سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی والی کمیٹی کی سفارش پر مرکزی کابینہ نے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ تاہم، سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی بعض اہم سفارشات میں خامیاں ہیں۔
پریس کونسل آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے دوران میڈیا اداروں کی جانب سے صحافیوں کو ہٹانے کے سلسلے میں اس کی تشکیل کردہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے 80 فیصد صحافیوں نے کہا کہ ان پر استعفیٰ یا وی آر ایس کا دباؤ تھا۔
مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ منریگا کے بجٹ میں کٹوتی کرکے حکومت اس اسکیم کے تحت کام کی مانگ کو دبانے کا کام کر رہی ہے۔
کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ انضمام ایک سماجی اور ثقافتی عمل ہے، جس کو روزانہ کی بنیاد پر انجام دیے بغیر کام نہیں چلے گا۔
رائٹ ونگ کشمیر کو مسلمان حملہ آوروں کی سرزمین قرار دے کر ہندوستان سے اس کی بیگانگی کو اور بڑھا رہے ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں میں ہندوستان کے ساتھ کشمیر کی خلیج بڑھ گئی ہے۔
اگست 2019 میں دعوے کیے جا رہے تھے کہ بہت جلد کشمیری پنڈت کشمیر واپس آجائیں گے، باقی ہندوستانی بھی پہلگام اور سون مرگ میں زمین خرید سکیں گے۔ لیکن حالات اس قدر بگڑے کہ وادی میں باقی رہ گئے پنڈت بھی اپنا گھر بار چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔
’وقت کے ساتھ میں نے اپنی شناخت کو چھپانا شروع کر دیا ہے۔ جب کوئی مجھ سے پوچھتا ہے کہ آپ کہاں سے ہیں، تو میں کہتی ہوں – یہیں دلی سے۔‘
کشمیر اس وقت دو طرح کے جذبات سے بر سرپیکار ہے؛ شدید غصہ اور احساس ذلت، اور گہری مایوسی کی یہ کیفیت غیرتغیرپسند ہے۔ نہ تو پاکستان آزادی دلا سکتا ہے اور نہ ہی مرکز کی کوئی آئندہ حکومت 5 اگست سے پہلے کے حالات کو بحال کر پائے گی۔
کشمیر پر ہونے والے بحث و مباحثہ سے کشمیری غائب ہیں۔ ان کے بغیر ان کی سرزمین کی قسمت کا فیصلہ ہو رہا ہے۔ اس ستم ظریفی کے ساتھ آپ جہلم کے پانیوں میں غوطہ زن ہو سکتے ہیں – یہ ندی دونوں طبقے کی نال سے لپٹی ہوئی یادوں اور مضطرب ڈور سے بندھے درد کے ہمراہ رواں ہے۔
پانچ اگست 2019 کے بعد کا کشمیرہندوستان کے لیے آئینہ ہے۔ اس کے بعد ہندوستان کا کشمیرائزیشن تیز رفتاری سے ہوا ہے۔ شہریوں کے حقوق کی پامالی، گورنروں کی ہنگامہ آرائی ، وفاقی حکومت کی من مانی۔
ٹھیک پانچ سال پہلے 5 اگست 2019 کو مرکز کی بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر کو آزاد ہندوستان میں شامل کرنے کی شرط کے طور پر آرٹیکل 370 کے تحت دی گئی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تبدیل کر دیا تھا۔
ہندوستان کی مقتدر شخصیات نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پانچ سال قبل لیے گئے اس فیصلہ نے جموں و کشمیر کو ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ اس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی وجہ سے حکومت قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو مؤخر کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا قدم انتہائی غیر معمولی ہوگا، کیونکہ ماضی میں اس سے بھی خراب حالات میں انتخابات کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔
نو سو اکہتر (971) کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی پارلیامنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد 10 دسمبر 2020 کو رکھا گیاتھا اور 28 مئی 2023 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اس کا افتتاح کیا تھا۔ بدھ کو دہلی میں ہوئی شدید بارش کے درمیان نئے کمپلیکس کی ایک لابی میں پانی گرنے کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔
سرکاری ملازمین کے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ میں شامل ہونے پر عائد پابندی کو مرکزی حکومت نے 9 جولائی کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کی منسوخی سے متعلق فیصلہ سرکاری ویب سائٹس پر اپلوڈ کر دیا گیا ہے، لیکن اس فیصلے کو پاس کرنے والی فائل کو ‘خفیہ’ فہرست میں ڈال دیا گیا ہے۔
