خبریں

کشمیر میں اے ایف ایس پی اے اور پیلٹ گن پر روک لگانے کی مانگ، 50 یورپی رکن پارلیامان نے مودی سے کی شکایت

یورپی پارلیامنٹ  کے ممبروں نے پیلٹ فائرنگ کے تمام واقعات میں آزاد اور غیر جانبدارانہ جانچ کی مانگ کی ہے۔ ممبروں نے شوپیاں ضلعے‎ میں پیلٹ گن کی متاثرہ 19 مہینے کی حبہ نثار کا ذکر کیا جو گزشتہ سال 9مبر میں زخمی ہو گئی تھی۔

(علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: یورپی پارلیامنٹ  کے 50 ممبروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ‌کر مانگ کی ہے کہ جموں و کشمیر میں بھیڑ کو کنٹرول  کرنے کے لئے پیلٹ گن کے استعمال پر روک لگے اور Armed Forces (Special Powers) Act اے ایف ایس پی اے اور پبلک سکیورٹی ایکٹ پی ایس اےجیسے قوانین کو ختم کیا جائے۔

ممبرس آف دی یوروپین پارلیامنٹ (ایم ای پی ایس) نے 25 مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے خط میں کہا، ‘ ہم یورپی پارلیامنٹ کے منتخب ممبران آپ سے پہلےاور حال میں کشمیر کے لوگوں کے انسانی حقوق  کی خلاف ورزی، جیسا کہ او ایس سی ایچ آر-1 کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے، کے خلاف گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ ‘

ممبروں نے شوپیاں ضلع میں پیلٹ گن کی متاثرہ 19 مہینے کی حبہ نثار کا ذکر کیا جو گزشتہ سال نومبر میں زخمی ہو گئی تھی۔خط میں کہا گیا، ‘ ہم خاص طور پر 19 مہینے کی بچی کے تکلیف دہ معاملے کا ذکر کرنا چاہیں‌گے جو پیلٹ گن کی چوٹ سے بری طرح زخمی ہو گئی تھی۔ آرمڈ فورس (جموں و کشمیر) اسپیشل رائٹ ایکٹ 1990 (اے ایف ایس پی اے) اور جموں و کشمیر  1978 پی ایس اے محافظ دستوں کو کسی بھی طرح کے انسانی حقوق  کی خلاف ورزی کے خلاف ایک طرح سے تحفظ دیتے ہیں۔ ‘

ممبروں نے مانگ کی کہ پیلٹ گن کا استعمال فوراً بند کیا جانا چاہیے اور سبھی  ہندوستانی قوانین کو عالمی انسانی حقوق کے معیارات کی تعمیل کے مطابق لانا چاہیے۔بزنس اسٹینڈرڈ کی خبر کے مطابق، یورپی پارلیامنٹ کے ممبروں نے کہا کہ حکومت کو پیلٹ کے استعمال سے زخمی ہوئے لوگوں کو اور مارے گئے لوگوں کی فیملیوں کو مکمل اور مؤثر بازآبادکاری دینی چاہیے۔

یورپی پارلیامنٹ کے ممبروں نے حکومت کو تمام حادثات میں آزاد اور غیر جانبدارانہ جانچ قائم کرنے کے لئے کہا ہے، جہاں پیلٹ-فائرنگ کے استعمال سے اموات  ہوئیں یا سنگین طور پر لوگ زخمی ہوئے ہیں۔