ویڈیو: پرائیڈ ایسٹ انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کی ملکیت آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما کے خاندان کے پاس ہے۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت نے اس کے ایک فوڈ پروسیسنگ پروجیکٹ کے لیے 10 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی تھی۔ تاہم وزیر اعلیٰ اس سے مسلسل انکار کر رہے ہیں۔
سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ یہ میاں ہیں، جو زیادہ نرخوں پر سبزیاں فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ فلائی اوور کے نیچے موجود سبزی منڈیوں کو خالی کرا دیں گے، تاکہ ‘آسامی لڑکوں’ کو روزگار کے مواقع مل سکیں۔
ویڈیو: امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ دنوں ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف ‘نشانہ بنا کر کیے جا رہے مسلسل حملوں’ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ہولو کاسٹ میوزیم ہندوستان کو ’نسل کشی کے امکانات والے ممالک’ کے طور پر دیکھتا ہے۔ اس موضوع پر صحافی،رائٹر اور ایمنیسٹی انڈیا کے سربراہ آکار پٹیل سے بات چیت۔
آسام کےنامورصحافی پراگ کمار داس کی یاد میں یہ ایوارڈ ہر سال آسام کے بارے میں رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو دیا جاتا ہے۔ دی وائر کی نیشنل افیئرز ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیساروتی اس ایوارڈ سے سرفراز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ ماہ واشنگٹن کے دورے پر جانے والے ہیں،اس سے پہلے امریکی محکمہ خارجہ نے ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف ہدف بناکر کیے جانے والےمسلسل حملوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ہولوکاسٹ میوزیم ہندوستان کو’نسل کشی کے امکانات والے ممالک’ کے طور پر دیکھتا ہے۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2022 میں ہندوستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال بدتر ہوتی چلی گئی۔ ریاستی اور مقامی سطحوں پر مذہبی طور پرامتیازی پالیسیوں کو فروغ دیا گیا۔
جیل خانہ جات کے انسپکٹر جنرل نے کہا کہ سلچر حراستی مرکز سے 87 قیدیوں کے آخری گروپ کو مرکز کی ہدایات پر بنے ملک کے سب سے بڑے حراستی مرکز- مٹیا ٹرانزٹ کیمپ لے جایا گیا ہے ۔ اب سے ریاست کی چھ جیلوں- کوکراجھار، گوآلپاڑہ، تیز پور، سلچر، ڈبروگڑھ اور جورہاٹ میں بنے حراستی مراکز ختم ہو جائیں گے۔
آسام کے وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے کہا ہے کہ ریاستی پولیس مدرسہ کی تعلیم کو منظم کرنے کے لیے مسلمانوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ پولیس تعلیم کے تئیں مثبت رویہ رکھنے والے بعض بنگالی مسلمانوں کے ساتھ بھی رابطہ کر رہی ہے ۔ مدارس میں سائنس اور ریاضی کی تعلیم دی جائے گی اور اساتذہ کا ایک ڈیٹا بیس رکھا جائے گا۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں مذہبی آزادی اور متعلقہ انسانی حقوق کو مسلسل خطرہ لاحق ہے۔ اس سال اپریل میں بھی کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ میں سفارش کی تھی کہ امریکی محکمہ خارجہ ہندوستان کو ‘خصوصی تشویش’ والے ممالک کی فہرست میں ڈالے۔
گوہاٹی ہائی کورٹ کے ایک وکیل نے اسی عدالت میں ایک عرضی دائر کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ ایک ملحد یا خدا میں یقین نہ رکھنے والے کو عدالت میں خدا کے نام پر حلف لینے کے لیے کیوں مجبور کیا جانا چاہیے؟
