خبریں

اترپردیش: سرکاری اسکول کے میدان میں گئو شالہ بنانے کا حکم، مخالفت میں اترے اساتذہ

بلرام پور کے پنچ پیڑوا گاؤں کے انٹر کالج میدان میں گئو شالہ بنائے جانے کے فیصلے کی اسکول نے مخالفت کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اسکول کی زمین ہے  اور اس بارے میں ضلع انتظامیہ نے کوئی نوٹس تک نہیں دی ہے ۔ وہیں انتظامیہ نے اسکول پر زمین ہڑپنے کا الزام لگایا ہے۔

فوٹو بہ شکریہ avadhkiaawaz.com

فوٹو بہ شکریہ avadhkiaawaz.com

نئی دہلی: اتر پردیش کے بلرام پور میں ریاستی حکومت کے ذریعے ایک سرکاری اسکول کے میدان میں گئو شالہ بنائے جانے کے حکم کو لے کر تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔ضلع انتظامیہ نے سنیچر کو اسکول مطلع کیا کہ اب اسکول کے کھلے میدان  کو گئو شالہ کے طور پر استعمال کیا جائے گا کیوں کہ یہ ایک سرکاری پلاٹ ہے۔انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، تلسی پور تحصیل کے پنچ پیڑوا گاؤں کے فضل رحمانیہ کالج کا کہنا ہے کہ یہ 2.5 ایکڑ کا پلاٹ اسکول کے نام رجسٹرڈ ہے ۔ ضلع انتظامیہ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ زمین گرام پنچایت کی ہے اور اگر اس کو خالی نہیں کیا گیا تو اسکول انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے گا۔

سرکاری تعاون سے چلنے والے اس اسکول کے پرنسپل محمد اسماعیل نے انڈین ایکسپریس کو بتا کہ ، 1977 میں بلرام پور کے دور ےکے دوران اس وقت کے وزیر اعلیٰ این ڈی تیواری نے اسکولی طلبا کے پرفارمنس سے متاثر ہوکر یہ زمین اسکول کو دی تھی۔ہم 40 سے زیادہ برسوں سے اس زمین کا استعمال کر رہے ہیں۔یہ دستاویزوں میں اسکول کے نام رجسٹرڈ زمین ہے۔انہوں نے بتایا ، ہم نے اس بارے میں ضلع انتظامیہ کو خط لکھا ہے ۔ اسکول کے میدان میں گئو شالہ بنانے کے بارے میں ہمیں کوئی نوٹس تک نہیں دی گئی ہے۔ اس اسکول میں مختلف طبقے کے تقریباً 1500 طلبا پڑھتے ہیں اور کھیل کا میدان نہیں ہونے پر ان کو پریشانی ہوگی۔

وہیں پنچ پیڑوا حلقہ کے اکاؤنٹننٹ رمیش چندر نے کہا کہ ، یہ زمین گرام سبھا کی ہے اور ہم نے اس کو ناپا ہے۔اگر اسکول نے زمین خالی کرنے سے انکار کیا تو ہم اسکول کے خلاف پولیس میں شکایت درج کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ، تلسی پور سب ڈویزنل مجسٹریٹ وشال یادو نے دعویٰ کیا کہ یہ زمین برسوں سے  خالی پڑی تھی اس لیے اسکول اس کو استعمال کر رہا تھا ۔ کئی اسکول ایسا کرتے ہیں ، بچے اکثر پاس کے میدان میں کھیلنا شروع کردیتے ہیں ۔ یہ زمین اسکول کی نہیں ہے۔

یادو نے کہا کہ اسکول کے پرنسپل کا اصل مقصد زمین پر قبضہ کرنا ہے ۔ اس مدعے پر پوچھے جانے پر اسکولوں کے ضلع  انسپکٹر مہیندر کمار نے کہا کہ وہ اس سے واقف نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا تنازعہ ان کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔اس اسکول میں گزشتہ 11 برسوں سے پڑھارہے ابوالکاظم خان نے کہا کہ ، ہم نے سنیچر کوایک مظاہرہ کیاتھا ۔ ہم سوموار کو ایک اور مظاہرہ کریں گے ، جس میں تقریباً تمام اساتذہ اور طلبا شامل ہوں گے ۔ حکومت کو  اس سے طلبا کی تعلیم کو متاثر نہیں ہونے دینا چاہیے۔

اسکول کےمنیجر شارق رضوی کا کہنا ہے کہ گاؤں میں اور بھی کئی میدان خالی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کہیں بھی گئو شالہ بناسکتی ہے ۔ وہ اسکول کے ذریعے استعمال میں لائی جارہی زمین کیوں چھین رہے ہیں ۔ ہمارے کئی طلبا نے کھیلوں میں ریاست کی نمائندگی کی ہے۔ دو اسٹوڈنٹ نے حال ہی میں والی بال میں اتر پردیش کی نمائندگی کی ہے ۔ انتظامیہ ان طلبا سے ان کا مستقبل چھین رہی ہے۔