی گنجائش ہے اس لئے ان کو ضمانت پر رہا کیا جا رہا ہے۔ ‘

سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ بجرنگ دل کے رہنما بابو بجرنگی اور دیگر کی اپیل بھی منظور ‌کر لی ہے۔ سال 2002 میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے ایک دن بعد ریاست میں بھڑکے فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیا علاقے میں 28 فروری، 2002 کو بھیڑ نے 97 لوگوں کا قتل کر دیا تھا۔ اس حادثہ میں مارے گئے زیادہ تر لوگ اقلیتی کمیونٹی کے تھے۔

اس کے بعد 2008 میں سپریم کورٹ نے کہا کہ معاملے کی تفتیش پولیس کے بجائے کورٹ کی تشکیل کی گئی کمیٹی یعنی ایس آئی ٹی کرے۔ اس کے بعد اگست 2009 میں نرودا پاٹیا میں ہوئے فساد پر مقدمہ شروع ہوا اور 62 ملزمین کے خلاف الزام درج کئے گئے۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران 327 لوگوں کے بیانات درج کئے گئے۔ اگست 2012 کو کورٹ نے نرودا پاٹیا فسادات کے معاملے میں بابو بجرنگی اور مایا سمیت 32 لوگوں کو  مجرم قرار دیا ، جبکہ 29 لوگوں کو الزام سے بری کر دیا۔

نچلی عدالت نے گجرات حکومت کی سابق وزیر کوڈنانی کو 28 سال قید کی سزا سنائی تھی، جبکہ بابو بجرنگی کو عمر قید کی سزا اور باقی مجرموں  کو 21 سالوں کی سزا دی گئی۔ اس سال 20 اپریل 2018 کو گجرات ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے اس معاملے میں 29 ملزمین میں سے 12 کو مجرم  ٹھہرایا تھا۔ کورٹ نے سابق وزیر مایا کوڈنانی سمیت 18 لوگوں کو بری کر دیا تھا، جبکہ بجرنگ دل کے سابق رہنما بابو بجرنگی سمیت 13 لوگوں کو کورٹ نے مجرم  مانا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)