خبریں

کرناٹک : دیوگوڑا فیملی پر خبر کے لئے اخبار کے مدیر اور ملازمین‎ پر معاملہ درج

اخبار’وشووانی’کے مدیر ویشویشور بھٹ نے کہا کہ خبر ذرائع پر مبنی تھی اور اگر کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ وضاحت جاری کر سکتے تھے۔ بہت زیادہ تو ہتک عزت کا معاملہ دائر کیا جا سکتا تھا لیکن ایف آئی آر درج کرانا ایک نیا پیٹرن شروع کرنے جیسا ہے۔ میں یقینی طور پر عدالت میں اس کو چیلنج دوں‌گا۔

سابق وزیر اعظم اور جےڈی(ایس) کے صدر ایچ ڈی دیوگوڑا (فوٹو : پی ٹی آئی)

سابق وزیر اعظم اور جےڈی(ایس) کے صدر ایچ ڈی دیوگوڑا (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات میں ملی ہار‌کے بعد جےڈی(ایس)کے صدر اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کی فیملی میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہونے کے بارے میں خبر شائع کرنے پر ایک کنڑ اخبار کے مدیر اور اس کے شعبہ ادارت کے ملازمین‎ کے خلاف معاملہ درج کرایا گیا ہے۔جنتا دل (سیکولر) کے ریاستی سکریٹری ایس پی پردیپ کمار کے ذریعے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق اخبار ‘وشووانی’نے سنیچر کو ایک’جھوٹی خبر’شائع کی جس سے ایسی امیج بنی کہ دیوگوڑا کے پوتوں کے بیچ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔پولیس نے سوموار کو کہا کہ اتوار کو مدیر ویشویشور بھٹ اور ایڈیٹوریل کے ملازمین‎ کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 406، 420 اور 499 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، ایف آئی آر کے مطابق، وشووانی نے اپنے 25 مئی کے ایڈیشن میں ایک توہین آمیز مضمون شائع کیا جس کی ہیڈلائن’ٹرمالیہ آف دی گوڑا گرینڈ کڈس ‘ تھی۔ مضمون میں الزام لگایا تھا کہ وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی کے بیٹے نکھل کمارسوامی نے مبینہ طور پر اپنے دادا کو گالی دی تھی اور مانڈیا میں ایک خاتون کے ہاتھوں ملی ہار کے لئے ان کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ایف آئی آر میں کہا گیا، ایسے کسی واقعہ کے نہ ہونے کے باوجود اخبار نے نکھل کمارسوامی کی سیاسی زندگی کو خراب کرنے کے مقصدسے من مانے طریقے سے اس کو رپورٹ کیا۔وہیں اخبار نے’نکھل کمارس نائٹ ٹائم ریج’ کی سب-ہیڈلائن سے ذرائع کی بنیاد پر ایک دوسرا مضمون لکھا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ 23 مئی کی رات انتخابی نتائج  کے بعد میسور کے ریڈیسن بلیو ہوٹل میں نکھل اپنا غصہ نکال رہے تھے۔

‘اینگر اگینسٹ دیوگوڑا ‘ کیپشن سے لکھے گئے ایک دوسرے حصے میں مضمون میں کہا گیا کہ نکھل کمارسوامی اپنے دادا پر بھی چیخ پڑے تھے۔ خبر میں الزام لگایا تھا کہ نکھل نے اپنے دادا پر اس بات کے لئے غصہ ظاہر کیا کہ انہوں نے مانڈیا میں ان کو حمایت دینے کے لئے کانگریسی رہنماؤں کو سمجھانے کے لئے مداخلت نہیں کی، جیسا کہ انہوں نے دوسرے پوتے پرجول ریونا کے لئے کیا تھا۔ ریونا گوڑا خاندان کے گڑھ حسن سے لڑے تھے جس کو گوڑا نے چھوڑا تھا اور انہوں نے وہاں سے جیت حاصل کی۔واضح ہو کہ نکھل بھارتیہ جنتا پارٹی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سمالتا امبریش سے ایک لاکھ سے زیادہ ووٹ سے ہار گئے تھے۔

25 مئی کو خبر شائع ہونے کے بعد وزیراعلیٰ کمارسوامی نے کہا تھا کہ یہ خبر جھوٹی ہے۔ انہوں نے کہا تھا، نکھل کمارسوامی کے بارے میں کنڑ اخبار میں شائع رپورٹ جھوٹی ہے۔ نکھل کی اس کردار کشی کی وجہ سے ایک والد کے طور پر مجھے ہوئی تکلیف ہے اور اس سے مدیر کو واقف کرایا گیا ہے میڈیا سے میری گزارش ہے کہ اس طرح کی جھوٹی خبروں سے لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیلنے سے بچنا چاہیے۔ایف آئی آر پر رد عمل دیتے ہوئے بھٹ نے بتایا کہ خبر ذرائع پر مبنی تھی اور اگر کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ وضاحت جاری کر سکتے تھے، جیسا کہ اخبار پہلے بھی ضرورت پڑنے پر  کرتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا، ‘ میں سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ ہم کس جگہ رہ رہے ہیں۔ میں 19 سالوں سے مدیر ہوں اور ایسا واقعہ کبھی نہیں ہوا۔ ‘بھٹ نے کہا، ‘بہت زیادہ تو ہتک عزت کا معاملہ دائر کیا جا سکتا تھا لیکن ایف آئی آر درج کرانا ایک نیا پیٹرن شروع کرنے جیسا ہے۔ میں یقینی طور پر عدالت میں اس کو چیلنج دوں‌گا۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)