خبریں

بہار : نہیں ملی سرکاری ایمبولینس، بچےکی لاش کندھے پر لےکر گئے والد

معاملہ بہار کے نالندہ ضلع کا ہے۔ آٹھ سالہ بچےکے والد کا الزام ہے کہ وہ اپنے  بچے کو لے جانے کے لئے ایمبولینس کے لئے ہاسپٹل میں چکر لگاتے رہے لیکن ہاسپٹل انتظامیہ کے ذریعے ایمبولینس دستیاب نہیں کرائے جانے پر ان کو مجبوراً اپنے بیٹے کی لاش کندھے پر لاد‌کر گھر لے جانا پڑا۔

فوٹو بہ شکریہ: ویڈیو گریب / اے این آئی

فوٹو بہ شکریہ: ویڈیو گریب / اے این آئی

نئی دہلی: بہار کے نالندہ ضلع صدر ہاسپٹل میں بچے کی لاش لے جانے کے لئے سرکاری ایمبولینس نہیں ملنے پر لاش کو کندھے پر گھر لے جانے کو مجبور ہونے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے۔کلکٹر یوگیندر سنگھ نے معاملے کی تفتیش کا حکم دیتے ہوئے منگل کو بتایا کہ جانچ‌کے بعد قصوروار پائے جانے والے ہاسپٹل کے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے‌گی تاکہ دوسرے اسٹاف اس سے سبق لیں۔

جانکاری کے مطابق پرول پور تھانہ کے تحت سیتاپور گاؤں باشندہ ویریندر یادو اپنے آٹھ سالہ بیٹا ساگر کمار کو اچانک بخار اور پیٹ میں درد کی شکایت ہونے پر علاج کے لئے منگل کی صبح نالندہ ضلع صدر دفتر بہارشریف واقع صدر ہاسپٹل لےکر آئے تھے۔ اگرچہ ڈاکٹروں نے بچے کی موت کا اعلان کر دیا۔بچے کے والد کا الزام ہے کہ وہ اپنے بچے کو لے جانے کے لئے ایمبولینس کے لئے ہاسپٹل میں چکر لگاتے رہے لیکن ہاسپٹل انتظامیہ کے ذریعے ایمبولینس دستیاب نہیں کرائے جانے پروہ اپنے بیٹے کی لاش کو کندھے پر لاد‌کر گھر لے جانے کو مجبور ہوئے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، سنگھ نے جانکاری دی کہ ایسے واقعات پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں۔واضح ہو کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بہار کے ہی مظفرپور ضلع میں چمکی بخار سے 131 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔بہار حکومت کے شری کرشن میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل (ایس کے ایم سی ایچ) میں جہاں 111 بچوں کی موت ہوئی وہیں، 20 دیگر بچوں کی موت کیجریوال ہاسپٹل میں ہوئی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)