خبریں

جے این یو سیڈیشن معاملہ: وزیر قانون نے کہا، لاء سکریٹری نے مجھے دکھائے بنا فائل ہوم ڈپارٹمنٹ کو کیسے بھیجی

جواہر لال نہرو یونیورسٹی سیڈیشن معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کے ذریعے دائر چارج شیٹ کو منظور کرنے سے انکار کر دیا تھا اور دہلی حکومت کے وزارت قانون سے اجازت لینے کو کہا تھا۔

(جواہر لال نہرو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی

(جواہر لال نہرو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں 9 فروری، 2016 کو متنازعہ نعروں کو لےکر سیڈیشن کے معاملے میں مقدمہ چلانے کی اجازت دینے سے متعلق دہلی حکومت کے قانون وزیر کیلاش گہلوت نے دہلی کے لاء  سکریٹری کووجہ بتاؤ نوٹس جاری کر دیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، وزیرقانون  کیلاش گہلوت نے دہلی حکومت کے لاء  سکریٹری پر وزیر قانون کو نظرانداز کرنے اور اصولوں پر عمل نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

کیلاش گہلوت نے کہا، ‘ لاء سکریٹری نے بنا وزیرقانون کو فائل دکھائے آگے کیسے بڑھائی؟ لاء  سکریٹری نے وزیر قانون کو فائل دکھائے بنا سیدھے ہوم ڈپارٹمنٹ کو بھیجی۔ ‘ گہلوت نے کہا کہ استغاثہ کی فائل کو اب تجزیہ کے لئے محکمہ قانون کو واپس بھیجنا ہوگا۔ فی الحال چارج شیٹ کی فائل دہلی کے وزیر داخلہ ستیندر جین کے پاس ہے۔ ان کو یہ فائل سوموار کو ملی تھی جس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے بنا حکومت کی منظوری کے چارج شیٹ  پیش کرنے پر دہلی  پولیس کو پھٹکار لگائی تھی۔

جے این یو میں کنہیا کمار، عمر خالد، انربان بھٹاچاریہ اور دیگر لوگوں پر سیڈیشن کا الزام لگا ہے اور اسی سلسلے میں دہلی پولیس نے چارج شیٹ داخل کی ہے۔ سی آر پی سی اصول کے مطابق، چارج شیت کو عدالت میں دائر کرنے سے پہلے ریاستی حکومت کے محکمہ قانون سے منظوری لینی ہوتی ہے، جس کے بعد ہی عدالت چارج شیٹ کو منظور کرتی ہے۔

بتا دیں کہ چارج شیٹ کو لےکر دہلی پولیس کو دہلی حکومت سے اجازت لینے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے لئے دہلی حکومت سے منظوری لینا پروسیس  کا حصہ ہے۔ یہاں تک کہ اجازت لینے کے لئے فائل ایل جی کے پاس بھی جاتی ہے۔ اگر اجازت نہیں ملی تو چارج شیٹ پر کورٹ نوٹس  نہیں لےگا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس نے جس دن چارج شیٹ پیش کی اسی دن منظوری کے لئے درخواست دی تھی۔

حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت کے پاس اجازت دینے کے لئے تین مہینے کا وقت ہوتا ہے۔ پولیس نے تین سال لگائے، تو حکومت کو تین مہینے ملنے چاہیے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ تین مہینے میں اگر اجازت نہیں ملتی، تو یہ مان لیا جاتا ہے کہ اجازت مل گئی ہے۔ دہلی پولیس نے 14 جنوری کو اس سے متعلق چارج شیٹ  دائر کی تھی۔ معاملہ 2016 میں جے این یو کیمپس میں منعقد ایک پروگرام میں ملک مخالف نعرے لگانے سے جڑا ہے۔

دہلی  کے محکمہ قانون کے سکریٹری اے کے میندی رتا نے وزیر گہلوت  کے ذریعے لگائے الزامات پر کوئی رد عمل نہیں دیا ہے۔ ہندوستان ٹائمس کی خبر کے مطابق، گہلوت نے دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ‌کر سکریٹری میندی رتا کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں عدالت نے اجازت نہ ہونے کی وجہ سے چارج شیٹ منظور نہیں کی، اس لئے عدالت کو ان تمام واقعات کی جانکاری ہونی چاہیے۔

دہلی پولیس کے ذریعے دائر چارج شیٹ سیکشن124اے، 323، 465، 471، 143، 149، 147، 120B کے تحت پیش کی گئی ہے۔ چارج شیٹ  میں کل 10 کلیدی ملزم بنائے گئے  ہیں جس میں کنہیا کمار، عمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ ہیں۔ان کے علاوہ  7 کشمیر ی اسٹوڈنٹ  اور 36 دوسرے لوگ ہیں۔