خبریں

اچانک لاک ڈاؤن نافذ کیا جانا غلط تھا، فوراً ہٹانا بھی اتنا ہی غلط ہوگا: ادھو ٹھاکرے

ایک ویڈیو پیغام میں مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تھوڑی مدد کی ہے لیکن وہ کوئی سیاسی چھینٹاکشی نہیں کریں گے۔

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے۔ (فوٹو: ویڈیو گریب/@CMOMaharashtra)

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے۔ (فوٹو: ویڈیو گریب/@CMOMaharashtra)

نئی دہلی: مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اتوار کو کہا کہ اچانک لاک ڈاؤن کیا جانا غلط تھا اور اب اس کو فوراًنہیں ہٹایا جا سکتا۔مہاراشٹر میں کووڈ 19 کے معاملے بڑھنے کے بیچ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ آنے والے بارش کے موسم (مانسون) میں بے حد محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا، ‘اچانک لاک ڈاؤن نافذکیا جانا غلط تھا۔ اس کو فوراً ہٹا دینا بھی اتنا ہی غلط ہوگا۔ ہمارے لوگوں کے لیے یہ دوہرا جھٹکا ہوگا۔’قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم  نریندر مودی نے کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ملک گیر  لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔

اس کا پہلامرحلہ 25 مارچ سے 14 اپریل تھا، جسے 15 اپریل سے بڑھاتے ہوئے تین مئی تک (دوسرا مرحلہ) کیا گیا تھا۔ اس کا تیسرا مرحلہ چار مئی سے 17 مئی تک تھا اور اب لاک ڈاؤن 4.0 کچھ چھوٹ کے ساتھ 18 مئی سے 31 مئی تک ہے۔

ادھو نے کہا کہ اگلے 15 دن کافی اہم ہیں۔ ہم ابھی لاک ڈاؤن نہیں ہٹا سکتے ہیں۔اڑان خدمات بھی ضروری ہیں لیکن ابھی ہمیں اس کے لیے وقت چاہیے۔انہوں نے کہا، ‘ہم یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ 31 مئی کو لاک ڈاؤن ختم ہو جائےگا۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آگے کیسے بڑھا جائے۔ آنے والا وقت بہت اہم ہے کیونکہ وائرس کے پھیلنے کی رفتار تیزی سے بڑھ رہی ہے۔’

ٹھاکرے نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تھوڑی مدد کی ہے لیکن وہ کوئی سیاسی چھینٹاکشی نہیں کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ ٹھاکرے کی پارٹی شیوسینا نے پچھلے سال بی جے پی  سے برسوں  پرانا اپنا ناطہ  توڑ لیا تھا۔وزیراعلیٰ ٹھاکرے نے کہا، ‘مہاراشٹر سرکار کو ابھی تک جی ایس ٹی کی بقایہ رقم نہیں ملی ہے۔ ٹرین ٹکٹ کرایہ(مہاجر مزدوروں کو ان کی ریاست تک پہنچانے کے لیے)کا مرکز کا حصہ ملنا ابھی تک باقی ہے۔ کچھ دوائیوں کی اب بھی کمی ہے۔ شروعات میں، ہم نے پی پی ای کٹ اور دوسرے آلات کی کمی کا بھی سامنا کیا۔’

ٹھاکرے نے کہا، ‘لاک ڈاؤن میں ابھی بھی تمام لوگ ضابطہ پت عمل نہیں کر رہے ہیں۔ پہلے کہا گیا تھا کی مئی کے آخر تک مہاراشٹر میں ڈیڑھ لاکھ تک کو رونا کے مریض ہو سکتے ہیں۔ ایسی وارننگ دی گئی تھی۔ لیکن ہم اسے قابو کر پائے اور اتنا نہیں بڑھنے نہیں دیا۔ سبھی لوگ کو رونا سے ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں کو رونا کے اور بھی مریض بڑھیں گے۔ لیکن ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔’

مزدوروں کی نقل مکانی پر ادھو نے کہا، ‘مزدوروں کو ہم نے کبھی نہیں کہا کہ چلے جاؤ۔ وہ خود جانے لگے۔ اس لیےمرکز سے ٹرین کی مانگ کی تاکہ ان کے گھر انہیں پہنچایا جا سکے۔ آج تک 481 ٹرینوں سے سات لاکھ تک مزدوروں کو ان کے گھر چھوڑا ہے۔ اب تک 85 کروڑ اس پر خرچ کیا گیا ہے۔صحیح وقت  پر ٹرین سے بھیجے جانے کی سہولت کی پر میشن نہیں ملی ورنہ یہ پہلے بھی جا سکتے تھے۔ ریلوے کا اب تک پیسہ مرکزی حکومت سے نہیں آیا ہے، جو مہاجرین کو دوسری  ریاستوں  تک بھیجنے میں خرچ ہوا ہے۔’

بتا دیں کہ، مہاراشٹر میں ابھی تک کو رونا وائرس کے 47 ہزار سے زیادہ  معاملے سامنے آئے ہیں۔ 13 ہزار سے زیادہ  مریض صحت یا ب  ہو چکے ہیں۔ ابھی ریاست میں 33 ہزار 786 ایکٹو معاملے ہیں۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)