پچھلے سال جب سپریم کورٹ نے 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو جائز قرار دے کر، داخلی خود مختاری ختم کرنے کے حکومتی اقدام پر مہر لگا دی، تو اسی وقت حکومت سے عہد لیا کہ ستمبر 2024 تک کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرواکے وہ منتخب نمائندوں کے حوالے اقتدار کرے۔ اب سانپ بھی مرے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے کے مصداق، مودی حکومت نے گورنر کو ہی اختیارات منتقل کیے، تاکہ منتخب وزیر اعلیٰ بطور ایک نمائشی عہدیدار کے مرکزی حکومت کے زیر اثر رہے گا۔
کانگریس صدر نے پی ایم نریندر مودی کے خلاف الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پی آر کا استعمال کر کے حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل سے دور رکھا ہے، لیکن جون 2024 کے بعد ایسا نہیں چلے گا، لوگ اب حساب مانگ رہے ہیں۔
کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے سی ایم آئی ای کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں موجودہ بے روزگاری کی شرح 9.2 فیصد ہے، جبکہ خواتین کے لیے یہ شرح 18.5 فیصد ہے۔ پچھلے دس سالوں میں کروڑوں نوجوانوں کے خواب چکنا چور کرنے کی ذمہ دار صرف مودی حکومت ہے۔
مودی نے اپنے ووٹروں سے مسلم مخالف مینڈیٹ مانگا تھا۔ انہوں نے یہ کہہ کر ڈرایا تھا کہ اپوزیشن پارٹی کانگریس ان کی جائیداد اور دیگر وسائل چھین کر مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ بی جے پی کو واضح اکثریت نہ ملنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان کو نفرت کی یہ سیاست قبول نہیں ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دس سال ملک کے مختلف اداروں کے لیے بھی اہم رہے ہیں۔ نریندر مودی کے گزشتہ دس سالوں کے دور اقتدار میں سپریم کورٹ کے جج کس راہ پر چلے، آئین کے سرپرست اس کے تحفظ میں کس حد تک کامیاب رہے، اس بارے میں قانونی امور پر رپورٹنگ کرنے والے صحافی سورو داس سے بات کر رہے ہیں دی وائر کے آشوتوش بھاردواج۔
ویڈیو: دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں لوک سبھا انتخابات سے عین قبل دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ای ڈی کے ذریعے گرفتاری کے بارے میں ان کے کابینہ وزیر سوربھ بھاردواج سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، 23 مئی 2018 کو کچھ الیکٹورل بانڈ ہولڈر 20 کروڑ روپے کے بانڈ کے ساتھ نئی دہلی میں بینک کے مرکزی برانچ پہنچے تھے۔ آدھے بانڈ 3 مئی 2018 کو اور باقی آدھے 5 مئی 2018 کو خریدے گئے تھے۔ دونوں ہی تاریخوں پر خریدے گئے بانڈ کو کیش کرانے کی 15 دن کی مدت ختم ہونے کے باوجود انہیں کیش کرایا گیا۔
ویڈیو: مرکز کی مودی حکومت کے عام انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ کے قوانین کے نوٹیفکیشن کیے جانے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند۔
‘ڈیموکریسی وننگ اینڈ لوزنگ ایٹ دی بیلٹ’ کے عنوان سے وی — ڈیم انسٹی ٹیوٹ کی ڈیموکریسی رپورٹ-2024 میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں ہندوستان ایسے 10 سرفہرست ممالک میں شامل رہا، جہاں بذات خود بالکلیہ تاناشاہی یا آمرانہ نظام حکومت ہے۔
ویڈیو: عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ اگر وہ کانگریس کے ساتھ اتحاد کرتی ہے تو اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ ٹھیک اسی وقت کانگریس کے بینک کھاتوں کو فریز کرنے کی خبر بھی آئی ہے۔ کیا یہ متحدہ اپوزیشن محاذ سے بی جے پی کے ڈرکی علامت ہے؟ دی وائر کے پولیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کانظریہ۔
ویڈیو: اسٹوڈنٹ لیڈرعمر خالد نے دہلی فسادات سے متعلق سازش کیس میں 14 فروری کو سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی عرضی واپس لے لی۔ وہ ستمبر 2020 میں گرفتاری کے بعد سے جیل میں ہیں۔اس موضوع پرآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ایس کیو آر الیاس سےدی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: کسانوں کی تحریک کے دوبارہ شروع ہونے پر کسان لیڈر راکیش ٹکیت سے دی وائر کے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔
ویڈیو: مختلف کسان تنظیموں کی طرف سے ‘دلی چلو’ کی کال سے پہلےدہلی پولیس کی طرف سے دارالحکومت کے علاقے کی سرحدوں پر ناکہ بندی اور پوری دہلی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
ویڈیو: بی جے پی کے سینئر ترین لیڈر لال کرشن اڈوانی کو ملک کا سب سے بڑا شہری اعزاز – ‘بھارت رتن’ دینے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