آسام کے گوالپاڑہ ضلع میں آل آسام میاں پریشد کے صدر مہر علی نے ‘میاں میوزیم’ کا قیام کیا تھا، جس میں کمیونٹی سے متعلق چیزوں کی نمائش کی گئی تھی۔ چیف منسٹر ہمنتا بسوا شرما نے کہا ہے کہ یہ چیزیں پورےاسمیا پہچان سے متعلق ہیں نہ کہ خصوصی طور پر’میاں’ کمیونٹی کی پہچان سے۔
دہلی کی ایک عدالت نے جے این یو کے سابق طالبعلم شرجیل امام کو سیڈیشن کے معاملے میں ضمانت دی ہے، جس میں ان پر 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی تقریر کے ذریعےدنگا بھڑکانے کا الزام تھا۔ تاہم دہلی فسادات سے متعلق مقدمات کی وجہ سے انہیں فی الحال جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔
مغربی بنگال کے بی جے پی ایم ایل اے اور ریاست میں حزب اختلاف کے رہنما شبھیندو ادھیکاری نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیامنٹ ہاؤس میں ایک میٹنگ کے دوران انہیں یقین دلایا کہ شہریت ترمیمی قانون سے متعلق ضوابط کووڈ 19ٹیکہ کاری کی احتیاطی خوراک کے مکمل ہونے کے بعد تیار کیے جائیں گے۔
سبھی مزدورکو چین کی سرحد سے متصل اروناچل پردیش کے کرونگ کومے ضلع میں ‘بارڈر روڈ آرگنائزیشن’ کی ایک سڑک کے تعمیراتی منصوبے میں بھی کام کر رہے تھے۔ انہیں آسام کے مقامی ٹھیکیدار کام کا وعدہ کرکے اروناچل پردیش کے دامن کے ایک کیمپ میں لے گئے تھے۔ 3 جولائی کے بعد سے گھر والوں کا ان سے رابطہ نہیں ہو پایاہے ۔ 13 جولائی کو جب مقامی انتظامیہ کو اس بات کا علم ہوا تو سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
ویڈیو: بی جے پی شہریت قانون یعنی سی اے اے پر ہندوستانیوں کو مزیدبیوقوف نہیں بنا سکے گی۔ افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے ہندوؤں اور سکھوں کے تحفظ کی باتوں اور دعووں کے بیچ مودی حکومت کے قول و فعل کےتضاد کو اجاگر کر رہے ہیں ساحل مرلی مینگھانی۔
ویڈیو: آسام سیلاب سے بری طرح متاثر ہے۔ تبت سے ہوتے ہوئے آسام پہنچنے والی برہم پترا ندی میں ہر سال آنے والے سیلاب سے ریاست کی ایک بڑی آبادی متاثر ہوتی ہے۔ اس سال سیلاب کی وجہ سے اب تک 139 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ آسام کے لوگوں کو ہر سال اس تباہی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دی وائر کی رپورٹ۔
یہ پانچ ان چھ لوگوں میں شامل ہیں جن پر پہلے ہی مبینہ طور پر پولیس حراست میں ہوئی شفیق الاسلام کی موت کے خلاف احتجاج کے دوران ناگاؤں ضلع کے بٹادروا پولیس اسٹیشن کو آگ لگانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
رواں سال جنوری میں دہلی کی ایک عدالت نے 2019 کے سی اے اے اور این آر سی مخالف مظاہروں کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طالبعلم شرجیل امام کے خلاف سیڈیشن کا الزام طےکیا تھا۔ اسی ماہ سپریم کورٹ نے سیڈیشن کے قانون پر غوروخوض ہونے تک اس سے متعلق تمام کارروائیوں پر روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔
یو ایس سی آئی آر ایف نے لگاتار تیسرے سال امریکی محکمہ خارجہ سے سفارش کی ہے کہ وہ ‘خصوصی تشویش والے ملک’ کے طور پر ہندوستان کی درجہ بندی کرے۔ رپورٹ کے مطابق، جن 15 ممالک کو اس زمرے میں رکھنے کا کہا گیا ہے، ان کی حکومتوں میں سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور انہوں نے عدم برداشت کا موقف اختیار کیا ہوا ہے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے جولائی 2020 میں ریاست کی مسلم کمیونٹی کے سماجی و اقتصادی مسائل پر چرچہ کرنے کے لیے ایک کمیشن کا قیام کیا تھا۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں شناختی کارڈ یا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے ساتھ ساتھ آسامی مسلم کمیونٹی کی شناخت اور دستاویز تیار کرنےکے لیے مردم شماری کا مشورہ دیا ہے۔
