خبریں

جھارکھنڈ انتخابات نتائج: کانگریس-جھارکھنڈ مکتی مورچہ اتحاد نے بنائی بڑھت، بی جے پی پیچھے

الیکشن کمیشن کے مطابق، شروعاتی رجحانوں میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ-کانگریس- راشٹریہ جنتا دل کا اتحاد 39 سیٹوں پر آگے چل رہا ہے جبکہ بی جے پی کو 31سیٹوں پر بڑھت حاصل ہے۔ ریاست میں حکومت بنانے کے لیے کسی پارٹی یا اتحاد کو 41 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

فوٹو: دی وائر

فوٹو: دی وائر

نئی دہلی: جھارکھنڈ میں 30 نومبر 20سے دسمبر تک 81 سیٹوں کے لیے 5 مرحلہ میں ہوئے الیکشن کے لیے صبح 8 بجے شروع ہوئی ووٹوں کی گنتی میں الیکشن کمیشن کے مطابق، شروعاتی رجحانوں  میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ-کانگریس- راشٹریہ جنتا دل کا اتحاد 39 سیٹوں پر آگے چل رہا ہے۔ اپوزیشن کے اتحاد میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ23، کانگریس13 اور آر جے ڈی4 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔

بی جے پی 31 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ اتحاد کے ساتھیوں کے پیچھے ہٹنے کے بعد اس بار کے الیکشن میں بی جے پی نے اکیلے لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ریاست میں حکومت بنانے کے لیے کسی پارٹی یا گٹھ بندھن کو 41 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

چار سیٹوں پر دیگر امیدواروں کو بڑھت حاصل ہے۔ 4 سیٹوں پر جھارکھنڈ وکاس مورچہ کے امیدواروں کو بڑھت ہے وہیں دو سیٹوں پر اے جے ایس یو پارٹی آگے ہے۔ مختلف ایجنسیوں نے اپنے ایگزٹ پول میں ریاست میں ہنگ اسمبلی کی پیشن گوئی کی تھی۔ وہیں کچھ ایگزٹ پول میں کانگریس-جے ایم ایم اتحاد کو اکثریت ملتی دکھایا گیا تھا۔

جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن میں 1087 مرد،127 خواتین اور ایک دیگر جنس کے امیدواروں سمیت کل 1215 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی تھی۔جھارکھنڈ میں 5 مرحلوں میں 29464 پولنگ بوتھ میں 41870 ای وی ایم مشینوں پر ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس بیچ 24 ضلع ہیڈکوارٹر میں سخت سکیورٹی کے بیچ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

جمشیدپور مشرقی سے امیدوار جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ رگھوبر داس پیچھے چل رہے ہیں۔ وہیں آزاد امیدوار سریو رائے 771 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ انھوں نے کہا،؛سریو رائے نے نقصان پہنچایا ہے اور مجھے اب تک مل رہے ووٹ اس بار نہیں ملے ہیں۔’داس نے کہا،’یہ رجحان آخری نتائج نہیں نہیں ۔ابھی کئی اور راؤنڈ کی گنتی ہونی باقی ہے۔ ان رجحانون پر تبصرہ کرنا صحیح نہیں ہوگا۔ میں یہ صاف کرنا چاہتا ہوں کہ ہم صرف جیت ہی نہیں رہے ہیں بلکہ ریاست میں بی جے پی کی قیادت میں حکومت بننے جا رہی ہے۔’

کوڈرما اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور رگھوبر داس حکومت میں وزیر تعلیم ڈاکٹر نیرا یادو پیچھے چل رہی ہیں۔

دھنوار اسمبلی سیٹ سے جھارکھنڈ وکاس مورچہ (جے وی ایم)کے امیدوار اور صوبہ کے سابق وزیراعلیٰ بابو لال مرانڈی آگے چل رہے ہیں۔ انھوں نے کہا،’نتائج ہماری امیدوں کے مطابق نہیں ہیں۔ ہم کو مینڈیٹ قبول کرنا ہوگا۔ لوگوں نے ہمیں جو مینڈیٹ دیا ہے ہم وہ کردار اداکریں گے۔ آخری نتائج آنے دیجیے، پھر ہم بیٹح کر اپنی حکمت عملی طے کریں گے۔’

سلی اسمبلی سیٹ سے آجسو پارٹی کے ا میدوار سدیش مہتو پیچھے چل ہے ہیں۔ وہیں ،جے ایم ایم کی سیما دیوی 284 ووٹوں سے آگے چل رہی ہیں۔

جھارکھنڈ کے گملا -سنگھ بھوم علاقے کے کھونٹی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار نیل کنٹھ سنگھ منڈا آگے چل رہے ہیں۔