حکومت نے 6 سال کے بعد اسسٹنٹ لوکو پائلٹ یعنی ریلوے ڈرائیوروں کی بھرتی نکالی ہے، وہ بھی محض 5696 عہدوں کے لیے۔ بہار میں نوجوان ان عہدوں کی تعداد بڑھانے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ خبر ہے کہ ان مظاہروں کو کور کرنے والے کچھ چینلوں کے ویڈیو کو حکومت کی جانب سے قومی سلامتی کا حوالہ دینے کے بعد یوٹیوب نے بلاک کر دیا ہے۔
ویڈیو: ای ڈی نے بدھ کے روز جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو زمین گھوٹالہ سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا ہے۔ اس سے پہلے سابق مرکزی وزیر کپل سبل کے ساتھ ہوئی ان کی بات چیت۔
ویڈیو: ‘ایودھیا: دی ڈارک نائٹ’ کے مصنف اورصحافی دھیریندر کے جھا اور ‘ایودھیا: سٹی آف فیتھ، سٹی آف ڈسکارڈ’ کے مصنف اورصحافی ولیہ سنگھ سے دی وائر کی مدیرہ سیما چشتی کی بات چیت۔
ویڈیو: سال 2023 میں آمدنی، بے روزگاری، غربت، مہنگائی، جی ڈی پی، زراعت، ایم ایس پی پر مودی حکومت کی اقتصادی پالیسی کیا رہی ہے؟ دی وائر کے اجئے کمار بتا رہے ہیں کہ ملک میں تقریباً 10 سال سے برسراقتدار مودی حکومت میں زیادہ تر لوگوں کی زندگی میں کوئی نمایاں اور بنیادی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
فرانسیسی ویب سائٹ میدیا پار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2023 میں ہندوستان میں فرانسیسی سفیر ایمانوئل لینین نے مجرمانہ معاملات پر ہندوستان کے ساتھ تعاون میں درپیش مسائل کا ذکر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ہندوستان کے ذریعے کئی معاملوں کو بہت تاخیر سے اور اکثر آدھے ادھورے انداز میں نمٹایا جا رہا ہے۔
ہندوستان میں مرکزی حکومتوں نے مختلف وجوہات کی بنا پر 115 بار آئین کی دفعہ 356 کا استعمال کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو معزول کیا ہے۔ اب مرکزی حکومت کو ایک اور ہتھیار مل گیا ہے۔ اپوزیشن کے زیر اقتدار کسی بھی صوبائی حکومت کو نہ صرف اب معزول کیا جا سکے گا، بلکہ اس ریاست کو پارلیامنٹ کی عددی قوت کے بل پر براہ راست مرکزی علاقے میں تبدیل کیا جاسکے گا اور صوبائی اسمبلی کے مشورہ کے بغیر ہی دولخت بھی کیا جا سکے گا۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے مایوس ہے کہ سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر ریاست کو تقسیم کرنے اور اس کی حیثیت کو کم کرکے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کرنے کے سوال پر فیصلہ نہیں دیا۔ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کانگریس نے کہا کہ وہ ‘احترام کے ساتھ اس فیصلے سےمتفق نہیں’ ہے۔
سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کا آئینی فیصلہ پوری طرح سے جائز ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے ریاست میں 30 ستمبر 2024 سے پہلے اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت بھی دی۔
گزشتہ دنوں مرکزی حکومت کی جانب سے تمام وزارتوں کو جاری کیے گئے ایک سرکلر میں کہا گیا تھا کہ وہ ملک کے تمام اضلاع سے ایسے سرکاری افسران کے نام دیں، جنہیں مودی سرکار کی ‘حصولیابیوں کو دکھانے/ جشن منانے’ کی مہم میں’ ضلع رتھ پربھاری (اسپیشل افسر)’ کے طور پر تعینات کیا جاسکے۔
مرکزی حکومت کی تشہیری مہم میں سرکاری افسروں کی تعیناتی کے حوالے سے حکومت ہند کے سابق سکریٹری ای اے ایس شرما نے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت میں کہا کہ انتخابات کے دوران رائے دہندگان کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں سرکاری افسران کو شامل کرنا انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے 17 اکتوبر کو تمام وزارتوں کو جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ وہ ملک کے تمام اضلاع کے سرکاری افسران کے نام فراہم کریں، جنہیں مودی کی ‘گزشتہ نو سالوں کی حصولیابیوں کو دکھانے / جشن منانے’ کی ایک مہم کے لیے ‘ڈسٹرکٹ رتھ انچارج (خصوصی افسر)’ کے طور پر تعینات کیا جائے گا۔
ویڈیو: یو اے پی اے کے تحت درج ایک معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس نے نیوز ویب سائٹ نیوز کلک کے مدیر پربیر پرکایستھ اور ایچ آر ہیڈ امت چکرورتی کو 3 اکتوبر کو گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے پر سوراج انڈیا پارٹی کے لیڈر یوگیندر یادو سے بات چیت۔