خبریں

ہنگامے کے بعد راجیہ سبھا کا سیشن ملتوی، نہیں پاس ہوسکا تین طلاق اور شہریت ترمیم بل

یہ  دونوں بل لوک سبھا سے پہلے ہی پاس ہوچکے ہیں جبکہ راجیہ سبھا میں اس کو پاس کرنے کے لیے حکومت کے پاس آج آخری دن تھا ۔ چوں کہ یہ بل بجٹ سیشن کے آخری دن بھی پاس نہیں ہوسکے اس لیے اب اس کو رد مانا جائے گا۔

علامتی تصویر / فوٹو : پی ٹی آئی

علامتی تصویر / فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی:تین طلاق اورشہریت ترمیم بل پیش ہونے سے قبل ہی میں بجٹ سیشن کے اختتام کا اعلان کردیا گیا ۔ اس کے ساتھ ہی صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک شکریہ کو بھی بغیر بحث کے پاس کردیاگیا۔واضح ہو کہ آج راجیہ سبھا میں 2019 سے 2020 کے عبوری بجٹ پاس ہونے کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی کو غیر متعینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ۔اس کے ساتھ ہی تین طلاق بل اور شہریت ترمیم بل کو پاس کرانے کی حکومت کی منشا پوری نہ ہوسکی ۔ قابل ذکر ہے کہ تین طلاق بل کو لے کر ان دنوں  زوردار سیاسی بحث چل رہی ہے ۔ کانگریس نے حال ہی میں بیان دیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو تین طلاق قانون کو ختم کر دیا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ صدر جمہوریہ کے خطاب پر بحث کے لیے 10 گھنٹے ، بجٹ پر 8 گھنٹے اور دو بل پر بحث کے لیے 2 گھنٹے کا وقت طے کیا گیا تھا، لیکن بجٹ کے آخری دن اس کو 20 منٹ میں بغیر بحث کے ہی پاس کر نا پڑا۔ راجیہ سبھا نے بدھ کو مودی حکومت کے  آخری بجٹ کو پاس کردیا جس میں 5 لاکھ روپے تک کمانے والوں کو ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بجٹ میں  چھوٹے کسانوں کو سالانہ 6 ہزار روپے کی مدد اور ان آرگنائزڈ سیکٹر میں کام کرنے والوں کے لیے پنشن کا اہتمام کیا گیا ہے۔

واضح ہو  کہ آئین کی دفعہ 87 کے کلاز 1 کے تحت صدر جمہوریہ راجیہ سبھا کے سال کے پہلے سیشن کے دوران دونوں ایوانوں کو مشترکہ طور پر خطاب کرتے ہیں ۔ آئین کی دفعہ 82 کے کلاز 2 کے تحت پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں کو صدر جمہوریہ کے خطاب پر بحث کے  بعد شکریہ کی تحریک کو پاس کرنے کی روایت رہی ہے ۔ صدر کا خطاب حکومت کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے اور یہ حکومت کی پالیسی کی طرح ہوتا ہے۔

راجیہ سبھا میں 13 دنوں تک چلے بجٹ سیشن کے دوران رافیل ڈیل اور شہریت ترمیم بل پر اپوزیشن رہنماؤں کی مخالفت اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کارروائی  میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔آخری دن بدھ کو تمام سیاسی پارٹیوں کے بیچ اس بات پر اتفاق ہوا کہ عبوری بجٹ اور صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کو بغیر بحث کےہی  پاس کیا جائے ۔

قابل ذکر ہے کہ شہریت ترمیم بل -2019 اور تین طلاق قانون یہ دو متنازعہ بل ہیں جن کو عوام کی حمایت اور مخالفت کا شدید سامنا کرنا پڑا ہے ۔ یہ بل لوک سبھا میں پہلے ہی پاس ہوچکے ہیں جبکہ راجیہ سبھا میں اس کو پاس کرنے کے لیے حکومت کے پاس آج آخری دن تھا ۔ چوں کہ یہ بل بجٹ سیشن کے آخری دن بھی پاس نہیں ہوسکا اس لیے اب اس کو رد مانا جائے گا۔