آسام میں ‘غیر ملکیوں’ کی شناخت کے لیے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہوئی این آر سی کی حتمی فہرست اگست 2019 میں شائع ہوئی تھی، جس میں 3.3 کروڑ درخواست گزاروں میں سے 19 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو جگہ نہیں ملی تھی۔ حتمی فہرست سامنے آنے کے بعد سے ہی ریاست کی بی جے پی حکومت اس پر سوال اٹھاتی رہی ہے۔
اروناچل پردیش کے نوجوان وکیل اور انسانی حقوق کے کارکن ایبو ملی اور آسام کے معروف گرافٹی آرٹسٹ نیلم مہنت کو گزشتہ اتوار کو اروناچل پردیش پولیس نے حراست میں لے لیا۔ ایبو نےجہاں سرکارکی ڈیم تعمیر کی پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آرٹ ورک کیاتھا، وہیں مہنت نے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی مہم کے تحت پلاسٹک کے بہت زیادہ استعمال کو تنقید کانشانہ بنایا تھا۔
گزشتہ سال دسمبر میں کانگریس کے ایم پی عبدالخالق نے ایک شکایت میں الزام لگایا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے ضلع درانگ کے گوروکھوٹی میں بے دخلی مہم کو 1983 کے واقعات (آسام کی تحریک کے دوران کچھ نوجوانوں کی ہلاکت) کا بدلہ قرار دیا تھا۔ گوہاٹی کی ایک عدالت نے پولیس کو ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔
خصوصی رپورٹ: آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما کی بیوی رینیکی بھویاں شرما کی جانب سے شروع کی گئی کمپنی آر بی ایس رئیلٹرزکےذریعے’سیلنگ سرپلس’زمین کا حصول زمین سے متعلق ریاستی حکومت کی الاٹمنٹ پالیسی پر سوال قائم کرتا ہے۔
دہلی کی ایک عدالت نے دسمبر 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئےتشدد سے متعلق معاملےمیں شرجیل امام کوضمانت دیتے ہوئے کہا کہ جرم کی نوعیت اور اس حقیقت کو دھیان میں رکھتے ہوئے ان کی عرضی کو منظور کیا جاتا ہے کہ انہیں جانچ کے دوران گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔
پارلیامنٹ کےسرمائی اجلاس سے پہلے بی جے پی کی اتحادی نیشنل پیپلز پارٹی(این پی پی)نےشہریت قانون کو منسوخ کرنے کامطالبہ کیا ہے۔ میگھالیہ کے تورا لوک سبھا حلقہ سے ایم پی اگاتھا سنگما نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ جس طرح اس نے لوگوں کےجذبات مدنظر زرعی قانون منسوخ کیے ہیں، اسی طرح نارتھ ایسٹ کے لوگوں کے جذبات کے مدنظرسی اے اے کوبھی منسوخ کیا جانا چاہیے۔
پنجاب ومغربی بنگال حکومت نے اس فیصلےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وفاقی نظام پر حملہ اور صوبوں کے دائرہ اختیار میں دخل دینا ہے۔ پہلے بی ایس ایف کو پنجاب، مغربی بنگال اور آسام میں بین الاقوامی سرحد سے 15 کیلومیٹر کےدائرے میں کارروائی کا اختیار تھا، اب وزارت داخلہ نے اسے بڑھاکر 50 کیلومیٹر کر دیا ہے۔
اس معاملے میں گرفتار کیے گئے سولہ لوگوں میں سے چودہ کو نچلی عدالت اور گوہاٹی ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی ہے۔ کورٹ نے کہا کہ انہیں جیل میں رکھنے کے لیےکوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔
معاملہ درانگ ضلع کےسپاجھار کا ہے،جہاں پولیس نے تجاوزات ہٹانے کی ایک مہم کے دوران گولیاں چلائیں، جس میں دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مقامی لوگوں نے ان پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد انہیں طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ ریاستی حکومت نے اس معاملےمیں عدالتی جانچ کے حکم دیے ہیں۔
