خبریں

جھارکھنڈ ماب لنچنگ: جے ڈی یو نے بی جے پی سے پوچھا-اور کتنی ماب لنچنگ چاہیے؟

قابل ذکر ہے کہ  جھارکھنڈ کی راجدھانی  رانچی کے قریب کھونٹی میں اتوار کو بھیڑ نے جسمانی طور پر معذور شخص کو گئوکشی کے شک میں مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر مار ڈالاتھا۔

علامتی تصویر، فوٹو : الائنس فار جسٹس اینڈ اکاؤنٹبلٹی

علامتی تصویر، فوٹو : الائنس فار جسٹس اینڈ اکاؤنٹبلٹی

نئی دہلی:جھارکھنڈ میں ماب لنچنگ کے معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو تنقید کا  نشانہ بنایا ہے۔سوموارکو بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یونے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پوچھا،’آپ کو اور کتنی ماب لنچنگ  چاہیے؟آخر حالات کب سدھریں گے؟’وہیں سیتارام یچوری کی سی پی آئی (ایم )نے بھی اس میں جے ڈی یو کا ساتھ دیا اور ایسے واقعات کو بے حد خطرناک قرار دیا۔

جے ڈی یو کے قومی ترجمان پون ورما نے خبررساں  ایجنسی اے این آئی سے کہا،یہ سمجھنے سے پہلے کہ ‘ہم  ایک غیر مہذب ملک بنتے جا رہے ہیں’ اور کتنی ماب لنچنگ چاہیے؟ہیوسٹن(امریکہ) میں ایک سطح پر وزیر اعظم نریندر مودی ملک کے تنوع،جمہوریت،رواداری اور عدم تشدد کی روایت کی بات کرتے ہیں۔وہیں،دوسری طرف ہم گائے کے نام پر بھیڑکے ذریعہ کیے جانے والے تشددکا مظاہرہ کردیتے ہیں۔’

ادھر ،سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے بتایا ،’یہ چیز جلد ازجلد روکنی ہوگی اور اس کے لئے ہمیں حکومت سے جواب چاہیےیا پھر کارروائی۔اتنا تو صاف ہے کہ جھارکھنڈ میں نظم و نسق کی حالت بے حد خراب ہے’اسی بیچ ،یچوری کی پارٹی کی رہنما ورندا کرات نے جھارکھنڈ کو ‘لنچستان’قرار دیا ہے۔ کرات کے مطابق،’لنچنگ کو لے کر حکومت کی طرف سے جو پیغام جاری کیا گیا ہے وہ افسوسناک ہے۔وہ متاثرین کے بجائے غلطی کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔بد قسمتی سے جھارکھنڈاب ‘لنچستان ‘کے نام سے جانا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ  جھارکھنڈ کی راجدھانی  رانچی کے قریب کھونٹی میں اتوار کو بھیڑ نے جسمانی طور پر معذور شخص کو گئوکشی کے شک میں مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر مار ڈالاتھا۔اس میں  دو اور لوگ بھی بری طرح سے زخمی ہوئے تھے۔پولیس کے مطابق،لوگوں نے اتوار کو گاؤں میں ندی کے قریب مبینہ طور پر مری ہوئی گائے کے ساتھ دیکھا اور ان کی پٹائی کر دی۔رانچی کے ڈی آئی جی امول وینو کانت ہوم کر نے بتایا کہ اتوار کو واقعہ کی جانکاری کےبعد موقع پر بڑی تعداد میں سکیورٹی فورس بھیجے گئے اور وہ خود اور کھونٹی کے ڈی سی سورج کمار لگاتار حالات پر نظر رکھے ہیں ہوئے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ مبینہ گئوکشی کے شک   میں پاس کے ہی گاؤں مہوتا ٹولی کے لوگ موقع پر پہنچے اور تین لوگوں کو پیٹا جن مین معذور شخص بھی شامل تھا۔ہوم کر نے بتایا کہ حادثے کی جانکاری ملنے پر پولیس پہنچی اور تینوں زخمی  کو علاج کے لئے رانچی واقع ریمس ہاسپٹل بھیجا۔ریمس لے جاتے وقت شدید  طور پر زخمی شخص  کی موت ہو گئی۔ معاملے میں زخمی دو لوگوں کا کا رنچی کے راجیندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس  میں علاج جاری ہے۔زخمیوں کے بیان اور شک کی بنیاد  پر 6 لوگوں کو حراست میں لے کر پولیس پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