خبریں

جیلوں میں کورونا پھیلا تو بڑی تعداد میں لوگوں کو متاثر کرے گا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کی بنچ نے سبھی ریاستوں اور یونین ٹریٹری کو 20 مارچ تک یہ بتانے کی ہدایت دی ہے کہ کو رونا وائرس کے خطرے کے مدنظر حالات  سے نپٹنے کے لیے انہوں نے کیا قدم اٹھائے ہیں۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سپریم کورٹ  نے کو رونا وائرس کے مدنظر ملک کی جیلوں میں صلاحیت  سے زیادہ قیدی ہونے اور ان میں دستیاب سہولیات  کو اپنے علم میں لیا ہے۔چیف جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی بنچ نے سبھی ریاستوں اور یونین ٹریٹری  میں جیل انچارج  اورچیف سکریٹری  کو نوٹس جاری کئے ہیں ۔

عدلیہ نے ان سبھی کو 20 مارچ تک یہ بتانے کی ہدایت دی ہے کہ وہ اس وبا کے مد نظرصورت حال  سے نپٹنے کے لیے کیا قدم اٹھائے گئے ہیں۔عدلیہ  نے سبھی ریاستوں  اور یونین ٹریٹری  سے کہا کہ وہ اس معاملے میں عدالت کی مدد کے لیے 23 مارچ کو ایک–ایک افسر کی  تعیناتی کریں۔

عدالت نے کہا کہ جیلوں میں صلاحیت  سے زیادہ  قیدی ہونے اور ان میں دستیاب سہولیات کے معاملے کو اپنے علم میں لینے کی وجہوں  کو بھی بتایا جائےگا۔سپریم کورٹ نے ملک  کی جیلوں میں صلاحیت سے زیادہ  قیدیوں کے ہونے پرتشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بڑی تعداد میں لوگوں کا ایک جگہ ہونا بڑا مسئلہ ہے اور یہ کو رونا وائرس پھیلنے کی بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔

لائیو لاء کے مطابق سپریم کورٹ نے سبھی ریاستوں  اور یونین ٹریٹری کے ساتھ سبھی ریاستوں  کے منسٹری آف سوشل ویلفیئر کو بھی نوٹس جاری کیا ہے اور پوچھا ہے کہ وہ کیا قدم اٹھا رہے ہیں۔شنوائی کے دوران بنچ نے کہا، ‘جیلوں میں بھیڑبھاڑ بہت رہتی ہے۔ ایسے میں جیلوں میں کیا حالات ہیں؟ اگرجیل میں کو رونا وائرس پھیلتا ہے، تو یہ بہت بڑی تعداد میں لوگوں  کو متاثر کرےگا اور یہ کو رونا وائرس پھیلانے کامرکز بن سکتا ہے۔’

بنچ نے کہا، ‘کیا ہم ان حالات کو دیکھتے ہوئے جیلوں میں قیدیوں کی بھیڑ کم کرنے اور جیلوں کی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کر سکتے ہیں؟’کورٹ میں موجود سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے بنچ کو بتایا کہ تہاڑ جیل جیسی جیلوں میں بھیڑبھاڑ کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اگر کسی میں کوئی علامت پائی جاتی ہے تو انہیں کووڈ 19 کی جانچ کے لیے الگ کر دیا جائےگا۔

تہاڑ جیل میں ایک وارڈ میں 40-50 لوگوں کے کئی بیرک ہیں، اس لیے300-400 لوگوں کے ہر وارڈ میں ہے۔عدالت نے کہا کہ اس صورت حال  کو دیکھتے ہوئے ہمیں کچھ ہدایات  تیار کرنے ہوں گے۔ اتنا ہی نہیں کو رونا وائرس کے مد نظر جیلوں میں صلاحیت سے زیادہ  قیدی ہونے کے معاملے میں بھی ہدایات  جاری کرنے کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ کچھ ریاستوں  نے  کووڈ 19 کے مد نظر قدم اٹھائے ہیں لیکن کچھ ریاستیں ایسی بھی ہی ہیں جنہوں نے مناسب تدبیرنہیں کئے ہیں۔ بنچ معاملے کی اگلی شنوائی 23 مارچ کو کرےگی۔

 (خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)