آسام کے درانگ ضلع کے دھال پور میں مقامی انتظامیہ نے سینکڑوں لوگوں کے گھروں کومسمار کر دیا ہے، جس کے باعث وہ کورونا مہاماری کے بیچ قابل رحم حالات میں رہنے کو مجبور ہیں۔ گزشتہ تین مہینے میں ایسا دوسری بار ہوا جب دھال پور کے لوگوں کو بےدخل کیا گیا ہے۔یہاں زیادہ ترمشرقی بنگالی نژاد مسلمان رہتے ہیں۔
گزشتہ سال فروری میں ممبئی کے آزاد میدان میں ہوئے ایک ایل جی بی ٹی کیو پروگرام میں جے این یواسٹوڈنٹ شرجیل امام کے حق میں مبینہ نعرے بازی کے لیے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کے دو طالبعلموں کے خلاف سیڈیشن کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔
شرجیل امام کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 13 دسمبر 2019 اور اس کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں16جنوری 2020 کو شہریت قانون کے خلاف مبینہ طور پرمتنازعہ بیانات دینے کا الزم ہے ۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر دھمکی دی تھی کہ آسام اور بقیہ شمال مشرقی صوبوں کو ‘ہندوستان سے الگ’کر دیا جائے۔
آسام میں ایک کتاب کے اجرا کے دوران آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے بدھ کو کہا کہ آزادی کے بعد ملک کے پہلےوزیر اعظم نے کہا تھا کہ اقلیتوں کا دھیان رکھا جائےگا اور اب تک ایسا ہی کیا گیا ہے۔ ہم ایسا کرنا جاری رکھیں […]
آسام کے شیوساگر سےایم ایل اے اکھل گگوئی نےجیل سے رہا ہونے کے بعد پہلی بار اپنے انتخابی حلقے کا دورہ کیا۔ گگوئی نے این آئی اے کی خصوصی عدالت کے ذریعےجانچ ایجنسی کی جانب سے لگائے گئےتمام الزامات سے انہیں بری کرنے کو ‘تاریخی’قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا معاملہ ثبوت ہے کہ یو اے پی اے اور این آئی اے ایکٹ کا بڑے پیمانے پر غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔
آسام کے شیوساگر سے ایم ایل اے اکھل گگوئی اور ان کے تین ساتھیوں کو این آئی اے عدالت نے چاند ماری معاملے میں بری کر دیا۔ اس معاملے میں ان پر ماؤ نوازوں سے تعلق رکھنے کا الزام تھا۔ گگوئی نے اس فیصلے کو ہندوستان کے قانون کی جیت بتایا ہے۔
خصوصی مضمون : ملک کی’سیکولر‘سیاست کی شان میں خوب قصیدے پڑھے جاتے ہیں لیکن ایک سال سے قید شرجیل امام اس سیاست کی معتبریت کے لیے ایک لٹمس ٹیسٹ بنے ہوئے ہیں۔
گزشتہ28 مئی کو مرکزی حکومت نے 13اضلاع میں رہ رہے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے غیرمسلموں سے ہندوستانی شہریت کے لیےدرخواست طلب کرنے سےمتعلق نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ کی جانب سے مانگ کی گئی ہے کہ جب تک سی اے اے کے آئینی جواز کوچیلنج دینے والی عرضی عدالت میں زیرالتواہے تب تک مرکز کو شہریت سے متعلق نئے فیصلے پر روک لگانے کی ہدایت دی جائے۔
مرکز کی مودی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے گجرات، چھتیس گڑھ، راجستھان، ہریانہ اور پنجاب کے 13اضلاع میں رہ رہے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہری کے طور پررجسٹر کرنے کی ہدایت دی ہے۔
فارن ٹریبونل کے یک طرفہ آرڈر کو درکنار کرتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے کہا کہ شہریت کسی شخص کا سب سے اہم حق ہے۔ اس سے پہلے ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا تھا کہ شہریت ثابت کرنے کے لیے کسی شخص کو ووٹر لسٹ میں شامل سبھی رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات کا ثبوت دینا ضروری نہیں ہے۔
ایسےصوبے میں جہاں این آرسی کی وجہ سےتقریباً20 لاکھ آبادی‘اسٹیٹ لیس’ ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہی ہو، وہاں کے سب سے اہم انتخاب میں اس بارے میں تفصیلی بحث کی عدم موجودگی سے کئی سوال پیدا ہوتے ہیں ۔