خبریں

مہاراشٹر : اقتدار کے گھماسان میں 13 آزاد اور چھوٹی جماعتوں کے 16 ایم ایل اے پر ٹکی نظر

کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد کو لےکر بات چیت کر رہی شیوسینا کادعویٰ ہے کہ اپنے 56 ایم ایل اے کےعلاوہ اس کو سات ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ریاست میں 105 ایم ایل اے کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بی جے پی کادعویٰ ہے کہ اس کو 14 دیگر ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے ایم ایل اے اجیت پوار کے ساتھ ہیں۔

 (فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مہاراشٹر میں بڑی سیاسی جماعتوں کے اقتدار کی قواعد کو اپنے حق میں کرنے کی کوششوں کے درمیان سبھی کی نگاہیں 13 آزاد ایم ایل اے اور چھوٹی جماعتوں کے 16 ایم ایل اے پر ٹک گئی ہیں۔ یہ ایم ایل اے 288 ممبروں والے ایوان میں اکثریت کے لئے ضروری 145 ایم ایل اے کے اعداد و شمار کو پانے میں اہم ثابت ہوں‌گے۔ کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد کو لےکر بات چیت کر رہی شیوسینا کادعویٰ ہے کہ اپنے 56 ایم ایل اے کےعلاوہ اس کو سات ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ریاست میں 105 ایم ایل اے کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بی جے پی کادعویٰ ہے کہ اس کو 14 دیگر ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔

 ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے ایم ایل اے اجیت پوار کے ساتھ ہیں۔ انہوں نےسنیچر کو بی جے پی سے ہاتھ ملا لیا تھا اور بی جے پی رہنما دیویندر فڈنویس کےوزیراعلیٰ عہدے کا حلف لینے کے ساتھ ہی انہوں نے نائب وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ اچل پور کے ایم ایل اے اور وار جن شکتی پارٹی کے چیف بچو کڈو نے کچھ دن پہلے شیوسینا کو حمایت دینے کا خط دیا تھا اور انہوں نے اتوار کو بتایا کہ وہ اوران کے دو ایم ایل اے ساتھی ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کے ساتھ ہیں۔

 ایم ایل اے شنکرراؤ گڈاکھ نے شیوسینا کو حمایت کاخط دیا ہے۔ انہوں نے کچھ دیگر ایم ایل اے کو بھی شیوسینا کی حمایت میں کیا ہے۔ ان میں آشیش جیسوال (رام ٹیک)، نریندر بھونڈیکر (بھنڈارا)، منیلا گاوت (سکری پتلی)اورچندرکانت پاٹل (مکتانگر) شامل ہیں۔ جو ایم ایل اے بی جے پی کی حمایت کر رہے ہیں، ان میں آزاد ایم ایل اے روی رانا (بڈنیرا)، کشور جورگیوار(چندرپور)، گیتا جین (میرا بھائندر)، مہیش بالدی (اُرن)،سنجے شندے (کرمالا)، راجیندر راوت (بارشی)، پرکاش آؤڈے (اچلکرنجی) اور راجیندرپاٹل (شرول) شامل ہیں۔

 اس کے علاوہ بی جے پی نے پی ڈبلیوپی ایم ایل اے شیام سندر شندے (لوہا)،راشٹریہ سماج کے رتناکر گٹے (گنگاکھیڈ)، بہوجن وکاس اگاڑی کے بھوئسار سےراجیش پاٹل، نالاسوپارا سے چھتِج ٹھاکر اور وسئی سے ہتیندر ٹھاکر اور جن سُراجیہ شکتی پارٹی کے شاہوواڑی سے ایم ایل اے ونایک کورے کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اسمبلی میں دو-دو ایم ایل اے آئی ایم آئی ایم اور سماجوادیپ ارٹی کے ہیں اورسی پی ایم، ایم این ایس، آر ایس پی اور سوابھمانی کے ایک ایک ایم ایل اے ہیں۔

اسمبلی انتخاب کے نتائج میں بی جے پی کو 105 سیٹ جبکہ شیوسینا کو 56، این سی پی کو 54 اور کانگریس کو 44 سیٹیں ملیں۔واضح  ہو کہ دیویدر فڈنویس اور اجیت پوار کو حلف دلانے کے مہاراشٹر کےگورنر کے فیصلے کو منسوخ کرنے لئے شیوسینا، این سی پی اور کانگریس نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اتوار کو مرکزی حکومت کو گورنر کےذریعے حکومت بنانے سے جڑے دو دستاویزوں کو پیش کرنے کے لئے سوموار صبح 10:30 بجے تک کا وقت دیا۔ ان دو دستاویزوں میں گورنر کوبی جے پی اور این سی پی کی طرف سے ملا ایم ایل اے کی حمایت خط شامل ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)